دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
حکومت پاکستان کشمیر پر معذرت خواہانہ پالیسی کو ترک کرے، اس سے دوریاں بڑھ گئی ہیں، کشمیری قیادت کو اعتماد میں لیا جائے، راجہ فاروق حیدر خان
No image اسلام آباد۔25اپریل2022( کشیر رپورٹ) سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر و سابق صدر مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو نہ پنچا ئتی نظام چاہے اور نہ ہی دفعہ 370 کی بحالی ان کا مطالبہ ہے، کشمیریوں کو اپنی شناخت، اپنی انفرادیت اور کشمیریت چاہے، اور جب میں کشمیریت کی بات کرتا ہوں تو اس میں صرف وادی نہیں بلکہ اس میں جموں، لداخ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان بھی ہے اور یہ ریاست جموں وکشمیر کے رہنے والوں کا مطالبہ ہے، مودی کی مقبوضہ جموں کشمیر آمد سے قبل 6 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا تاکہ وادی میں خوف و ہراس پھیلایا جاسکے، ہندوستان نے وادی میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کررکھا ہے،موجودہ حکومت پاکستان پچھلے 4 سال کی معذرت خوانہ پالیسی کو ترک کرے، اس پالیسی سے بہت دوریاں بڑھ گئیں ہیں ان کو ختم کیا جائے، بلاول بھٹو زرداری وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد کشمیری قیادت کو اعتماد میں لیں۔ مقبوضہ جموں کشمیر میں پنچائتی نظام کے حوالے سے موودی کے دورہ پر مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام کے نام اپنے ایک وڈیو پیغام میں سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ میں جموں کے رہنے والوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ریاست جموں وکشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے اس میں مہذب اورزبان کی کوئی تقسیم نہیں ہے،ہمارے نزدیک آپ بھی ہمارے دل کے اتنے قریب ہیں جتنا سرینگر میں رہنے والا کشمیری ہے۔اس لیے یہ آپ کی بھی ذ مہ داری ہے کہ اپنے مظلوم بھائیوں، بہنوں کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور موودی کی چالوں میں نہ آئیں،جموں کے عوام موودی کے استعماری راستوں کے خلاف ہراول دستہ ہیں،راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ میں مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ جب تک آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کاایک بھی شخص زندہ ہے، ہم آپ کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے ا ور انشااللہ ایک دن مقبوضہ ریاست کے عوام آزاد فضاں میں سانس لیں گے۔ سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ میں حکومت پاکستان سے بھی گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران جاری کشمیر پر معذرت خواہانہ پالیسی کو ترک کریں اس سے بہت دوریاں پیدا ہو گئی ہیں اور مزید بڑھ جائیں گی جس کا ازالہ پھر ممکن نہیں ہو گا، بلاول بھٹوزرداری وزارت خارجہ کا قلمدان سمبھالنے کے فوری بعد کشمیری قیادت اور حریت قیادت کی کانفرنس منعقد کریں تاکہ موودی کے توسیع پسندانہ عزائم کو روکا جا سکے۔
واپس کریں