دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میں وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کے خلاف عدم اعتما د کی تحریک اسمبلی میں جمع، تنویر الیاس کا نام متبادل کے طور پر پیش ، اسمبلی اجلاس15اپریل کو طلب
No image مظفر آباد 12اپریل2022( کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر اسمبلی میں منگل کو تقریبا ساڑھے دس بجے ' پی ٹی آئی ' کے25ارکان اسمبلی کی طرف سے وزیر اعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی گئی ہے۔ اسمبلی میں جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک کی درخواست میں وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کی جگہ آزاد کشمیر میں ' پی ٹی آئی ' کے صدر تنویر الیاس کا نام متبادل کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔سپیکر اسمبلی چودھری انوار الحق نے عدم اعتما دکی تحریک پر بحث/ووٹنگ کے لئے15اپریل کو صبح ساڑھے دس بجے اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
پاکستان میں عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے تناظر میں ،آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) اورپیپلز پارٹی کے درمیان وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کے خلاف عدم اعتماد کے لئے رابطے تیز ہوئے تھے۔ تاہم دونوں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے ایسے کسی اقدام سے پہلے ہی ' پی ٹی آئی ' نے خود اپنے وزیر اعظم کی تبدیلی کے لئے اقدام اٹھا لیا ہے۔سیاسی مبصرین کے مطابق ' پی ٹی آئی ' نے یہ اقدام اٹھاتے ہوئے بظاہر اپوزیشن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی طرف سے ' پی ٹی آئی ' کی حکومت کے خاتمے کی کوشش کو ناکام بنا یا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ تنویر الیاس اپنی دولت کے سہارے اپوزیشن کی طرف سے عدم اعتماد کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کی پوزیشن میں ہیں اور اسی حوالے سے ان کو متبادل وزیر اعظم کے طورپر سامنے لایا گیا ہے۔
دوسری طرف ابھی بھی کھیل اپوزیشن جماعتوں کے ہاتھ سے مکمل طور پر نکلا نہیں ہے۔ اگر بیرسٹر سلطان محمود چودھری پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے ساتھ مل کر سیاسی اقدام کا فیصلہ کرتے ہیں تو آزاد کشمیر میں 'پی ٹی آئی' کی حکومت کو شکست سے دوچار کیا جا سکتا ہے۔ ایک امکان یہ بھی ہے کہ اپوزیشن جماعتیں ' پی ٹی آئی' کو ناکام کرنے کے لئے وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کو اپنے ساتھ ملا لیں۔
آزاد کشمیر ' پی ٹی آئی' کے صدر ر تنویر الیاس کو وزیر اعظم بنانے کے لئے عمران خان کے بنائے گئے وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی میں جمع ہونے کے حوالے سے یہ سوال بھی سامنے آیا ہے کہ کیا اس اقدام سے آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی اس حوالے سے غیر متعلق ہوگئے ہیں؟سیاسی مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو آزاد کشمیر میں اپنی جماعتوں کی قابل تشویش صورتحال کا ادراک کرنا چاہئے۔
مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے ایک سینئر رہنما طارق فاروق چودھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ' ' آزاد کشمیر ' پی ٹی آئی' نے نے آج اپنے ہی وزیر اعظم نیازی کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کا ایک سمارٹ اقدام شروع کیا ہے، یہ دو دھاری تلوار ہوگی، اپوزیشن کی طرف سے غیر متوقع سرپرائز کا انتظار کریں''۔
واپس کریں