دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مشرقی پنجاب میں ہندوستان سے آزادی،خالصتان کے قیام کی تحریک میں نمایاں تیزی
No image امرتسر( کشیر رپورٹ) ہندوستان کی ریاست مشرقی پنجاب میں سکھوں کی آزاد ریاست خالصتان کے قیام کی جدوجہد میں نمایاں تیزی نظر آ رہی ہے اور مشرقی پنجاب کے مختلف حصوں میںخالصتان کے قیام کے لئے سکھ فریڈم فائٹرز کی جدوجہد دن بدن تیز سے تیز ہوتی جار ہی ہے۔ مشرقی پنجاب کے سکھوںمیں خالصتان کے لئے وسیع پیمانے پر حمایت پائی جاتی ہے۔ مشرقی پنجاب کے مختلف شہروں میں خالصتان کے پرچم آویزاں کئے گئے ہیں۔ گزشتہ دنوں ہی موہالی شہر میں پنجاب پولیس کے انٹیلی جنس ہیڈ کواٹر پر راکٹ داغا گیا جو انٹیلی جنس ہیڈ کواٹر کی چوتھی منزل پہ جا لگا۔ دوسری طرف پولیس اور ہندوستانی فورسز نے خالصتان کے حامی فریڈم فائٹرز کے خلاف بھی گرفتاریوں کی سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کی اسمبلی پر بھی خالصتان تحریک کے حامیوں نے خالصتان کا پرچم لگا لگا دیا۔ہماچل پردیش کے ضلع کانگڑا میں واقع اسمبلی کے مرکزی دروازے اور دیواروں پر اتوار کو خالصتان کے زرد رنگ کے پرچم لگے ہوئے نظر آئے جب کہ اسمبلی کی سفید دیواروں پر سبز رنگ سے چاکنگ بھی کی گئی تھی۔ سکھ فار جسٹس نامی کالعدم تنظیم نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔سکھ فار جسٹس کے بانی گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک ای میل میں کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خالصتان کے قیام کا اعلان ہونے کے 36 برس مکمل ہونے کے دن کی یاد منانے کے لیے پر یہ اقدام کیا ہے۔انہوں نے یہ ای میل صحافیوں اور حکومت کی اعلی شخصیات کو ارسال کی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ضلع کانگڑا کی انتظامیہ نے تحقیقات کے لیے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) بنائی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر ہفتے اور اتوار کی شب یہ کارروائی کی گئی تھی۔اس کارروائی کے بعد ریاست ہماچل میں تمام شاہراہوں پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی جب کہ کئی مقامات پر ریاست کی سرحد کو بند بھی کیا گیا ہے۔پولیس نے ریاست بھر میں ڈیموں، ریلوے اسٹیشنوں، بس اڈوں، سرکاری عمارات اور دیگر تنصیبات کی سیکیورٹی بھی سخت کر دی ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)سے تعلق رکھنے والے ریاست کے وزیرِ اعلی جے رام ٹھاکر نے اس واقعے کے حوالے سے کہا کہ اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے)نے 6 جون کو خالصتان کے حوالے سے ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا ہے۔اس سے پہلے بھی یاست ہماچل پردیش میں اپریل کے آغاز میں بھی خالصتان کے حوالے سے ایک بینر آویزاں کیا گیا تھا۔
واپس کریں