دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
روسی عدالت نے یوکرین کے لئے لڑنے والے دو برطانوی اور ایک مراکشی کرائے کے فوجیوں کو موت کی سزا کا حکم سنا دیا، فائرنگ اسکواڈ تیار
No image ماسکو( مانیٹرنگ ڈیسک)روس کی ایک عدالت نے یوکرین کی فوج میں شامل برطانیہ کے دو اور مراکش کے ایک کرائے کے فوجی کو موت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔دونیسک کی ایک عدالت نے تین غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کو موت کی سزا سنائی ہے، جنہوں نے یوکرائنی افواج میں خدمات انجام دیں۔وہ دونیسک عوامی جمہوریہ (DPR) میں کیف کے لیے لڑے تھے۔ برطانوی شہری ایڈن اسلن اور شان پنر کے ساتھ ساتھ مراکشی کرائے کے فوجی سعدون ابراہیم کو ڈی پی آر میں کرائے کے فوجیوں کے طور پر کام کرنے اور طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے کا مجرم پایا گیا۔ ان پر ریاست کی سرزمین پر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کے لیے تربیت حاصل کرنے کا بھی الزام تھا، جسے روس نے فروری میں آزاد تسلیم کیا تھا۔ کیف اور دنیا کا بیشتر حصہ اسے یوکرین کا ایک الگ صوبہ مانتا ہے۔
روس کے نشریاتی ادارے ' صدائے روس' کے مطابق ان تینوں افراد پر کئی مجرمانہ الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ انہوں نے دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کے مقصد سے تربیت حاصل کرنے اور دونیسک میں حکومت کو زبردستی گرانے کی کوشش کرنے کا جرم قبول کیا، لیکن کیف کی طرف سے ان کے کرائے کے فوجی ہونے کو تسلیم کرنے سے انکار کیا گیا۔ اگر ان کی اپیل جیت منظور ہوتی ہے تو سزائے موت 25 سال قید تک کم ہو سکتی ہے۔ ڈی پی آر قوانین کے مطابق سزائے موت فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے دی جاتی ہے۔ تینوں جنگجوں کو ماریوپول میں یا اس کے قریب سے پکڑا گیا تھا،ماریوپول ایک بندرگاہی شہر ہے جس کا ڈی پی آر اپنے خودمختار علاقے کے حصے کے طور پر دعوی کرتا ہے۔ لندن نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے شہریوں کے ساتھ جنیوا کنونشنز کے تحت جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جائے۔ تاہم، برطانیہ رسمی طور پر DPR کے ساتھ جنگ میں نہیں ہے۔
دوسری طرف یوکرین کی وزارت خارجہ کی ترجمان اولے نے اپیل کی ہے کہ یوکرین میں لڑنے والے برطانوی اور مراکشی شہریوں کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیا جانا چاہیے۔ اپریل میں برطانوی کرائے کے فوجی شان پینر، ایڈن اسلن اور مراکش کے براہیم سعدون کو ماریوپول سے حراست میں لیا گیا تھا۔ روسی میڈیا کی خبروں کے مطابق ان قیدیوں کو گولی مار دی جائے گی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ایسا کب کیا جائے گا۔ یوکرین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں لڑنے والے تمام غیر ملکی شہریوں کو یوکرینی مسلح فورسز کے فوجی تصور کیا جائے اور ان کی بطور جنگی قیدی حفاظت کی جائے۔

واپس کریں