دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میں تیرویں ترمیم کو واپس کرنے کی کوشش آزادکشمیر میں فساد پیدا کرنے کی سازش،بھر پور مزاحمت کریں گے،سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان
No image اسلام آباد12مئی2022( کشیر رپورٹ)سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر و سابق صدر مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ہندوستان کی حیثیت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں غیرقانونی قابض کی ہے، ہندوستان کی حکومت یا اسکی کسی بھی عدالت کو کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی کشمیری پر غداری جیسے جھوٹے مقدمات قائم کر کے انہیں سزائیں دیں، یاسین ملک کی گرفتاری اور جس انداز سے ان پر مقدمہ چلایا گیا وہ قابل مذمت ہے، آزاد کشمیر میں تیرویں ترمیم کو واپس کرنے کی کوشش آزادکشمیر میں فساد پیدا کرنے کی سازش ہے کوشش کی گئی تو اس کی بھرپور مزاحمت کرتے ہوے ریاست گیر تحریک چلائیں گے، اشارے مل رہے ہیں کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بیٹھے کچھ لوگ پھر سے آزادکشمیر کے اختیارات واپس لینے کے لیے منصوبہ بنارہے ہیں، میں نے مشیر امور کشمیر قمرالزمان کائرہ کو بھی بتا دیا ہے کہ ایسا کچھ کیا گیا تو پھر آزادکشمیر کے ہر ضلعے حلقے اور تحصیل میں لوگ باہر نکلیں گے، حد بندی کمیشن کی آڑ میں ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو آپس میں لڑانا چاہتا ہے یہ ایک خطرناک سازش ہے تا کہ کشمیر کے مختلف علاقوں کے لوگوں کو باہم دست و گریباں کرکے ان کی توجہ تقسیم کی جائے۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر ڈپٹی اپوزیشن لیڈر احمد رضا قادری، مسلم لیگ ن کے رہنما فدا حسین کیانی اور راجہ محمد وسیم خان و دیگر بھی موجود تھے۔ اس سے قبل پریس کلب آمد پر صدر پریس کلب انور رضا اورسیکرٹری راجہ خلیل کی قیادت میں عہدہداران نے ان کا استقبال کیا۔
راجہ محمد فاروق حیدر نے کہا کے یاسین ملک آزادی کی جدوجہد کررہے تھے جو ان کا بنیادی حق ہے یہ جرم نہیں ہے، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں یہ حق تسلیم شدہ ہیں ہندوستان کی جانب سے حد بندیاں ایک خاص مقصد کے تحت کی جارہی ہیں ہندوستان کا منصوبہ یہ ہے کہ وادی اور جموں میں نشتوں کا تناسب تبدیل کیا جاے ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں زبان اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حد بندیوں کے منصوبے کے خلاف پاکستان قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہیں حکومت پاکستان نے وضاحت کر دی ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تجارت کا کوئی ارادہ نہیں موجودہ صورتحال میں تجارت کرنا کشمیریوں کے خون پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا حکومت پاکستان کی کابینہ نے سفارتخانے میں خالی آسامیاں پر کرنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سے توقع ہے کہ وہ قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ کریگی۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ تیرویں ترمیم کے حوالے سے حاصل شدہ اختیارات پرراولپنڈی اسلام آباد میں ایک بار پھر کچھ لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے اور وہ تیرویں ترمیم کو واپس لینا چاہتے ہیں، میں نے مشیر امور کشمیر قمرالزمان کائرہ کو بتایا ہے کہ آزادکشمیر کے لوگوں نے بڑی مشکل سے آئینی حقوق حاصل کیے ہیں 13 ویں ترمیم واپس لینے کی کوششیں آزادکشمیر میں فساد پیدا کرنے کی کوشش ہیاس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے دینگے نا کسی کو اس سے چھیڑ خانی کرنے دینگے۔ ایک سوال کے جواب میں راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں کوئی اختلاف نہیں ہے ہم سب قائد محمد نواز شریف اور صدر جماعت وزیراعظم شہباز شریف کی رہنمائی و قیادت میں متحد ہیں۔

واپس کریں