دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اسمبلی میں آزاد کشمیر کا 1کھرب63ارب70کروڑ روپے کا بجٹ2022-23پیش،وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر
No image مظفرآباد( کشیر رپورٹ )25جون 2022۔وزیر خزانہ آزاد حکومت ریاست جموںوکشمیر عبدالماجد خان نے آزاد جموں وکشمیر اسمبلی اجلاس کے بجٹ اجلاس میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے سال2022-23 کا بجٹ ایوان میں پیش کر رہا ہوں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا خاص فضل و کرم ہونے کے بعد جناب عمران خان، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور وزیر اعظم آزاد کشمیرجناب تنویر الیاس کے اعتماد کا مظہر ہے،حتجاجاً10ارب روپے خسارے کا بجٹ پیش کر رہا ہوں ۔
آزاد جموںوکشمیر قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر ریاض احمد کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر کی بنیادی ترجیح مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ جموںوکشمیر کی ہندوستان سے آزادی کے لئے تمام وسائل وقف کرنا ہے۔ تحریک آزادی کشمیر کی پبلسٹی اور پروجیکشن کے لئے قائم ادارہ جموںوکشمیر لبریشن سیل کی موجودہ عالمی تناظر اور ضروریات کے مطابق ری آرگنائزیشن کی۔ان تمام معاشی بحرانوں/بندشوں کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آزاد کشمیر میں رحمت اللعالمین/ خاتم النبیین اتھارٹی کا قیام عمل میں لانے جا رہی ہے۔
وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ میں ایوان میں نظر ثانی میزانیہ2021-22 اور تخمینہ میزانیہ2022-23 کے اعداد و شمار پیش کرتا ہو ں جس کے تحت نظر ثانی میزانیہ 2021-22ء
ٹیکس ریونیو 31,500.000 ملین روپے
i۔ انکم ٹیکس 22,732.000 ملین روپے
ii۔ دیگر ٹیکسز 8,768.000 ملین روپے
Variable Grant 59,258.000 ملین روپے
ریاستی محاصل 20,842.000 ملین روپے
Water Usage Charges 700.000 ملین روپے
Capital Receipts (Loan & Advances) 600.000 ملین روپے
جاریہ اخراجات 112,900.000 ملین روپے
ترقیاتی اخراجات 22,800.000 ملین روپے
کل نظر ثانی میزانیہ 2021-22ئ 135,700.000 ملین روپے
(1کھرب 35ارب 70کروڑ )
تخمینہ میزانیہ 2022-23ء
ٹیکس ریونیو 36,500.000 ملین روپے
i۔ انکم ٹیکس 25,890.000 ملین روپے
ii۔ دیگر ٹیکسز 10,610.000 ملین روپے
Variable Grant 74,320.000 ملین روپے
ریاستی محاصل 25,130.000 ملین روپے
Water Usage Charges 700.000 ملین روپے
Capital Receipts (Loan & Advances) 700.000 ملین روپے
اوور ڈرافٹ ایڈجسٹمنٹ (-) 2,150.000 ملین روپے
جاریہ اخراجات 135,200.000 ملین روپے
ترقیاتی اخراجات 28,500.000 ملین روپے
کل تخمینہ میزانیہ 2022-23ئ 163,700.000 ملین روپے ۔

وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ حکومت آزاد جموں و کشمیرنے ریاست کی تعمیر و ترقی کیلئے اپنی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے 40ارب روپے کے فنڈز کی فراہمی کی تجویز ارسال کی تھی جس کے خلاف حکومت پاکستان نے ابتدائی طور پر ما لی سال 2022-23ء کے لیے 26ارب50کروڑروپے مختص کئے تھے ۔ لیکن بعدا زاں وزارت امور کشمیر میں 21جون2022ء کو منعقدہ ایک اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 2 ارب روپے کے اضافے کا اعلان کیا ۔ اس طرح ترقیاتی میزانیہ کے خلاف مجموعی طور پر 28ارب 50کروڑ روپے مالی وسائل فراہم کئے گئے ہیں جس میں 50کروڑ روپے کی بیرونی امداد بھی شامل ہے۔ تاہم حکومت آزاد جموں و کشمیر نے مالی سال 2021-22ء میں چوتھی سہ ماہی کیلئے فنڈز کی عدم واگزاری اور قیمتوں میں اضافہ کے پیش نظر مختص شدہ رقم میں حقیقی معنوں میں کمی کے باعث احتجاجاً 10ارب روپے کا خسارتی میزانیہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے
سالانہ ترقیاتی پروگرام کی ترتیب و تدوین میں 389جاریہ منصوبہ جات کیلئے 62فیصد جبکہ 263نئے منصوبہ جات کیلئے 38فیصد فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ مالی سال 2021-22ء کے اختتام تک 107منصوبہ جات مکمل کر لئے جائیں گے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران 177منصوبہ جات کی تکمیل کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مجموعی ترقیاتی پروگرام کو قابل عمل سطح کی حد تک برقرار رکھا گیا ہے ۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23ء میں سماجی شعبہ جات کیلئے مجموعی طور پر19فیصد، پیداواری شعبہ جات کیلئے 12فیصداور انفراسٹرکچر کے شعبہ جات کیلئے69فیصد مالی وسائل فراہم کئے گئے ہیں۔500بستر ڈویژنل ہسپتال میرپور ،200بستر جنرل ہسپتال راولاکوٹ اور تحصیل ہسپتال پٹہکہ کی توسیع کیلئے دوسرے مرحلہ کے منصوبہ جات کو آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میںجاری رکھا کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں،تحصیل ہسپتال کیل ،کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال باغ کے ہمراہ سنٹر برائے امراض قلب کے قیام کی تجویزہے تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولیات میسر ہو سکیں۔ مزید براں ضلعی ہسپتال کوٹلی کے ہمراہ 200 بسترنئے وارڈ کی تعمیر کا منصوبہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے۔