دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
انگوٹھے کے نشان سے ہر انسان کی الگ پہچان کا طریقہ چینیوں نے امریکہ کو سکھایا
No image نیو یارک۔ آج کے جدید دور میں انگوٹھے کے نشان سے دفتروں،تعلیمی اداروں میں حاضری چیک کرنے کا اہم طریقہ ہے اور ہر انسان کے انگوٹھے کے نشان کی الگ شناخت کی بنیاد پر قانونی اور سرکاری کاموں میں بھی اس طریقہ کار کو مستند طور پر استعمال اور تسلیم کیا جاتا ہے۔ تاہم یہ بات حیرت انگیز ہے کہ انگوٹھے کے نشان کے ذریعے ہر انسان کی الگ پہچان کا طریقہ امریکہ کو سب سے پہلے چینی باشندوں نے سکھایا۔چین میں ہزاروں سال سے قانونی دستاویزات پر ہر انسان کے انگوٹھے کے نشان کو اس کی الگ اور منفر دپہچان کا طریقہ کار رائج رہا۔پندرھویں صدی کے آخر سے یورپی ممالک سے آ کر امریکہ کی تخلیق کرنے والے انیسویں صدی تک اس حقیقت سے لاعلم تھے کہ ہر انسان کے انگوٹھے کانشان دوسرے انسان سے مختلف ہوتا ہے اور اس سے ہر انسان کی پہچان کی جا سکتی ہے۔امریکہ میں ایک عدالتی کاروائی کے دوران ایک چینی باشندے نے گواہ کی حیثیت سے انگوٹھے کے نشان سے ملزم قرار دیئے گئے شخص کی بے گناہی ثابت کی۔ پہلے پہل عدالت نے اس بارے میں کسی امریکی عدالت کی نظیر نہ ہونے کی وجہ سے مسترد کیا تاہم جب عدالت نے اس کا ثبوت خود عدالت میں کئے گئے عملی مظاہرے سے کیا گیا تو امریکی عدالت نے اسے تسلیم کر لیا۔
واپس کریں