دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ڈھاکہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کارروائی کا آغاز
No image بنگلہ دیش میں حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں ایک معروف کیفے میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ یرغمالیوں میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیفے سے دو زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں جبکہ پولیس نے پانچ لاشیں برآمد کی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے کیفے سے کم سے کم آٹھ یرغمالیوں کو رہا کروا لیا ہے۔
بنگلہ دیش کے ریپیڈ ایکش بٹالین فورس کے میضان الرحمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ’ہمارے کمانڈوز نے ریستوران پر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے اور وہاں شدید لڑائی جاری ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ علاقے سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق یرغمال بنائے جانے والے متعدد غیر ملکیوں میں اٹلی کے باشندے ہیں جبکہ کچھ جاپانی بھی ہو سکتے ہیں تاہم یرغمالیوں کے بارے میں ابھی کچھ واضح نہیں ہے۔
خود کو دولت اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حکام نے بی بی سی کو بتایا کہ بنگلہ دیش کی فوج اور نیوی کے کمانڈروں کے علاوہ پولیس اور پیراملٹری بارڈر گارڈز کے اہلکار اس کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔
حکام کے مطابق بکتر بند گاڑیاں کیفے کی جانب گامزن ہیں۔
کیفے کے پاس گلشن کے رہائیشیوں کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی آمد کے بعد اس عمارت سے گولیوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔
واپس کریں