دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان کی انڈیا کے ساتھ تجارت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ وزارتِ تجارت
No image اسلام آباد ( کشیررپورٹ) پاکستان کی شہباز شریف حکومت نے انڈیا کے ساتھ تجارت شروع کئے جانے کے امکانات کی تردید کی ہے۔ وفاقی کابینہ کی طرف سے انڈیا کے لئے ٹریڈ افسر تعینات کرنے کے فیصلے کے تناظرمیں عمومی طور پر یہ کہا جانے لگا کہ حکومت انڈیا کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی راہ ہموار کر رہی ہے۔ انڈیا کے میڈیا کی طرف سے بھی پاکستان حکومت کے اس اقدام کو پاکستان کی اپنی پالیسی سے پسپائی قرار دیاگیا ۔انڈیا سے تجارت بحال کرنے کی خبروں کے حوالے سے حکومت پر سخت تنقید جاری ہے اور ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں سخت ترین ظالمانہ ،جابرانہ کاروائیوں کے تناظر میں پاکستان حکومت کے اس اقدام کو مسئلہ کشمیر پر بھی پسپائی سے تعبیر کیا جا نے لگا۔
اب پاکستان کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی انڈیا کے ساتھ تجارت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور وہاں ٹریڈ افسر کی تعیناتی کا انڈیا کے ساتھ تجارت چلانے یا موجودہ تناظر میں کسی اور طرح سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی دہلی میں پاکستان کی جانب سے تجارت اور سرمایہ کاری کے افسر کا عہدہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے موجود ہے اور نئی دہلی سمیت تجارت اور سرمایہ کاری کے افسران کے انتخاب کا عمل دسمبر2021 میں شروع ہوا تھا اور موجودہ حکومت نے 15 ٹریڈ افسران کے انتخاب کے لیے سابق حکومت کی سفارشات پر حتمی منظوری دی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تجارت اور سرمایہ کاری افسر نئی دہلی کی تقرری کو انڈیا کے ساتھ تجارتی پابندیوں میں کسی نرمی کے تناظر میں نہیں دیکھا جا سکتا۔
واپس کریں