مظفرآبادمیں 200بستر پر مشتمل جدید ہسپتال کی تعمیر کیلئے 75کروڑ روپے کے منصوبہ پر عملدرآمد کیا جائیگا جس کیلئے 20کروڑروپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ہمراہ سرجیکل بلاک کا منصوبہ لاگتی 9کروڑ 87لاکھ روپے رواں مالی سال کے اختتام تک مکمل کر لیا جائیگا جبکہ 50بستر امراض قلب ہسپتال کے منصوبہ پر عملدرآمد جاری رہے گا۔آزاد جموں و کشمیر کے عوام کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے جدید ساز و سامان سے لیس10 ایمبولنسز کی فراہمی تجویز کی گئی ہے۔ عوام کو مفت ایمرجنسی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے آئیندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی میزانیہ سے 15کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں جس سے ایمر جنسی ادویات سمیت ڈائیلاسیز اور محفوظ انتقال خون کی سروسزکوبہتربنانے کیلئے اقدامات عمل میں لائے جائیں گئے۔اسی طرح COVID-19وبائی مرض کے علاج و معالجہ کیلئے آئندہ مالی سال میں15کروڑ روپے کے منصوبہ پر عمل درآمد کی تجویز ہے۔ عوام کو بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے لیئے آزاد کشمیر کو پاکستان کے ساتھ ملانے والی اہم شاہرات ، جبکہ بین الاضلاعی اور ضلع سے تحصیل صدر مقامات کی 151کلومیٹر شاہرات کی ری کنڈیشننگ اور201کلومیٹر نئی سڑکوںکی تعمیر کے منصوبہ جات پر تیزی سے کام جاری ہے جن کوآئندہ مالی سال کے دوران مکمل کیاجائے گا تاکہ عوام کو جلد از جلد بہتر ی سفری سہولیات دستیاب ہو سکیں جبکہ 428کلومیٹر نئی سڑکات کی تعمیر کے علاوہ 302کلومیٹر موجودہ سڑکات کی ری کنڈیشنگ کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کی تجویز ہے۔ نیز 453میٹر آر سی سی پلوں کی تکمیل کے علاوہ 122میٹر سٹیل پل بھی تعمیر کئے جائیں گئے۔عوام کو انکی دیلیز پر سفری سہولیات میسر کرنے اور ذرائع آمدورفت کو بہتر بنانے کیلئے مزید سڑکوں کی تعمیر و پختگی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگاعوام اور سیاحوں کی سہولت کیلئے کوہالہ مظفرآباد اور گو ئی نالہ آزاد پتن روڈ پر جدید سہولیات سے مزین ریسٹ ایریاز کی تعمیر کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔آزاد کشمیر میں پہلی بار سیاحت کی ماسٹر پلاننگ کیلئے 03کروڑ روپے کی مالیت کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے۔ جس سے سیاحت کو فروغ حاصل ہو گا۔سیاحتی مقامات کی ترقی کیلئے خیمہ بستیوں کے قیام کا منصوبہ لاگتی 20کروڑ روپے پر عملدرآمد کی تجویز ہے۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں شاہرات کو محفوظ بنانے کے لیے سلائیڈ ٹریٹمنٹ اور روڈ سیفٹی کے منصوبہ جات شامل کیے گئے ہیں۔دیہی علاقوں میں عوام کو بنیادی اور فوری ضروریات کی فراہمی کے لیئے کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام پر کام جاری رہے گا۔ اس پروگرام پر مجموعی طور پر10,000 سے زائد چھوٹے منصوبہ جات کو مکمل کیا گیا ہے۔نیز 17پلوں کے بقیہ تعمیراتی کام مکمل کئے گئے ہیں جبکہ 22پل ہا ء کے بقیہ کام کے منصوبہ پر عملدرآمد جاری ہے۔
مہاجرین مقیم پاکستان کی آبادی کاری کیلئے 30کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جن سے کالونیوں کی تعمیر کیلئے خرید اراضی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔آئندہ مالی سال کے دوران بجلی کے نظام کی مزید Augumentationکی جائے گی۔ آئندہ مالی سال کے دوران تقریباً 26 میگا واٹ کے منصوبہ جات پرکام کا آغاز کیا جائے گا ان میں 22میگا واٹ جاگراں۔IVکا منصوبہ بھی شامل ہے۔ مزید براں گرڈ اسٹیشن پٹہکہ ضلع مظفرآباد اور گرڈ سیٹشن جبی ضلع بھمبر کے قیام کے لیے فزیبلیٹی کے منصوبہ جات شروع کیے جائیں گے۔
ترقیاتی ادارہ جات مظفرآباد ، باغ ، راولاکوٹ ، کوٹلی او رمیرپور کی حدود میں سڑکوں ، پارکس کی تعمیر اور دیگر بنیادی سہولیات کے منصوبہ جات پر کام کیا جائے گا۔ آزاد کشمیر کے کیپیٹل/ جملہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر کو پاکستان کے بڑے شہروں کی طرز پر ضروری بنیادی اورشہری سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے ۔آزاد جموں و کشمیر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیئے مالی سال 2022-23ء میںشعبہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ذریعے کوٹلی، بھمبر ، آٹھمقام ، کہوٹہ ، ہٹیاں بالا ، پلندری ، باغ، میرپور، مظفرآباد،راولاکوٹ اور سب ڈویژنل ہیڈکوارٹرچکار ، چناری ، گڑھی دوپٹہ عباس پور، ہجیرہ، بلوچ ، چڑہوئی ، سمائنی، کھوئی رٹہ ، سہنسہ ، بھڑنگ ضلع بھمبر اور ڈوبہ ہوترہڑی ضلع مظفرآباد کی سکیم ہاء پرعملدرآمد جاری رہے گا۔ مظفر آباد میں سیوریج کی سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے 35کروڑ روپے مالیت کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔غذائی سہولیات کو بہتر اور محفوظ بنانے کیلئے جدید پیمانوں پر گودام کی تعمیر کا 20کروڑ روپے کی مالیت کا منصوبہ شروع کیا جارہاہے۔ ترقیاتی منصوبہ جات کی کوالٹی میں بہتری لانے کیلئے اعلیٰ معیار کی فرم ہااور کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو کہ پراجیکٹ کی ڈیزائننگ کو مہارت کے ساتھ انجام دیں گی۔