دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
نوجوانوں کو چار سال کے لئے فوج میں بھرتی کرنے کے منصوبے کے خلاف ہندوستان بھر میں فسادات پھوٹ پڑے
No image نئی دہلی( مانیٹرنگ ڈیسک) ہندوستان کی مودی حکومت کی طرف سے نوجوانوں کو چار سال کے لئے فوج میں بھرتی کرنے کی نئی سکیم '' اگنی پتھ'' کے خلاف ہندوستان کے تمام علاقوں میں سخت احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں، مظاہرین نے کئی ٹرینوں کو آگ لگا دی ہے اور کئی علاقوں میں حالات حکومت کے قابو سے باہر ہو گئے ہیں۔ ہندوستان میں کہا جا رہا ہے کہ مودی حکومت کی اس سکیم سے بڑی تعداد میں نوجوان فوج سے فارغ ہونے کے بعد مسلح تنظیموں کے آلہ کار بن سکتے ہیںا ور اس سے ہندوستان میں مسلح گروپوں کی نئی خطرناک صورتحال درپیش ہو گی۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مودی حکومت اس منصوبے کی آڑ میں انتہا پسند ہندو تنظیموں کے نوجوانوں کو فوج میں بھرتی کرتے ہوئے ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف نئی دہشت گردی کروانے کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستان کے دفاعی اہلکاروں کی بھرتی کے لیے مرکز کی نئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں مظاہروں نے پرتشدد شکل اختیار کرتے ہوئے تلنگانہ کے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعت کے وزیر کے۔ ٹی راما را نے جمعہ کو کہا کہ یہ تحریک ملک میں بے روزگاری کے مسئلہ کی عکاسی کرتی ہے۔ کے ٹی آر کے نام سے مشہور راما را نے ٹویٹ کیا کہ اس 'اگنویر' اسکیم کے خلاف پرتشدد مظاہرے ملک میں بے روزگاری کے بحران کی شدت کو ظاہر کرتے ہیں اور (لوگوں کی) آنکھیں کھولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ملک کے کسان کے ساتھ کھیلوڑ اور اب ملک کے جوانوں کے ساتھ کھیلواڑ ہو رہا ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ 'ون رینک-ون پنشن' سے مجوزہ 'نو رینک-نو پنشن' تک۔ قابل ذکر ہے کہ حکومت نے کئی دہائیوں پرانے دفاعی بھرتی کے عمل میں بنیادی تبدیلی کرتے ہوئے منگل کو تینوں خدمات میں فوجیوں کی بھرتی کے لیے 'اگنی پتھ' اسکیم کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت فوجیوں کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا جائے گا۔ چار سال کا عرصہ چلے گا۔ مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پرتشدد احتجاج کرنے والے امیدواروں نے آج مسلسل تیسرے دن بہار کے مختلف اضلاع میں ریلوے کو نشانہ بناتے ہوئے توڑ پھوڑ اور آتش زنی کی ۔پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف فوج میں بھرتی کے امیدوار جمعہ کی صبح سے ہی سڑکوں اور ریلوے ٹریک پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے قومی شاہراہوں اور کئی ریلوے ڈویژنوں پر ٹریفک متاثر ہوا ہے۔ متعدد ٹرینیں مختلف اسٹیشنوں پر کھڑی ہیں، قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ۔ایسٹ سنٹرل ریلوے(کے سی آر)کے مطابق احتجاج کر رہے امیدواروں نے سمستی پور اور لکھی سرائے میں ٹرینوں کوآگ لگا دی ۔ مظاہرین نے لکھی سرائے میں وکرم شیلا ایکسپریس اورسمستی پور میں دہلی جانے والی بہار سمپرک کرانتی ایکسپریس کی چار بوگیوں کوآگ لگا دی جبکہ 10 بوگیوں کو پتھر مار کر نقصان پہنچایا ۔ اسی طرح ضلع کے محی الدین نگر ریلوے اسٹیشن پر مظاہرین نے جموں توی گوہاٹی ایکسپریس کے دو ڈبوں کو نذر آتش کردیا۔
مرکزی حکومت کی فوج میں بھرتی کی نئی اسکیم اگنی پتھ دراصل اپنے نام کے مطابق اگنی پتھ بن گیاہے۔ اگنیور کی بحالی کے خلاف احتجاج اتر پردیش اور بہار کے بعد اب جھارکھنڈ تک پہنچ گیا ہے۔پورے کول فیلڈ میں طلبا اور نوجوان صبح سڑکوں پر آکر ٹائر جلا کر حکومت اور مرکزی حکومت کا پتلا جلا کر احتجاج کر رہے ہیں۔ فوج کی بحالی اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے سینکڑوں طلبا اور نوجوان بے ساختہ سڑکوں پر نکل آئے۔جھریا میں مختلف مقامات پر احتجاج کرکے سڑک جام کردی گئی۔ صبح سویرے ڈگواڑی اور جوراپوکھر پولیس اسٹیشنوں کے سامنے نوجوانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اس کے ساتھ ہی دھنباد رندھیر ورما چوک پہنچا، جس کی وجہ سے سڑک گھنٹوں جام رہی۔ نوجوان ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا لے کر چل رہے تھے۔ احتجاج کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ حکومت فوج کی بحالی کے پرانے عمل کو نافذ کرے۔ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اگنی پتھ اسکیم کے مطابق سروس کی مدت 4 سال رکھی گئی تھی۔ اس کے بعد ہمارا کیا ہو گا، جس کے خلاف ہم نوجوان سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہے ہیں۔مکیش کمار سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک کے ان نوجوانوں کے ساتھ کھیلواڑ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو طویل عرصے سے فوج کی بحالی کی تیاری کر رہے ہیں۔ حکومت نے ملک کے کروڑوں طلبا اور بے روزگاروں کو نشانہ بنایا ہے، جو روزگار اور ملک کی خدمت کے لیے فوج میں بھرتی ہونے کے لیے دن رات کام کرتے ہیں۔ حکومت کی اگنی پتھ-اگنیور اسکیم نے ایسے کروڑوں طلبا اور نوجوانوں کے پیٹ پر لات ماری ہے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے فوجیوں کی بھرتی کے لیے مرکزی حکومت کی نئی 'اگنی پتھ' اسکیم پر جمعرات کو حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہر جگہ اس کی مخالفت ہو رہی ہے اور نوجوانوں کی مانگ جائز ہے۔مسٹر کیجریوال نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ فوج کی بھرتی میں مرکزی حکومت کی نئی اسکیم کی ملک میں ہر جگہ مخالفت ہو رہی ہے۔ نوجوان بہت ناراض ہیں۔ ان کا مطالبہ بالکل درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'فوج ہمارے ملک کی شان ہے، ہمارے نوجوان اپنی پوری زندگی ملک کے لیے دینا چاہتے ہیں، ان کے خوابوں کو چار سال میں باندھ کر نہ رکھیں۔وزیر اعلی نے مرکزی حکومت سے اپیل کی نوجوانوں کو چار سال نہیں بلکہ پوری زندگی ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔ پچھلے دو سال سے فوج میں بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے اوور ایج افراد کو بھی موقع دیا جائے۔خیال رہے کہ اب فوج، فضائیہ اور بحریہ میں نوجوانوں کی بھرتی چار سال کے لیے ہوگی۔ منگل کو حکومت ہند نے نئی بھرتی کے عمل 'اگنی پتھ' کا اعلان کیا۔ اس اسکیم کے تحت ملازمت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو اگنی ویر کہا جائے گا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے سلامتی نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اگنی پتھ کے نام سے ایک اسکیم لے کر آرہے ہیں جو ہماری فوج میں تبدیلی لاکراسے مکمل طور پر جدید اور اچھی طرح سے لیس بنائے گی۔ اس اسکیم میں نوجوانوں کو چار سال کے لیے بھرتی کیا جائے گا۔ اس اسکیم پر کئی ریاستوں میں احتجاجی مظاہرہ شروع ہو گیا ہے۔
ہندوستانی افواج کی تینوں سروسزمیں جوانوں کی بھرتی کی نئی اسکیم اگنی پتھ کے خلاف ملک کی کئی ریاستوں میں احتجاجی مظاہروں کے درمیان آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے کورونا وبا کے سبب گزشتہ دو برسوں سے بھرتی سے محروم سے اپیل کی کہ وہ فوج میں شامل ہونے کے اس موقع سے استفادہ کریں جنرل پانڈے نے جمعہ کے روز کہا کہ سال 2022 میں ہونے والی اگنی ویروں کی بھرتی کے لیے عمر کی حد دو سال بڑھا کر 23 سال کر دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس حساس فیصلے سے محب وطن نوجوانوں کو موقع ملے گا جو کورونا وبا کے باعث فوج میں بھرتی ہونے کی تیاری کر رہے تھے۔جنرل پانڈے نے کہا کہ فوج میں اگنی وروں کی بھرتی کے تفصیلی شیڈول کا جلد اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج ملک کے نوجوانوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فوج میں شامل ہونے کے اس موقع سے استفادہ کریں ۔واضح رہے کہ حکومت نے تینوں سروسز میں جوانوں کی بھرتی میں اگنی پتھ نئی اسکیم کا اعلان کیا ہے جس میں بھرتی ہونے والوں کی میعاد چار سال تک رکھی گئی ہے ۔ ملک بھر میں نوجوان اس کے خلاف احتجاج میں مظاہرے اور آتش زنی کے واقعات کو انجام دے رہے ہیں ۔
واپس کریں