دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جنوبی اوسیشیا کی روس میں شمولیت پر ریفرنڈم کی تیاری شروع، سلامتی کونسل قرار دادوں کے باوجود کشمیر ی رائے شماری کے منتظر
No image تشکنوالی( مانیٹرنگ رپورٹ)روس اورجارجیا کے درمیان واقع ریاست جنوبی اوسیشیا کی روس میں شمولیت پر ریفرنڈم کی تیاری شروع کی گئی ہے ، واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کی رضامندی سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کونسل کی منظور شدہ قرار دادوں کے مطابق ریاست جموں وکشمیر میں رائے شماری نہیں کرائی جا رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی اوسیشیا کے مرکزی الیکشن کمیشن CEC کی سیکرٹری کرسٹینا اولوخووا نے بتایا ہے کہ جنوبی اوسیتیا کے سینٹرل الیکشن کمیشن (CEC) نے ایک ابتدائی گروپ رجسٹر کیا ہے، جو 26 عوامی اور سیاسی شخصیات کو اکٹھا کرتا ہے، تاکہ جنوبی اوسیشیا کی روس میں شمولیت پر ریفرنڈم کرایا جا سکے. اولوخووا نے کہا کہ آج جمہوریہ جنوبی اوسیتیا کے سی ای سی نے جنوبی اوسیتیا اور روس کے اتحاد پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے ایک ابتدائی گروپ کو رجسٹر کیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ابتدائی گروپ کے نمائندے جمعرات سے ریفرنڈم کی حمایت میں دستخط جمع کرنا شروع کر سکتے ہیں اور مزید کہا کہ کم از کم 1,000 دستخط جمع کیے جانے ہیں۔ سی ای سی نے وضاحت کی کہ ابتدائی گروپ کی جانب سے مرکزی الیکشن کمیٹی کو جمع کرائی گئی درخواست میں ریفرنڈم کے لیے تجویز کردہ جو سوال میں دریافت کیا جائے گا کہ ''کیا آپ جمہوریہ جنوبی اوسیشیا اور روس کے اتحاد کی حمایت کرتے ہیں؟''
الیکشن کمیشن کو جنوبی اوسیشیا کے روس کے ساتھ الحاق پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے ایک گروپ کو رجسٹر کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔ اس گروپ کے 26 ارکان ہیں، جو سیاسی اور عوامی شخصیات ہیں۔ ان میں چار جنوبی اوسیشین صدور ہیں، یعنی موجودہ صدر اناتولی بیبلوف، سابق صدور لیوڈوِگ چیبیروف، ایڈورڈ کوکوئٹی اور لیونیڈ تبیلوف شامل ہیں. منگل کو عوامی مباحثوں کے دوران بیبلوف نے کہا کہ جمہوریہ روس کو ایک علیحدہ انتظامی علاقے کے طور پر شامل کر سکتا ہے، اور اتحاد کا عمل مکمل ہونے کے بعد روسی علاقے شمالی اوسیتیا کے ساتھ اتحاد کے لیے ریفرنڈم منعقد کر سکتا ہے۔
واپس کریں