اس کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر میں پہلی مرتبہ ویلیو انجینئرز کی خدمات لی جائیں گی تاکہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹس میںاعلیٰ معیار کو قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ بچت بھی کی جا سکے اس مقصد کیلئے 10کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ضلعی ہیڈکوارٹر کہوٹہ ، ہٹیاںبالا جبکہ سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر بلوچ ، تھوراڑ ، کھوئی رٹہ ، پٹہکہ ، سماہنی اور دولیاں جٹاں کوٹلی میں دفتری مکانیت پریس کلب مظفرآباد ، دفتر نظامت لوکل گورنمنٹ ، کے لیئے سکیم ہاء پرعملدرآمد جاری رہے گا تاکہ سرکاری امور کو بہترطریقے سے انجام دیا جا سکے۔ محکمہ پولیس کی تحقیقاتی استعداد کار بڑھانے کیلئے خدمت مراکز ، کرائم سین انوسٹٹیگیشن اور سیف سٹی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔قبل ازیں تحصیل ہٹیاں بالا ، دھیرکوٹ اور ڈڈیال کی حد تک لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا چکا ہے ۔ جبکہ آئیندہ مالی سال میں مزید 10 تحصیلوں کے لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کر نے کی نئی سکیم پر عملدرآمد کا آغاز ہو چکا ہے ۔ نیز راولاکوٹ میںآئی ٹی بورڈ کے زیر انتظام ایک جدید طرز کا تربیتی مرکز قائم کیا جا رہا ہے۔ مظفرآباد میں 12کروڑروپے کی لاگت سے آئی ٹی ایکسیلنس سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ تاکہ بے روزگار نوجوانوں کوزیادہ تربیتی سہولیات فراہم کرتے ہوئے خود روزگاری کے مواقع میسرآسکیں۔ TEVTA AJKکے زیر انتظام 1220افرادکو فنی تربیت فراہم کی گئی ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران مزید 1000 افراد کو پیشہ وارانہ تربیت دی جائیگی۔ حکومت پنجاب کے مالی تعاون سے اخوت فاونڈیشن کے ذریعے آزاد کشمیر بھر میں بلاسودقرضے فراہم کئے گئے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے مزید30,000افراد کو ایک ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی جائیگی اس اقدام سے خود روزگاری کے مواقع میسرہونگے۔ آزاد کشمیر کے گرلز ڈگری و انٹر کالجز ، ہائیر سیکنڈری سکولز اور ہائی سکولز میں Missing Facilitiesکی فراہمی کے منصوبہ جات کے لئے مجموعی طور پر 26کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ سکولوں اور کالجوں کی عمارات کی تعمیر اور ضرور ی ساز و سامان کی فراہمی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔آزاد جموںو کشمیر میں پہلی بار Skill Developmentیونیورسٹی کے قیام کیلئے Feasibility Studyکروائی جائیگی جس کیلئے 2کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔آزاد جموں و کشمیر میں پہلی بار 10کروڑ روپے مالیت کا ایک منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت آزاد کشمیر کے آفیسران کو گور ننس اور ڈویلپمنٹ کے امور میں پیشہ ورانہ تربیت دی جائیگی تاکہ آفیسران کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے ۔ زراعت /امور حیوانات کے ترقیاتی پروگرام کے تحت زرعی مشینری ، بیج اور کھاد رعایتی نرخوں پر فراہم کئے جائیں گئے ۔آزاد کشمیر میں پہلی مرتبہ زرعی اور لائیو سٹاک گریجویٹس کو ماڈل فارمنگ کیلئے بنکوں سے قرضہ جات کے حصول میں معاونت فراہم کی جائے گی جبکہ ان قرضوں کا مارک اپ حکومت آزاد کشمیر برداشت کرے گی تاکہ زرعی اور دیگر پیداوار میں اضافہ کے علاوہ خودروزگاری کے مواقع مہیا کئے جا سکیں۔دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی اور زمینوں کو سراب کرنے کیلئے چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے منصوبے کی فزیلبٹی پر کام کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں مظفرآباد میں سہیلی نالہ پر چھوٹے ڈیم کی تعمیرکی فزیبلٹی کیلئے فوری کام شروع کیا جائے گا۔ محکمہ جنگلات کی ترقیاتی سکیموں کے تحت 40ہزار ایکڑ رقبہ پر جنگلات کی حدبندی کے علاوہ نرسریوں میں 7کروڑ سے زائد پودے تیار کئے جائیں گئے اور 65ہزار ایکڑ رقبہ پر شجر کاری بھی کی جائیگی۔یونیسف کے تعاون سے چائلڈ لیبر سروے کا کام شروع کیا جائے گا تاکہ ضروری اعداد و شمار کی بنیاد پر کم عمر بچوں سے مزدوری کے مسائل کا تدارک ہو سکے۔آزاد جموں و کشمیر میں واٹر ریسکیو سروسز کا 10کروڑ روپے کی مالیت کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ جس کے تحت ابتدائی طور پر 4اضلاع مظفرآباد، راولاکوٹ ، کوٹلی اور میر پور میں واٹر ڈائیونگ یونٹ کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔آزاد جموں و کشمیر میں فوڈ ٹیسٹنگ لیب کے قیام کا 7کروڑ روپے مالیت کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے تاکہ عوام الناس کو غذائی بیماریوں سے محفوظ کیا جا سکے۔آزاد جموں و کشمیر میں مالیاتی خسارہ کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت آزاد جموں و کشمیر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کو ترقیاتی عمل میں بھرپور طریقہ سے شامل کیا جائے۔ اس سلسلہ میں حکومت کابینہ ارکان پر مشتمل ڈونر ز کوآرڈینشن کمیٹی تشکیل دے رہی ہے۔
وزیرخزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ آئندہ مالی سال 2022-23ء میںشعبہ رسل و رسائل کیلئے12ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے جو آزاد کشمیر کے مجموعی ترقیاتی پروگرام 2022-23ء کا42.85 فیصد بنتاہے۔ مالی سال 2021-22 کے دوران آزاد کشمیر میں مجموعی طور پر150.81کلومیٹر نئی سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ 201کلومیٹر موجودہ سڑکوں کی ریکنڈیشنگ عمل میں لائی گئی۔ علاوہ ازیں رواں مالی سال کے دوران465میٹر RCC اور 222 میٹرمعلق پل (Suspension Bridges) تعمیر کیئے گئے ۔ عوام اور سیاح حضرات کی سہولت کے لیے کوہالہ مظفرآباد روڈ اور راولاکوٹ گوئی نالہ آزاد پتن روڈ پر جدید سہولیات سے آراستہ ریسٹ ایریاز کی تعمیر کی سکیم بھی رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل کی گئی ہے۔ ریکنڈیشننگ آف تتہ پانی گوئی روڈ لمبائی12کلومیٹراور تعمیر پختہ پل 60 میٹر برپپلی نالہ ڈڈیال کے منصوبوں کو موجودہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔ ریشیاں لیپہ برتھواڑ گلی روڈ20کلومیٹر، روانی تا جلال آباد بائی پاس روڈ 05کلومیٹر، بشارت شہید روڈ 10کلومیٹر، تعمیر درل پھنڈگراں کاربنی روڈ 13 کلومیٹر،لسڈنہ حاجی پیر بھیڈی روڈ10کلومیٹر پلندری تراڑکھل روڈ15کلومیٹر ، آزادپتن چھچن روڈ 15کلومیٹر ڈونگی چڑوہوئی روڈ 13کلومیٹر، امب بھیڑی چھو چھ روڈ 09کلومیٹر ،رنگ روڈ سیاکھ 09کلومیٹر، افتخارآباد متیانوالہ روڈ 08کلومیٹر، تعمیر چچیاں بائی پاس روڈ اور منگ بجری پل کے منصوبوں کو آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں تجویز کیا گیا ہے۔آئندہ مالی سال میں شعبہ رسل و رسائل میں534.20 کلومیٹر نئی سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ 264.60 کلومیٹر موجود ہ سڑکوں کی ریکنڈیشنگ کی جائے گی۔ نیز453میٹر سپین کے RCCپلوں کی تعمیر/تکمیل کے ساتھ ساتھ158میٹر سپین کے اسٹیل اور 127میٹر سپین کے معلق پل(Suspension Bridges) بھی تعمیر کئے جائیں گئے ۔وفاقی حکومت کے تعاون سے زیر تعمیر منصوبہ جات میں سے نوسیری لیسوا بائی پا س تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔مزید بر آںتعمیر رٹھوعہ ہریام پُل مالیتی6 ارب 48 کروڑ کے خلاف تعمیری کام جاری ہے۔
وزیرخزانہ عبدالماجد خان نے اپنی بجٹ تقریر میں ایوان کو بتایا کہ مالی سال2022-23ء کے ترقیاتی میزانیہ میں محکمہ برقیات کے لیے ایک ارب 10کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ آئیندہ مالی سال کے دوران جاریہ منصوبہ جات پر عملدرآمد سے1141 ایچ۔ٹی پولز،3881 ایل۔ٹی پولز کی تنصیب عمل میں لائی جائے گی اور 26 ہزار5 سو نئے کنکشن فراہم کیے جائیں گے جس سے آزاد کشمیر کی01 لاکھ 26 ہزار بقیہ آبادی کوبجلی کی سہولت میسر ہو جائے گی۔مالی سال2022-23 میں موجودہ نظام بجلی میں توسیع / موجود سسٹم میں بہتری ، خستہ حال ٹرانسفارمر ز کی تبدیلی ، لوڈ متوازن رکھنے نیز محکمہ برقیات کے صارفین کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے صارفین کو E-Services مہیاکی جائیں گی نیزآزاد کشمیر میں نئے گرڈ اسٹیشن کے قیام بمقام جبی ضلع بھمبراور پٹہکہ ضلع مظفرآبادکیلئے فزیبلٹی سٹڈی اور33/11 KV سہار گرڈ سٹیشن کے بقیہ کام کی تکمیل کی جائے گی ۔ان منصوبہ جات پر مجموعی طور پر 47 کروڑ21 لاکھ کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے۔ علاوہ ازیں آئیندہ مالی سال2022-23 میں حکومت آزاد کشمیر کو بجلی کی مد میں 20ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
وزیرخزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ آئیندہ مالی سال2022-23ء کے ترقیاتی میزانیہ میں پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے لئے 1 ارب 15کروڑروپے تجویز کیے گئے ہیں جس میں 40 کروڑ روپے کی فارن ایڈ بھی شامل ہے۔مختص شدہ رقم سے جاریہ منصوبہ جات مکمل کئے جائیں گے جبکہ 22 میگا واٹ جاگراںIV- ہائیڈل پراجیکٹ جو منظوری کے مراحل میں ہے اس منصوبہ کیلئے 42کروڑ 46لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 1.0 میگاواٹ پٹھیالی، 1.0میگا واٹ ہڑیالہ ضلع مظفرآباد اور 2.0میگاواٹ کپہ بنہ مولا ضلع جہلم ویلی کو آئندہ سال کے ترقیاتی بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ ان منصوبہ جات کے خلاف مجموعی طور پر 13کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ آزاد کشمیر کے 123 میگا واٹ کے 3 بڑے منصوبہ جات میں سے 48 میگا واٹ شونٹر،40 میگا واٹ دواریاںکی مجاز فورم سے کلیرنس / منظوری ہو چکی ہے اور حکومت پاکستان / ڈونرز کے مالی تعاون سے آئندسال ان منصوبہ جات پر کام شروع ہو جائیگانیز35 میگا واٹ نگدر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی منظوری جلد متوقع ہے اور آئندہ سال سے اس منصوبہ پر کام شروع کرنے کی تجویز ہے۔ مجوزہ پراجیکٹس کے مکمل ہونے سے ریاستی آمدن میں قابل ذکر اضافہ ہوگا اور بتدریج آزادکشمیر میں بجلی کی ضروریات ریاستی آبی وسائل کے ذریعہ سے ہی پوری ہونگی۔
ہائوس سیکٹر میں آئیندہ مالی سال کے لیے 03 ارب 30 کروڑ روپے فراہم کیئے جارہے ہیں۔ جو کہ رواں مالی سال کی نظر ثانی میزانیہ کی نسبت68 فیصد زائد ہیں۔رواں مالی سال میں فزیکل پلاننگ و ہائوسنگ کے 15 منصوبہ جات مالیتی 02 ارب 68 کروڑ 04 لاکھ روپے مکمل کیئے جا رہے ہیں۔ آئیندہ مالی سال2022-23 میں 54 کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے اور جاریہ 25 منصوبہ جات کے لیے 43 کروڑ 24لاکھ روپے کی رقم رکھی جا رہی ہے۔ جب کہ19نئے منصوبہ جات مالیتی 01 ارب 75کروڑ 40 لاکھ روپے کے لیے اگلے مالی سال میں10کروڑ 76لاکھ روپے رکھے جا رہے ہیں۔ جن پر مرحلہ وار تفصیلی ڈیزائیننگ /پلاننگ کے بعد کام کا آغاز کیا جائے گا۔ مالی سال 2022-23میں گورنمنٹ ہاوسنگ سیکٹر نارتھ کے 13 منصوبہ جات مکمل کرنے کے اہداف شامل ہیں۔
