دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تنویر الیاس کی حکومت چھ ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی، بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے اپنی سیاست کو داغدار کیا ہے، چودھری محمد یاسین
No image میر پور( کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چودھری محمد یاسین نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم تنویر الیاس کی حکومت چھ ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی،پی ٹی آئی نے سیاست میں بد تہذیبی کو رواج دیا ہے،تنویر الیاس دولت کے بل بوتے آزاد کشمیر کا وزیر اعظم بنا ہے،تنویر الیاس نے بیرسٹر سلطان محمود چودھری کو پارلیمانی سیاست سے آئوٹ کیا ہے اور بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے اپنی سیاست پہ بڑا داغ لگا دیا ہے۔

چودھری محمد یاسین نے آزادکشمیر کے معروف صحافیوں جنید انصاری اور راجہ حبیب اللہ کو ایف ایم101.4میر پور سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے وجود میں آنے سے پہلے پاکستان اور آزاد کشمیر کی سیاست میں شائستگی اور رواداری کا عالم تھا، یہ لوگ بدتمیزی، بد تہذیبی لے کر آئے ہیں،ان کا شروع سے اب تک طرز سیاست ، طرز گفتگو، طرز عمل غیر مناسب اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے ہی وزیر اعظم کے خلاف آزاد کشمیر اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئی،قیوم نیازی پر کئی الزامات لگائے، قیوم نیازی شریف اور اچھے آدمی ہیں، لیکن یہ کمپنی چلتی نظر نہیں آتی،دنیا کی پارلیمانی تاریخ میں کہیں بھی ایسی مثال نہیں ملتی کہ اپنی ہی پارٹی کے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے اور اس پر سنگین قسم کے الزامات عائید کئے جائیں اور 16وزیر عدم اعتمادم کی ریکوزیشن پر دستخط کرتے ہیں، کسی کو بھی یہ اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ وہ اپنا استعفی پیش کر دے، وزیر اعظم کے خاتمے والے دن تک وہ وزیر کے عہدے پر بھی براجمان رہے،ہم اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر کے باہر نکلے تو انہوں ہوٹنگ کی ،ہمارے دوستوں نے بھی اس کا سخت جواب دیا،ان کے ایک دو ارکان اسمبلی نے اس پر ہم سے معافی بھی مانگی،سپیکر نے بھی کہا کہ میں اس معاملے پر استحاق کمیٹی بناتا ہوں جو اس سارے عمل پر کاروائی کریں اور جوجو لوگ اس عمل میں شریک ہیں ان کو سزا دی جانی چاہئے۔جس طرح اسمبلی کی حدود میں انہیں پنڈال لگانے کی اجازت دی گئی یہ بدقسمتی ہے،یہ نہیں ہونا چاہئے تھا جبکہ ہمارے لوگوں کو اسمبلی حدود میں نہیں آنے دیا،پی ٹی آئی کے لوگوں کو اندر آنے کی اجازت دی،انہیں پنڈال اور سپیکر لگانے کی اجازت دی جو اچھا عمل نہیں ہے۔

اس سوال کہ نواز شریف ،شہباز شریف اور آصف زرداری آپ کو آزاد کشمیر کا وزیر اعظم بنوانا چاہتے ہیں ، کے جواب میں چودھری یاسین نے کہا کہ یہ رہنمائوں پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ لیتے ہیں، لیکن میں یہ وثوق سے کہتا ہوں کہ کہ آزاد کشمیر کی یہ حکومت نہیں چلے گی،انہوں نے کہا کہ جو شخص لایا گیا ہے وہ مکمل طور پر ناتجربہ کار ہے،اسے سیاست کی الف ، ب بھی معلوم نہیں ہے،وہ دولت کے بل بوتے، ایک معاہدہ امرتسر ہوا تھا، گلاب سنگھ نے زمین کا ٹکڑا خریدا تھاانگریزوں سے اور وہاں جموں وکشمیر کی ریاست بسائی اور یہ دوسری بار کشمیر کی تاریخ میں ہو رہا ہے کہ ایسا شخص جو دولت کے بل بوتے ، ہارس ٹریڈنگ کر کے، اپنے لوگوں کو پیسے سے خرید کر اقتدار میں آیا ہے،میں اس حکومت کو کسی بھی طور پر جائز حکومت نہیں سمجھتا،یہ پیسے کے بل بوتے خریدی گئی حکومت ہے، یہ زیادہ دیر قائم نہیں رہے گی،میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ زیادہ نہیں چلے گی،زیادہ سے زیادہ چار سے چھ ماہ سے زیادہ یہ حکومت نہیں چلنے والی۔

اس سوال کہ وزیر اعظم تنویر الیا س کے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بیرسٹر سلطان محمود چودھری کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیںکہ تنویر الیاس نے سلطان محمود چودھری کو کھڈے لائین لگا دیا،ان کی سیاست فیل کر دی،اس سے بھی فالٹ لائین ابھر سکتی ہے، ممبرا ن اسمبلی ناراض ہو سکتے ہیں، کے جواب میں چودھری محمد یاسین نے کہا کہ ایک بات تو بڑی واضح ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود صاحب کو تنویر الیاس نے پارلیمانی سیاست سے آئو ٹ کیا ہے،یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے،سارا ملک اس بات کا گواہ ہے،ساری دنیا اس بات کی گواہ ہے،تنویر الیاس جب آیا تو اس نے پہلے دن سے کہا کہ میں وزیر اعظم بنوں گا،اس نے کہا تھا کہ میں پیسے کے بل بوتے وزیر اعظم بنوں گا،اوراس نے یہ بھی واضح طور پر کہا تھا کہ میں سلطان محمود کو وزیر اعظم نہیں بننے دوں گا،اور وہ اس میںکامیاب رہا،میں نے انہیں اس وقت بھی پیغام دیا تھا کہ آپ صدر نہ بنیں،لیکن انہوں نے صدر کا عہدہ قبول کیا ، ان کے صاحبزادے،بھائی اور ان کے قریبی ساتھی نے دستخط کئے، کیا کیا معاہدے ہوئے،کیا کیا ڈیل ہوئی ،یہ سب کو تاریخ بتائے گی ، میں سمجھتا ہوں کہ صدر صاحب نے اپنی سیاست کو جو بے داغ تھی ،اس پہ بڑا داغ لگایا ہے۔


واپس کریں