دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
انڈین وزیر اعظم مودی کا وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارکبا د کا پیغام، پاکستان اور انڈیا کے درمیان مزاکرات کی بحالی کے مبہم امکانات
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ) ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کو مبارکباد دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سوموار کی شب تقریبا پونے دس بجے اپنے ایک بیان میں کہا کہ
'' میاں محمد شہباز شریف کو پاکستان کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد ، ہندوستان دہشت گردی سے پاک خطہ میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے، تاکہ ہم اپنے ترقیاتی چیلنجوں پر توجہ مرکوز کر سکیں اور اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنا سکیں''۔
اس سے پہلے میاں محمد شہباز شریف نے سوموار کو پاکستان کے وزیر اعظم کے طور پر قومی اسمبلی سے خطاب میں ہندوستان کو مسئلہ کشمیر حل کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات کے قیام کی دعوت دی تھی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل تک امن قائم نہیں ہوسکتا، کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، مودی کو کہتا ہوں آئیں کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کریں اور غربت مٹائیں، قوم کو تقسیم در تقسیم سے بچانا آج ہمارا فرض ہے، ہمیں اختلافات کی لکیر کو ختم کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو مسئلہ کشمیر حل کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات کے قیام کی دعوت اور اس کے جواب میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا مبارکباد کے پیغام میں خطے میں دہشت گردی سے پاک امن اور استحکام کی خواہش کی بات سے یہ امکان پیدا ہوا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مزاکرات کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔یہاں یہ ایک اہم سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم تمام امور پر مزاکرات شروع کرتے ہیں یا ماضی کی طرح مزاکرات کے لئے ہندوستان پاکستان سے پیشگی شرائط عائید کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ گزشتہ سال پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشمیر کو غیر فطری طور پر تقسیم کرنے والی لائین آف کنٹرول پر دونوں ملکوں کی طرف سے جنگ بندی کے سمجھوتے کی توثیق کی گئی تھی اور اس موقع پر اس طرح کی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان '' بیک ڈور ڈپلومیسی '' کا سلسلہ گزشتہ دو سال سے جاری ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے میں ہونے والے چند واقعات سے ان امکانات کو تقویت ملتی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان '' بیک ڈور ڈپلومیسی'' کا سلسلہ جاری ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان اس صورتحال کے تناظر میں اس بات کے امکانات نظر آ رہے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان مزاکرات کا سلسلہ ایک بار پھر بحال ہو سکتا ہے۔
واپس کریں