آئیندہ مالی سال 2022-23 میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (نارتھ) میں جاریہ11 منصوبہ جات جن کی مالیت02 ارب68کروڑ 48 لاکھ روپے ہے کے لیے 59کروڑ 82 لاکھ روپے تجویز کیئے گئے ہیں۔ جب کہ 06نئے منصوبہ جات جن کی مالیت89کروڑ 90 لاکھ روپے ہے کے لیے 21کروڑ 68لاکھ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے جن پر تفصیلی ڈیزاننگ کے بعد کام کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ مالی سال2022-23ء میں گورنمنٹ ہائوسنگ سیکٹر (سائوتھ ) کیلئے23کروڑ روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔جب کہ 04 منصوبہ جات رواں مالی سال میں مکمل کر لیئے جائیں گئے۔ علاوہ ازیں6نئے منصوبہ جات پر بھی باقاعدہ پلاننگ کے بعد کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔مالی سال 2022-23 کے لیے مجموعی طور پر اس سیکٹر کے لیے69 کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے جس کے تحت ضلعی و تحصیل صدر مقامات میر پور ، بھمبر اور کوٹلی میں آب رسانی اور سیوریج کے منصوبہ جات پر عملدآمد کیا جائے گا۔ جب کہ 06 نئے منصوبہ جات پر بھی تفصیلی پلاننگ / ڈیزائینگ کے بعد کام کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا۔
شعبہ سنٹرل ڈیزائن آفس کے لیئے آئیندہ مالی سال 2022-23 میں 02 کروڑ50 لاکھ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔ مالی سال2022-23 میں 07 منصوبہ جات جن میں مشاورتی خدمات برائے ماسٹر پلاننگ و ڈیزائننگ ضلعی و تحصیل صدر مقامات آزاد کشمیر ، فزیبیلٹی سٹڈی و ڈیزائن واٹر سپلائی سکیم ہا نادرن زون آزادکشمیر ،مشاورتی خدمات برائے پلاننگ و ڈیزائننگ سرکاری عمارات در آزاد کشمیر ، مشاورتی خدمات برائے تیاری واٹر سپلائی سکیم ہا در تحصیل ہیڈ کواٹر آزاد جموں و کشمیر،سروے / جیوٹیکنیکل انوسٹیگیشن و متفرق آخراجات برائے ڈیزائن ترقیاتی منصوبہ جات در آزاد کشمیر، سٹڈی ٹو اسٹیبلش اربن واٹر سپلائی کوریج و فزیبلٹی سٹڈی برائے ڈویلپمنٹ آف واٹر سورس دیہی ایریاز آزاد کشمیر اور فزیبلٹی سٹڈی و ڈیزائن سیوریج سسٹم و ڈویلپمنٹ آف واٹر سورس مظفرآباد واٹر سپلائی سکیم پر آئندہ سال بھی کام جاری رہے گا۔ اہم نوعیت کے منصوبہ جات کی بروقت ڈیزائینگ و عملدرآمدکے لیے ماہر کنسلٹنٹ / فرم کی خدمات کی حصول کے لیے فزیبلٹی سٹڈی کا نیا منصوبہ آئیندہ مالی سال 2022-23میں شروع کیا جا رہا ہے۔ جس سے اہم نوعیت کے منصوبہ جات کی بروقت عملدرآمدو تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
آئیندہ مالی سال 2022-23ء میں ترقیاتی ادارہ جات کے لئے 27 کروڑ روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔ جن سے 06 جاریہ منصوبہ جات پر کام کے علاوہ 06 نئے منصوبہ جات پر بھی عملدرآمد کیا جائے گا۔ جب کہ 04 منصوبہ جات رواں سال مکمل کر لیئے جائیں گئے۔ انہو ں نے کہا کہ مالی سال 2022-23ء میں کیپٹل / ڈویژنل پیکچ کے تحت آزادکشمیر کے تمام ڈویژنل صدر مقامات میں بنیادی شہری سہولیات کی فراہمی کیلئے مجموعی طور پر 1 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔
مالی سال2022-23ء میں جاریہ اور نئے منصوبہ جات کے لیے 02ارب 80کروڑ روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔آزاد کشمیر کے ضلعی صدر مقامات پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ''اور''محکمہ لوکل گورنمنٹ کی استعداد کار میں اضافہ'' کے 03نئے منصوبہ جات مالی سال 2022-23ء میں محکمہ لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے ترقیاتی میزانیہ میں شامل کیئے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال 2022-23 ء میں 04نئی سکیمیں تجویز کی گئیں ہیں۔ جن کے تحت ''کشمیری مہاجرین مقیم پاکستان کی کالونیز میں ترقیاتی کام و شکر گڑھ میں کمیونٹی سنٹر کا قیام ''، ''خرید اراضی برائے کشمیر کالونیز بمقام راولپنڈی ، گڑھی حبیب اللہ،ایبٹ آباد ،بھیر کنڈ، شکر گڑھ /ظفروال، ٹانڈہ ، جھنگ ، سیالکوٹ میں کمیونٹی سینٹرز کی تعمیر ''اور ''آزادکشمیر میں مقیم مہاجرین کے کیمپوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی '' کے منصوبہ جات شامل ہیں جن کی کل لاگت 51کروڑ روپے ہے۔
سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے زیر انتظام اخوت اسلامک مائیکروفنانس کے اشتراک سے آزادکشمیر میںکم آمدن والے 30ہزار افراد کو مبلغ 1ارب روپے کے بلاسود قرضہ جات فراہم کیے جانے کی تجویز ہے ۔جبکہمحکمہ سپورٹس، یوتھ و کلچرکے تحت رواں مالی سال 2021-22 میں 14 کروڑ 30لاکھ روپے مختص کیے گئے جس سے سکندر حیات سپورٹس سٹیڈیم کوٹلی اور محکمہ سپورٹس کی صلاحیت میں اضافے کے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں ۔اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں سپورٹس گرائونڈز کی تعمیر، مظفرآباداسٹیڈیم میں تعمیر پویلین و فراہمی دیگر سہولیات اور آرٹس و موسیقی سکول کے قیا م کے نئے منصوبے بھی شامل کیے جانے کی تجویز ہے۔
