دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آئین اور قانون کا احترام کرنے والے کو سلام کرتا ہوں ،عوامی مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو نہیں۔ محمد نواز شریف کا ' سی ای سی' اجلاس سے خطاب
No image لاہور۔ محمد نواز شریف نے مسلم لیگ(ن) کی سیٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ موجودہ حالات میں خاموش نہیں رہ سکتا، کوئی مجھے چپ کرانے کی کوشش بھی نہ کرے۔نواز شریف اس مٹی کا نہیں بنا ہوا جو دہرے معیار پر خاموش رہے،ا میں خاموش نہیں رہ سکتا، کوئی مجھے چپ کرانے کی کوشش بھی نہ کرے، نواز شریف اس مٹی کا نہیں بنا ہوا جو دہرے معیار پر خاموش رہے۔ بہرے گونگے نہیں باضمیر لوگ ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ ان کا مقابلہ سلیکٹڈ عمران خان سے نہیں، جواب عمران خان کو لانے والوں کو دینا ہوگا، عمران خان کٹھ پتلی ہے، مہنگائی کے ذمہ دار اسے لانے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو سلام نہیں کرتے، سلام اسے کرتے ہیں جو آئین اور قانون کا احترام کرتا ہے۔ جو آئین اور قانون توڑتا ہے پاکستان کے ساتھ غداری کرتا ہے اس کے لیے میرے دل میں کوئی احترام نہیں البتہ جو آئین اور قانون کا احترام کرتا ہے، اس کا ہم بھی احترام کرتے ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو سلام نہیں کرتا، ہم نے افواج پاکستان کی بڑی خدمت کی ہے، اللہ دوبارہ موقع دے گا تو خدمت کروں گا، پارٹی بھی افواجِ پاکستان کی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہے، سرحدوں پر 24 گھنٹے ڈیوٹی دینے والوں کیلئے میری جان بھی حاضر ہے۔
نواز شریف نے جمعرات کو لندن سے مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے دوسرے دن کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ2018تک لوگ خوشحال تھے، ہم نے محنت کرکے پاکستان کا نقشہ بدل دیا، زبانی جمع خرچ نہیں کر رہا، لفاظی نہیں ہے، آپ نے ہمارے کام اور حکومت کا مشاہدہ کیا، اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے ہر سیکٹر میں کارنامے انجام دیے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے تین چار سالوں میں ہم سے کئی منصوبے لگوا دیے، ہمارے دور میں بجلی آگئی، دہشت گردی ختم ہو گئی، معیشت آسمان پر چلی گئی، قوم کی دعائیں ہمارے ساتھ تھیں اور تیزی سے کام ہو رہا تھا، گیس کے منصوبے لگ رہے تھے جو اپنی مثال آپ تھے۔آج 170 پر ہے، ڈالر مہنگا ہو گیا ہے، روپیہ مٹی میں مل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اکانومی چل پڑی تھی اور گروتھ ریٹ 5 اعشاریہ 8 تھا، آج گروتھ ریٹ منفی میں چلا گیا ہے، ہمارے زمانے میں ایک ڈالر 100 روپے کے لگ بھگ تھا، آج 170 پر ہے، ڈالر مہنگا ہو گیا ہے، روپیہ مٹی میں مل گیا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ سلیکٹڈ نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے، آج یہ حالات پیدا ہوگئے ہیں کہ لوگ روٹی کھاتے ہیں تو سالن کے پیسے نہیں ہوتے، پانی کے ساتھ روٹی کھاتے ہیں، غریبوں سے پوچھیں وہ آٹا خریدیں یا بجلی اور گیس کا بل ادا کریں، غریب روٹی کھائیں گے یا دوائیں خریدیں گے جو ان کی پہنچ سے باہر ہیں۔ گوشت تو دور کی بات، پلا سال میں ایک بار نصیب ہوتا ہو گا، 30 ہزار روپے ایک طرف رکھیں، دوسری طرف ضروریات زندگی رکھیں، 30 ہزار روپے ختم ہو جائیں گے، ضروریات زندگی پوری نہیں ہوں گی، لوگ کیا کریں گے، بھیک مانگیں گے، قرضے لیں گے، سلیکٹڈ وزیراعظم سے پوچھیں چینی 50 روپے سے 100 روپے کلو کیسے ہو گئی، آج عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔یہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں کیا ریاست مدینہ ایسی ہوتی ہے؟ ہمارا مقابلہ عمران خان سے نہیں ہے، یہ سلیکٹڈ وزیراعظم ہے۔
2018 کے عام انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے قائد کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) الیکشن جیتے ہوئے تھے، آر ٹی ایس بند کرکے ن لیگ کی جیتی ہوئی سیٹوں پر شکست دی گئی۔ کسی کو ہروانا اور جتوانا بڑے جرائم ہیں، پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال کر ڈبے بھرے گئے، چار ووٹوں سے سلیکٹڈ کو وزیراعظم بناتے ہو، ہم کیا گائے بکریاں ہیں جیسے چاہو گے ویسے چلا گے، الیکشن کوسبوتاژ کرنا چھوٹا جرم نہیں۔ہماری آنکھوں کے سامنے بلوچستان کی حکومت کو گرایا گیا، بلوچستان کی حکومت کو گرا کر الیکشن کو سبوتاژ کرنے کے لیے نئے مہرے لائے گئے۔
نواز شریف نے کہا کہ عمران خان آپ نے کبھی کوئی کاروبار نہیں کیا، بنی گالہ کی ریاست کہاں سے آگئی؟ پیسہ کہاں سے آیا، آپ کو اس کا جواب دینا ہوگا، ہم نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج میں بھی تنگ ہوں اور جھونپڑیوں میں رہنے والے بھی تنگ ہیں، نئے کپڑے اور جوتے خریدنے کے لیے لوگوں کے پاس پیسے نہیں، نیب کو بتانا چاہیے کہ علیمہ خان کو اب تک نوٹس کیوں نہیں بھیجا۔

واپس کریں