دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے وزیر اعظم عمران خان کا ورچوئل خطاب
No image اسلام آباد۔وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی قبضے اورغیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے حق خودارادیت کودبایاجا رہاہے،بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جارہی ہیں ، نئی مخالف طاقتوں کے درمیان اسلحے کی نئی دوڑ چل رہی ہے ۔ نئی مخالف طاقتوں کے درمیان اسلحے کی نئی دوڑ چل رہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین ماپالی کی جارہی ہے، اس تقسیم کے نتیجے میں عالمی سطح پر ایک نیا بڑا بحران جنم لے سکتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کا بات چیت سے حل ہے،اسی صورت ہم عوام سے کیے گئے اپنے وعدوں کو بھی پورا کر سکتے ہیں ۔کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فوجی قبضے اور غیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کودبایاجا رہاہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں دنیاکوماحولیاتی تبدیلیوں سیدرپیش خطرات کوبھی دیکھنا ہے،ماحولیاتی تبدیلی سے ہماری آنیوالی نسلوں کو خطرات لاحق ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستان وبا پر کامیابی سے قابوپانے و الے ممالک کی فہرست میں ہے،ہم نے غریب طبقے کو لاک ڈائون کے شدیداثرات سے مفوظ رکھا۔ کورونا نے دنیا کو ایک دوسرے کے قریب ہونے کا موقع فراہم کیاہے، ہم اب بھی کورونا سے بچائو کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں جب تک ہر شخص محفوظ نہیں تو کوئی شخص محفوظ نہیں ،کورونانے دنیا بھر میں غریب اور نادار افراد کو سخت متاثر کیا، پاکستان نیاسمارٹ لاک ڈاون کی پالیسی اپنائی ۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں ہم نے سخت لاک ڈائون نہیں کیا۔ترقی پذیر ممالک کوکورونابحران سے نمٹنے کیلئے مالی وسائل درکار تھے،آئی ایم ایف نے ترقی پذیرملکوں کو بحران سے نمٹنے کے لئیے2.5 کھرب ڈالرکا تخمینہ لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ غریب ممالک کیلئے قرضوں کی ادائیگی کو موخر کیا جانا چاہیے،قرضوں میں ریلیف کیلئیاضافی اقدامات بھی ناگزیر ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل اسمبلی کوغیرقانونی مالیاتی منتقلی،لوٹی گئی رقم کی واپسی کے لئے مو ثر قانونی فریم ورک تشکیل دینا چاہیے،یہ جانناضروری ہے کہ بدعنوان اشرافیہ کی طرف سے ر قوم کی منتقلی کی نسبت مالی امدادبہت کم ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ریاست مدینہ کے تصور پر نئے پاکستان کاماڈل تشکیل دی ہے،حکومت کی تمام پالیسیوں کامقصد شہریوں کے معیار زندگی میں اضافہ ہے، جبکہ ہم نے3سال میں 10ملین درخت لگانیکا منصوبہ بنایاہے۔عمران خان نے کہا کہ8 ارب ڈالر سے صحت سہولیات اور غریب افرا دکی مدد کی گئی، احساس پروگرام کیتحت چھوٹے کاروبار اورغریب افرادکونقد رقم دی گئی۔

واپس کریں