مالی سال2022-23 میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے لیے 2کروڑ روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے ۔ آیئندہ مالی سال میں اس شعبے کے لئے ایک نیامنصوبہ"E-Facilitation & Up-gradation of MIS of Transport Department" مالیتی 2 کروڑ50 لاکھ روپے تجویز کیاگیا ہے۔
آئیندہ مالی سال میںزراعت سیکٹر کے لیے 39فیصد اضافہ کے ساتھ 50کروڑ روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے۔ جس کے تحت آئیندہ مالی سال میں زمیندران کو زمین کی ہمواری ، کٹائو سے بچائو اور مشینی کاشت کے فروغ کی سہولیات فراہم کی جائیں گئی ، پانچ سو ا یکڑ ناقابل کاشت رقبہ کو قابل کاشت بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں آزادکشمیر میں زراعت اور لائیوسٹاک کے فروغ کے لیے یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ویٹنری ڈاکٹرزاور زرعی گریجویٹس کو بینکوں سے آسان بنیادوں پر قرضہ جات کی فراہمی کے لیے مارک اپ کی ادائیگی کے منصوبہ جات بھی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیے گئے ہیں۔نیز کسانوں کو سات کروڑ دو لاکھ سے زائد کی سبسیڈی دی جائے گی جس سے مزید1 ہزار تین سو عمدہ نسل کی گائیوں کی خریدممکن ہو سکے گی۔مزید براں آزادکشمیر بھر کے فرسٹ ایڈ سینٹر زکو سامان و آلات مہیا کرتے ہوئے مستحکم بنایا جائے گا اور محکمہ لائیوسٹاک وڈیری ڈویلپمنٹ کے قائم تمام مرکزی وضلعی اورتحصیل سطح کے و یٹرنری ہسپتالوں میں مفت ویکسین کی سہولیات اور ایکسٹینشن سروسز مینجمنٹ اکیڈمی (اسما)گڑھی دوپٹہ میں طلباء وطالبات کے تربیتی عمل کو بہتر بنانے کے لیے لیبارٹریز کے لیے سازوسامان ،فرنیچر ودیگر ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ بیوہ عورتوں اور معذور افراد کیلئے پولٹری پروڈکشن پروگرام کو شرو ع کیا جائیگا۔ محکمہ آبپاشی کے تحت کھڑی ایری گیشن چینل کی تعمیر اور اپر جہلم کنال کی مرمتی کا کام جاری ہے جس کو مالی سال 2022-23میں مکمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ حکومت پاکستان کے تعاون سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں دو ترقیاتی منصوبہ جات لاگتی3 ارب 22کروڑ روپے شامل ہیںجن کے تحت ایک ہزار دو سوواٹر چینلز کی تعمیرومرمتی اور 600واٹرٹینک کے علاوہ 300 سولر پمپنگ سسٹم کو مکمل کیا جائے گا۔ اس وقت تک 330واٹر چینلزمکمل ہو چکے ہیں ۔جس سے9ہزار 9 سو پچاسی ایکٹر رقبہ کو آبپاشی کی سہولتیں میسر ہوئیں۔ ان دو جاریہ ترقیاتی منصوبہ جات پرکام جاری ہے۔ جن کی تکمیل سے36ہزار ایکڑ رقبہ کو آبپاشی کی سہولتیں میسر ہوں گی اور آبپاشی کے لیے پانی کی دستیابی سے پیداواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو گا۔ اس کے علاوہ مظفرآباد کے سہیلی نالہ پر کثیر المقاصد چھوٹے ڈیم کی تعمیر کیلئے فزیبلٹی سٹڈی کا منصوبہ تجویز کیا گیا ہے۔
آئیندہ مالی سال2022-23میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت جنگلات سیکٹر کے لیے 40 کروڑروپے مختص کیئے گئے ہیں جوکہ مالی سال 2021-22 کے مقابلہ میں 20فیصد زائد ہے۔جس سے متذکرہ بالا میگا پراجیکٹ کے اہداف کی تکمیل پر عملدرآمد کے علاوہ 40ہزار ایکڑ رقبہ جنگل کی حد بندی کرتے ہوئے 9ہزار پختہ و نیم پختہ برجیات کی تعمیراورمحکمہ جنگلات کے مرکزی دفاترکی تعمیر نو کے لیے 10کروڑ60لاکھ روپے کی لاگت سے فارسٹری کمپلیکس کی تکمیل کے علاوہ 7سو ایکڑ رقبہ رینج لینڈ کی بحالی و بہتری کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے زیر انتظام روبہ عمل ترقیاتی منصوبہ 10 ارب ٹری سونامی پروگرام کے خلاف آئیندہ مالی سال 2022-23کے لیے وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے تحت وسائل کی فراہمی سے آزاد کشمیر کی نرسریز میں 7کروڑ7لاکھ پودے تیار کیئے جا ئیں گے اور65ہزار ایکڑ رقبہ پرشجر کاری کے علاوہ پودہ جات کی قدرتی پیداوار کے حصول کے لیے جنگلات کے رقبہ جات کو بند کرتے ہوئے 7کروڑ30لاکھ پودہ جات حاصل کیئے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اس کے علاوہ آزاد کشمیر کے جنگلات کو آگ جیسی آفات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات و آلات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گاجس سے ریاست کے قدرتی ماحول کو بہتر و محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔
آئیندہ مالی سال 2022-23میں اس شعبہ کے لیے 2کروڑ 50لاکھ روپے مختص کرتے ہوئے سراں پیر چناسی، بنجوسہ اور منگلا میں جنگلی حیات کے بریڈنگ سنٹر/چڑیا گھروں کی فعالیت اور پٹہکہ وائلڈ لائف پارک کی تعمیر نو، بحالی و تکمیل کے علاوہ قادر آباد باغ میں وائلڈ لائف پارک کی تعمیر کے لیے درکار فنڈز مختص کیئے جانے کی تجویز ہے۔حکومت پاکستان کی طرف جانب سے وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت10 ارب ٹری سونامی پروگرام (وائلڈ لائف کمپونینٹ) لاگتی27کروڑ62لاکھ روپے پر عملدرآمدکیا جا رہا ہے۔ جس کے تحت آزادکشمیر بھر میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے وائلڈ لائف ٹاسک فورس کام کر رہی ہے۔جس کی زیر نگرانی 100 (ایک سو) دیہی تحفظاتی تنظیمیں بھی قائم کی جا رہی ہیں۔ماہی پروری کے شعبہ کے فروغ و تحفظ کے لیے وفاقی حکومت کے تعاو ن سے آزاد کشمیر بھر میں فش فارمز (بلخصوص ٹراؤٹ فش فارمز) کی تعمیر و فعالیت پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ان فارمز میںفش سیڈکی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فش ہیچریز کی تعمیر نو و بحالی بھی کروائی جا رہی ہے۔ جبکہ آئیندہ مالی سال 2022-23میں اس سیکٹر کے لیے 2کروڑ 50 لاکھ روپے کی رقم مختص کیئے جانے کی تجویز ہے۔ جس سے منگلا میرپور میں پہلے سے قائم شدہ فش ہچیری کی تعمیر نو و بحالی اور مظفرآباد میں فارمرز کے لیے تربیتی مرکز قائم کیئے جائیں گے۔
