دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر کے سابق چیف جسٹس ابراہیم ضیاء کا بیٹا،ہائیکورٹ میں گریڈ 17 کا ایڈہاک ملازم خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار
No image میر پور۔آزاد کشمیر کے منی لندن کہلائے جانے والے میر پور شہر کی پولیس نے آزاد کشمیر کے سابق چیف جسٹس چودھری ابراہیم ضیاء کے بیٹے ارسلان ضیاء کو ایک خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ملزم ارسلان ضیاء آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں گریڈ 17 کا ملازم ہے اور اسے متاثرہ خاتون کے والد کی درخواست پر آدھی رات کے وقت گرفتار کیا گیا ۔
ملزم کے خلاف ' ایف آئی آر' کے مطابق متاثرہ خاتون مظفرآباد میں 2014 سے 2019 تک میڈیسن کی تعلیم حاصل کی اور وہاں ملزم کے والد کے ملکیتی،ایک نالے پہ تعمیرکردہ ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ دسمبر 2018 میں ، اس کی بیٹی نے دیکھا کہ ملزم چھپ چھپ کر ہاسٹل کی چھت سے خواتین طالبات کی تصاویر کھینچ رہا تھا ،کچھ عرصے کے بعد ، میری بیٹی کو اس کی طرف سے مختلف نمبروں سے کال اور میسجز آنے لگے جس میں وہ اس سے تعلقات برقائم کرنے کو کہتا، متاثرہ خاتون کے انکار پر ملزم نے اسے دھمکانا شروع کر دیا کہ اس کا والد چیف جسٹس ہے۔ملزم نے سرکاری گاڑی پہ اس کا پیچھا کرنا شروع کر دیا اوراسے زبردستی اپنی سرکاری گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی۔ درخواست کے مطابق ملزم نے آئی ٹی کے شعبے میں ہونے کی وجہ سے اس کی بیٹی کا سوشل میڈیا اکائونٹ ہیک کر لیا اور اس کی تصاویر اور ذاتی معلومات کی کاپیاں کر کے اسے بلیک میل کرنا شروع کردیا۔ملزم نے دو مرتبہ،ایک بار مظفر آباد میں اور ایک بار راولپنڈی میں، اس کی بیٹی کو زبر دستی سرکاری گاڑی میں اپنے ساتھ سوار کرنے کی کوشش کی لیکن بیٹی کے شور مچانے کی وجہ سے وہ ناکام رہا۔اپریل2020 میں میڈیکل کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد اس نے میر پور میں ہائوس جاب شروع کی لیکن ملزم وہاں نے اسے ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رکھا، ملزم گزشتہ دو دن سے میر پور میں تھا اور سوموار کو ہسپتال آ کر سینئر ڈاکٹر کے سامنے اسے دھمکی دی کہ اس سے شادی نہ کرنے کی صورت اسے مار دے گا، واقعہ کے بارے میںسینئر ڈاکٹر کے ٹیلی فون پر وہ کوٹلی سے میر پور پہنچا اور اس کے خلاف پولیس کو درخواست دی۔اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کی بیٹی صدمے کی حالت میں ہے ،ملزم اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔' ایف آئی آر' کے اندراج کے بعد پولیس نے ملزم ارسلام ضیاء کو گرفتار کر لیا۔

واپس کریں