دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
نواز شریف پر حملے کی کوشش، ایک آدمی نے نواز شریف کوموبائل فون سے نشانہ بنانے کی کوشش کی، گارڈ فون لگنے سے زخمی
No image لندن2اپریل2022(کشیر رپورٹ) لندن میں نواز شریف پرمسلم لیگ (ن) کے دفتر سے نکلتے ہوئے ایک نوجوان نے بدتمیزی کرتے ہوئے حملے کی کوشش کرتے ہوئے اپناموبائل فون سے ان کی طرف پھینکا جو نواز شریف کے گارڈ کے ماتھے پر لگا۔تفصیلات کے مطابق نواز شریف لندن میں اپنے دفتر سے نکل رہے تھے کہ ایک نوجوان نے شور شرابا کرتے ہوئے اپنے موبائل فون سے نواز شریف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جو نواز شریف کے گارڈ کے ماتھے پہ لگا۔ موبائل فون لگنے سے گارڈ کے ماتھے پہ معمولی زخم آیا۔اس بارے میں تفصیل معلوم نہ ہو سکی کہ نوا زشریف پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کیا یا نہیں۔

اس حملے کے بعد مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ''انشااللہ ان کو اب نہیں چھوڑنا''۔

آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے اس حملے کی مذمت میں اپنے ٹوئٹ میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ '' عمران خان تم توبہ کرو گے، لندن میں قائدنواز شریف پرحملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں،گارڈکو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،اللہ کا شکرہے کہ قائد محترم بخیریت ہیں،عمران نیازی ملک دشمن ایجنڈے پرپاکستان میں افراتفری,انتشارپیدا کرنا چاہتا ہے، مسلم لیگ ن کے کارکن اس طرح کی بدمعاشی کا منہ توڑجواب دیں گے ''۔

مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے سینئر رہنما طارق فاروق چودھری نے نواز شریف پر اس حملے کے خلاف اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ''قائد محترم نواز شریف پر لندن میں کیے گئے حملے کی شدید مزمت کرتے ہیں ، گارڈ کی جرات اور بہادری کو سلام ،اب خان کو اس کی زبان میں جواب دیں گے ۔ بہت ھو گیا ۔ اب ایسی بگڑی نسل کے مناسب علاج کی اشد ضرورت ہے، برطانیہ میں مقیم کارکنان اپنا فرض ادا کریں''۔

مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے آرگنائیزر شاہ غلام قادر نے اس حملے پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ''لندن مین قائد محترم پر پی ٹی آئی کے رکن کے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے کارکنان کو اس طرز عمل پر اکسانے کے لئے عمران خان نے جو تقاریر کی وہ جھوٹ پر مبنی ہیں اور اپنی ذات کیلیئے ریاست کے مفادات کو نقصان پہنچا رہا ہے اس کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیئے''۔

واضح رہے کہ کل ( اتوار3اپریل کو) قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پہ ووٹنگ ہو گی اور عمران خان نے اپنی واضح شکست دیکھتے ہوئے اپنے حامیوں کو ہر طرح کی کاروائیوں کا کہا ہے۔
واپس کریں