دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس
No image مظفر آباد۔آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے منگل کے روز سپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں قدرتی آفات سماوی کے نتیجہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور متاثرین کیلئے سرکاری امدادی معاوضہ جات کی شرح میں اضافہ کرنے کے حوالے سے بلThe Azad Jammu and Kashmir Distressed Persons Relief (Amendment) Act,2020 پیش کیا گیا جس کو سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔
منگل کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں مختلف قراردادیں پیش کی گئیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین ڈار کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ ایوان میاں محمد شہباز شریف، سابق وزیراعظم پاکستان اور قائد کشمیر، کشمیریوں کے دل کی دھڑکن، مظلوم کشمیریوں کی آواز وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور دیگر قائدین کے خلاف غداری جیسے سنگین مقدمہ کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور یہ ایوان قائدحزب اختلاف میاں شہباز شریف کے خلاف بے بنیاد اور حکومتی نیب گٹھ جوڑ کی بناپر ان کی گرفتاری کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ حکومت پاکستان کے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے میاں محمد نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی محبت کو لوگوں کے دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا۔ پہلی مرتبہ ریاست کے وزیراعظم کو غدار کہا گیا۔ بتایا جائے کہ بھارت کو کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟ وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا کر کشمیریوں کی پاکستان کے ساتھ لازوال محبت کے رشتہ کو کمزور کرنے کی گھنانی سازش کی جا رہی ہے۔ ملک میں عدم ِ استحکام کے پھیلا کی کوشش اور اداروں کو بدنام کیا جارہا ہے۔ سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف، وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور دیگر قائدین کے خلاف مقدمہ درج کرنے والا پی ٹی آئی کا عہدیدار رشید بابر ہیرا لاہور میں پی ٹی آئی راوی ٹان کا صدر ہے اور اقدام قتل، ناجائز اسلحہ اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمات کا ملزم ہے۔ حکومت پاکستان فوری طور پر ایف آئی آر کو خارج کروا کر ماحول کو خراب ہونے اور ملک میں عدم استحکام کا پھیلا اور اداروں کو آپس میں لڑانے کی گھنانی سازشوں کو ناکام کرے اور ایسے سازشی عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کرے تاکہ مستقبل میں ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی ہو۔ اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
ایم ایل اے عبدالرشید ترابی نے منگل کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میںجموں وکشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے حق میں قرارداد پیش کی ۔ قرارداد کا متن یہ ہے کہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ اجلاس غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی مسلسل جارحانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطین بھائیوں سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہے۔ اجلاس یورپی یونین کے اہم ممالک سمیت بین الاقوامی اداروں اور اہل دانش کی کاوشوں کی تحسین کرتا ہے، جنہوں نے صدر ٹرمپ کے اسرائیل نواز فارمولے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کی آزاد ریاست کے حق کو تسلیم کیا ۔
یہ اجلاس حکومت ِ پاکستان، ترکی، ملائشیائ، سعودی عرب، ایران، الجزائر و دیگر مسلم ممالک کے مقف کی بھی تحسین کرتا ہے، جنہوں نے آزاد فلسطینی ریاست کی واضح حمایت کی۔ نیز اجلاس امریکہ اور اسرائیل کے دبا پر فلسطینی عوام اور ان کی حکومت کے مقف کو نظرانداز کرتے ہوئے جو مسلم ممالک اسرائیل کے سامنے سرنڈر کر رہے ہیں، کے فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور انہیں یہ باور کروانا چاہتا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کی مسلم دشمنی گٹھ جوڑ کا توڑ کرنے کیلئے دبا، خوف اور مصلحتوں سے بالا تر ہو کر دنیا کے اِن بدترین استعماری قوتوں کے عزائم کو ناکام کرنے کیلئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی حق پر مبنی جدوجہد کی بھرپور تائید و حمایت کرے ورنہ داستان تک بھی نہ رہے گی تمہاری داستانوں میں۔
اجلاس آرمینیا اور آزر بائیجان کی حالیہ جنگ جو آرمینیا ئی کے غلط دعوں اور حکمت عملی کے نتیجہ میں شروع ہوئی، میں آزر بائیجان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ اجلاس آرزربائیجان کے عوام اور ان کی حکومت کی OIC کی سطح پر کشمیریوں کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے ان کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے اور اقوامِ متحدہ ، OIC اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو باور کرواتا ہے کہ وہ آرمینیا اسرائیل اور بھارت جیسے بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے انسانیت اور امن کے دشمن ممالک کے شر سے دنیا کو محفوظ رکھنے کیلئے عدل و انصاف پر مبنی مثر حکمت عملی طے کرے ورنہ یہ فساد پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
