دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم عمران خان کا کابینہ اجلاس ،نواز شریف کو واپس لانے کی کوششیں تیز کرنے اوراپوزیشن پر نظر رکھنے و سیاسی معاملات کے لئے کابینہ کمیٹی قائم
No image اسلام آباد(کشیر ویب رپورٹ) وفاقی کابینہ کے اجلاس میںاپوزیشن رہنما نواز شریف کو واپس لانے اور اپوزیشن اتحاد کی تحریک پر نظر رکھنے کے لئے چھ وفاقی وزراء کی کمیٹی قائم کئے جانے سے واضح ہوتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں قائم حکومت اپوزیشن اتحاد کو اپنے لئے بڑا خطرہ تصور کرتے ہوئے اپنی پوری توجہ سیاسی مخالفین کی طرف مبذول کئے ہوئے ہے۔ملک بھر میں خنک ہوتے ہوئے موسم کے ساتھ ہی سیاسی میدان میں گرمی تیز ہونے کی صورتحال نظر آ رہی ہے۔اپوزیشن اتحاد '' پی ڈی ایم'' کے پاس عوامی مقبولیت کا سب سے موثر بیانیہ شفاف الیکشن ، آئین و قانون اور عوامی پارلیمنٹ کی حقیقی بالادستی ہے ۔اپوزیشن عوامی حمایت رکھنے والے ان مضبوط مطالبات کے ساتھ نہ صرف حکومت بلکہ درپردہ ملک کا نظام چلانے والے مقتدر حلقوں کے اقتدار کے لئے بھی ایک چیلنج کے طور پر سامنے آ رہی ہے۔
'' جیو نیوز '' کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ اجلاس میں نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے اور اپوزیشن کی تحریک پر نظر رکھنے کے لئے چھ سینئر وفاقی وزراء پر مشتمل کابینہ کی ایک خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے۔'' جیو نیوز'' نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اپوزیشن پر نظر رکھنے والی اس کابینہ کمیٹی میں اسدعمر، شفقت محمود، شیخ رشید، شہزاد اکبر، ڈاکٹر بابر اعوان او ر فو اد چوہدری شامل ہوں گے۔'' جیو نیوز'' کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ نواز شریف کو وطن واپس لاکر عدالت پیش کیا جائے گا، احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا، اپوزیشن کو' این آر او' نہیں ملے گا، اپوزیشن جماعتیں اپنے خلاف مقدمات سے توجہ ہٹانے کے لئے اداروں کو متنازع بنارہی ہیں، حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔اجلاس میں نوازشریف کو وطن واپس لانے کیلئے مختلف پہلوئوں پر غور کیا گیا اور اس حوالے سے وزارت خارجہ اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے)کو ٹاسک سونپ دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کیلئے برطانوی حکومت کو ایک بار پھر خط لکھا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نوازشریف کو وطن واپس لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔اپوزیشن کی تحریک پر نظر رکھنے والی کمیٹی دیگر سیاسی معاملات بھی دیکھے گی۔
واپس کریں