ممبر اسمبلی محترمہ سحرش قمر نے منگل کے روز اسمبلی اجلاس میں قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں Miltary Seige کو تقریبا چار سو سے زاہد دن گزر چکے ہیں۔ کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کو متاثر کیا ہے وہاں ہی مقبوضہ کشمیر میں بھی اس سے عوام متاثر ہوتی ہے۔ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں نہ صرف کشمیریوں کو انڈین محاصرے میں رہنا پڑ رہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ میڈیکل کی سہولتوں کا بھی فقدان ہے۔ 05 اگست 2019کے واقعہ کے بعد ریاست جموں وکشمیر کی عوام اضطراب و صدمے کی حالت میں ہے، بچے، عورتیں، نوجوان، بزرگ اپنے اپنے گھروں تک محدود ہو گئے ہیں جس سے ان میں نفسیاتی دبا بڑھ رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ماہر نفسیات کے مطابق مریضوںمیں ایک جو نفسیاتی دبا ڈیپریشن دیکھا جا رہا ہے وہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ بروقت مریضوں کو طبعی سہولیات نہیں دی جا رہی ہیں۔ مختلف عالمی تنظیمیں پہلے ہی اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے قتل عام، انسانی حقوق کی پامالی، نوجوانوں کو پیلٹ گن سے نشانہ بنانے اور زیر حراست نوجوانوں پر بدترین تشدد کی نشاندہی کر چکی ہیں۔
یہ ایوان تمام مسلم ممالک بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ Fact Finding مشن کو فوری مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں بھیجا جائے تاکہ بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو۔ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں کو نفسیاتی و ذہنی بیماریوں اور COVID-19 کے مریضوں کو انٹرنیشنل صحت کے معیار کیمطابق طبعی سہولتیں دی جائیں۔ 05 اگست 2019کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال اور UNO کی قراردادوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے 05 اگست کے فیصلے کو واپس لیا جائے اور کشمیری اپنے خق ِ خود ارادیت کی تحریک سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
یہ اجلاس حکومت ِ پاکستان سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ہر فورم پر کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرے اور کشمیری قیادت کے ساتھ مشاورت کر کے حکمت ِعملی طے کرے۔ گلگت بلتستان کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ انہیں آئینی سیاسی حقوق دیئے جائیں لیکن ایسا کوئی قدم نہ اٹھایا جائے جسے تحریک آزادیِ کشمیر پر کوئی آنچ آئے۔
وزیر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بیرسٹر افتخار علی گیلانی نے ایوان کو بتایا کہ آزادکشمیر میں خواتین کے 2566 میں سے 1757تعلیمی اداروں میں ٹائیلٹس ہیں جبکہ 64اداروں میں ٹائلٹس تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔ منگل کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ایم ایل اے سحر ش قمر کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر وزیر تعلیم نے ایوان کو بتایا کہ سال 2019-20کے دوران 1162گرلز پرائمری سکول ، 320گرلز مڈل سکولز ، 230گرلز ہائی سکولز اور 45گرلز ہائیر سیکنڈری سکولز میں بچیوں کے لیے ٹائلٹس کی سہولت موجود ہے۔جبکہ 30پرائمری ،17مڈل اور 17گرلز ہائی سکولز میں ٹائلٹ بتانے کی تجویز ہے۔ مسنگ سہولیات کے متعلق وزیر تعلیم نے کہا کہ دو سال قبل جن سکولز کی عمارات نہیں تھیں ان میں مسنگ فسیلیٹیز کی فراہمی کیلئے اخراجات کا تخمینہ 44ارب سے زائد ہے۔ 550ملین کی اے ڈی پی ہے اس میں سے تمام سہولیات کی فراہمی مشکل ہے تاہم اسلامی ترقیاتی بنک کے تعاون سے مسنگ فیسیلیٹیز کی تعمیر کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ ایک اور سوال پر وزیر صحت عامہ ڈاکٹر نجیب نقی نے ایوان کو بتایا کہ آزادکشمیر کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ز ہسپتالوں میں صفائی کا نظام مزید بہتر بنانے کے لیے خاکروبوں کی نئی آسامیاں تخلیق کی جار ہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتالوں میں صفائی کے ناقص انتظامات پر متعلقہ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو شکایت کی جا سکتی ہے۔
آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس منگل کے روز سپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میںوزراو ممبران اسمبلی وچوہدری طارق فاروق ، سردار فاروق احمد طاہر ، چوہدری مسعود خالد ، جاوید اختر اور ڈپٹی سپیکر سردار عامر الطاف کی رخصت کی درخواستیں اتفاق رائے سے منظور کر لی گئیں۔

واپس کریں