مالی سال 2022-23کے سالانہ ترقیاتی میزانیہ میں 10کروڑ روپے مختص کیئے جانے کی تجویز ہے۔ جس کے تحت آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں واٹر کوالٹی کے علاوہ دریاؤں اور ندیوں سے ریت اور دیگر معدنیات کی نکاسی کے ماحول پر اثرات کی جانچ پڑتال اور اس کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عوام میں آگاہی و تحفظ کی مہم پر کام شروع کیا جائیگا۔
مالی سال 2022-23ء کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شعبہ سیاحت کے فروغ کیلئے60کروڑروپے کی خطیر رقم مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہ پہلی دفعہ آزادکشمیر میںٹورازم زونز اور دیگرسیاحتی مقامات کی ماسٹر پلاننگ کیلئے منصوبہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ بنایا گیا ہے۔
مالی سال 2022-23 ء کے سالانہ ترقیاتی منصوبہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کے لیے 38 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔ مجوزہ نئے منصوبہ جات میںمظفرآباد میں آئی ٹی بورڈ کے استحکام وآئی ٹی کے شعبہ میں اقدامات، الیکشن کمیشن کی آٹومیشن، مظفرآباد میںIT Excellenceسینٹر کے قیام اور آزادکشمیر میں E-Stamping شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں آئی ٹی ونگ کے قیام و سیکورٹی سرویلنس سسٹم کی تنصیب/اپ گریڈیشن کا منصوبہ بھی ترقیاتی پروگرام میں شامل ہے۔ جس سے عوامی شکایات کی بروقت شنوائی اور ازالہ ممکن ہوسکے گا۔
ترقیاتی میزانیہ میںشہری دفاع و ایس ڈی ایم اے کے شعبہ کو10کروڑ روپے مختص کیے جانے کی تجویزہے-مجوزہ نئے ترقیاتی منصوبہ جات میں مظفرآباد، میرپور ،راولاکوٹ اور کوٹلی میں واٹر ریسکیو سروسز کے قیام اور آزادکشمیر میں وارڈن سروسز کے استحکام و رضاکاروں کی تربیت ترقیاتی میزانیہ برائے مالی سال2022-23ء میں شامل کیئے گئے ہیں۔واٹر ریسکیو سروسزکے اجراء سے اُن اضلاع میں جہاں واٹر باڈیز کی موجوگی کے باعث جانی و مالی نقصانات کا احتمال ہے ،اس سے بچنے میں مدد ملے گی۔
محکمہ تعلقات عامہ کے لیے مالی سال2022-23 ء میں14کروڑ روپے مختص کیئے گئے ہیں -رواں مالی سال 2021-22ء میںمحکمہ انفارمیشن کے استحکام(فیزIII-) کا منصوبہ مکمل کیے جانے کا ہدف مقرر ہے۔جبکہ جاریہ منصوبہ جاتDigital Archives and Digital Media Section کے قیام اور DGPRکے ضلعی دفاتر کے استحکام پر مالی سال 2022-23ء میں کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23ء کیلئے محکمہ تعلقات عامہ نے3نئے منصوبہ جات محکمہ اطلاعات کے استحکام(فیزIV-)، تمام اضلاع میں 24/7انفارمیشن سنٹر کا قیام و ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں SMDs کی تنصیب اور ابلاغ عامہ کی ترویج کیلئے ماڈرن کمیونیکیشن پلان تجویز کئے ہیں ۔
سب سیکٹرسماجی بہبود کے 4منصوبہ جات پر عملدرآمد جاری رہے گا۔علاوہ ازیں سب سیکٹر ترقی نسواں کے تحت مالی سال2022-23ء میں 2 جاریہ منصوبہ جات جن میں پہلے سے قائم شدہ ترقی نسواں کے دفاتر کا استحکام و سٹیٹ کمیشن برائے خواتین کاقیام اورصنفی معاونت کی خدمات برائے خواتین شامل ہیں، پر عملدرآمد جاری رہے گا۔ مالی سال2022-23ء شعبہ سماجی بہبود و ترقی نسواں کیلئے 20کروڑروپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ مجوزہ نئے ترقیاتی منصوبہ جات میں سپیشل ایجوکیشن سنٹر کوٹلی ،راولاکوٹ میں ماڈل چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا قیام اورپونچھ و باغ کے اضلاع میں شیلٹر ہومزبرائے خواتین کا قیام (فیزII-)شامل ہیں۔
ایلیمنٹری و سکینڈری ایجوکیشن کے شعبہ کیلئے آئندہ مالی سال 2022-23 ء میں1250.00 ملین(ایک ارب پچیس کروڑ)روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے ۔ جس میں100.000 ملین(دس کروڑ )روپے کی بیرونی امداد بھی شامل ہے ۔ان مختص شدہ فنڈز سے30 مڈل اور 12 ہائی سکولوں کی عمارات پر تعمیراتی کام جاری رکھتے ہوئے 30 پرائمری سکولوں کی عمارات تعمیر کئے جانے کی تجویز ہے۔ نیز10 ہائی اور 20 ہائیر سیکنڈری سکولز کے ساتھ اضافی مکانیت کا کام شروع کیا جائے گااور آزاد کشمیر میں پرائمری لیول کے غریب طلباء میں مفت کتب کی تقسیم کی سکیم بھی شامل کی گئی ہے۔ نیزگرلز ہائی و ہائیرسیکنڈری سکولوں کے ساتھ چار دیواری وغیرہ کی تعمیر کیے جانے کے لیے 40.000ملین (چار کروڑ روپے) تجویز کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گرلز سکولز کو ٹائلٹ بلاکس جیسی اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ترقیاتی سکیم بعنوان Provision of Missing Facilities in Girls High/Higher Secondary Schools of AJ&K کے ذریعے مبلغ 130.000 ملین (تیرہ کروڑ ) روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے۔ اسلامی ترقیاتی بنک کے مالی تعاون سے ایک ترقیاتی منصوبہ لاگتی 2ارب 88کروڑ 75لاکھ روپے پر عملدرآمد کی تجویز ہے جس کے تحت Out of School Children کو تعلیمی اداروں میں داخل کر کے شرح خواندگی میں اضافہ کو یقینی بنایا جائیگا۔ جبکہ ہائیر ایجوکیشن کے شعبہ کیلئے آئندہ مالی سال 2022-23 میں 500کالج ٹیچرز کی ٹریننگ کی تجویز ہے ۔ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پونچھ راولاکوٹ کے مقام پر تحریک آزاد ی کے نامور رہنما غازی ملت سر دار محمد ابراہیم خان کے نام سے غازی ملت پبلک لائبریر ی پونچھ راولاکوٹ کاقیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ لائبریری کو فنکشنل کرنے کے لیے مبلغ 9.865ملین (اٹھانوے لاکھ پینسٹھ ہزار )روپے کی لاگت سے فرنیچر اور کتب خرید کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں کوٹلی اور باغ میں بھی پبلک لائبریری کے قیام کی تجویز ہے جس کے لئے15 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔آئندہ مالی سال 2022-23 ء میںشعبہ ہذا کے لئے مجموعی مبلغ 920.000ملین (بانوے کروڑ )روپے مختص کیے گئے ہیں ۔ مختص شدہ رقم سے زیر تعمیر کالجز کی عمارات کا کام تیز کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں 10کالجز کی تعمیر کے لئے نئی ترقیاتی سکیمیں مرتب کی جائیں گی۔گرلز کالجزکو ٹائلٹ بلاکس اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ترقیاتی سکیم بعنوان Provision of Missing Facilities in Inter, Degree & PG Girls Colleges of AJ&Kکے ذریعے 130ملین (تیرہ کروڑ)روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے۔اس کے علاوہ بتعمیل عدالتی فیصلہ جات کالجز کی زمین کا معاوضہ ادا کرنے کے لیے مبلغ 14.982 ملین (ایک کروڑ انچاس لاکھ بیاسی ہزار) روپے مختص کیے گئے ہیں۔سال2019 ء کے زلزلہ سے متاثر ہونے والے میرپور ڈویژن کے 11کالجز کی مرمت کے لیے آئندہ مالی سال میں مبلغ48.586ملین (چار کروڑ پچاسی لاکھ چھیاسی ہزار) روپے مختص کئے گئے ہیں۔ رواں مالی سال 2021-22میںکیڈٹ کالج مظفرآباد کی جاریہ سکیم فیز III- میں ہاسٹل کی تعمیرکے لیے مبلغ 71 ملین(سات کروڑ دس لاکھ) روپے مختص کیے گئے اور آئندہ مالی سال میں جاریہ منصوبہ کی تکمیل کے لیے مبلغ 58.561 ملین (پانچ کروڑ پچاسی لاکھ ) روپے مختص کیے گئے ہیں۔ رواں مالی سال 2021-22 میں یونیورسٹیز سب سیکٹر کے لیے مبلغ 112 ملین (گیارہ کروڑ بیس لاکھ ) روپے سے ویمن یونیورسٹی آف آزاد جموں وکشمیر برائے خواتین باغ کے لیے2054کنال 4مرلہ زمین خریدی گئی ہے اور منگ کیمپس یونیورسٹی آف پونچھ کے ار د گرد چا ر دیواری کی تعمیر کا کا م بھی جاری ہے۔
آئیندہ مالی سال2022-23ء کے لیے 1 ارب 80کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں۔ موجودہ حکومت نے ضلعی ہسپتالوں میںچوبیس گھنٹے مفت ایمر جنسیCOVID-19/ ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا۔اس سہولت سے ہر سال اوسطاً سات سے آٹھ لاکھ مریض مستفید ہو رہے ہیں۔ اس پرگرام کو آئیندہ مالی سال کے دوران بھی جاری رکھا جائے گا۔اس کے علاوہ آئیندہ مالی سال کے دوران150بستر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال پلندری،500 بستر ڈویژنل ہیڈکوارٹر ہسپتال میرپور ، قیام 200 بستر جنرل ہسپتال(بشمول آئی اینڈ ایم سی ایچ) راولاکوٹ ، کوروناوبا کی روک تھام کے اقدامات کی سکیم،قیام تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال چکار اورقیام 50بسترکارڈیک ہسپتال مظفرآباد کے منصوبہ جات پر عملدرآمد جاری رکھا جائے گا۔ مزید برآں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منگ ،رورل ہیلتھ سینٹر ہاء تھوراڑ وبیٹھک اعوان آباد،تعمیر 30بستروارڈہمراہ20بسترتحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال پٹہکہ ضلع مظفرآباد ، فراہمی طبی سازو سامان برائے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال میرپور اور آزاد کشمیر کے ضلعی ہسپتالوں/ سی ایم ایچ ہا میں میڈیکل/ ایمرجنسی آلات کی فراہمی کے منصوبہ جات کو آئیندہ مالی سال میں مکمل کرلیا جائے گا جس سے عوام کو مقامی سطح پر طبی سہولیات دستیاب ہوںگی۔ علاوہ ازیں تعمیر کارڈیک سینٹر ہمراہ ضلعی ہیڈکوارٹرباغ، تعمیر 200بستر وارڈ ہمراہ ضلعی ہیڈکوارٹر کوٹلی، تعمیر200بسترہسپتال معہ ٹراما سینٹر مظفرآباد، تعمیر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کھوئی رٹہ ضلع کوٹلی،تعمیر 50بستر وارڈ ہمراہ ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال بھمبر،تعمیر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کیل ضلع نیلم، تعمیر ڈاکٹر و نرسز ہاسٹل معہ حفاظتی دیوار ہمراہ ضلعی ہیڈ کواٹر ہسپتال حویلی اور آزادکشمیرمیں10جدیدایمبولینسز کی فراہمی پربھی عمل درآمد کی تجویز ہے۔
فاقی حکومت نے یکم جولائی 2022ء سے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اور حاضرسروس ملازمین کے لیے تنخواہوں میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلہ میں وزیرخزانہ آزادکشمیر کی سربراہی میں ایک وفد جس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقیات وPDO،چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات اور سیکرٹری خزانہ آزادکشمیر بھی شامل تھے۔ مشیربرائے امورکشمیر ، وزیرخزانہ پاکستان ، وزیرمنصوبہ بندی و سپیشل Initiativeکے علاوہ متعلقہ وزارتوںکے آفیسران کی موجودگی میں آزادکشمیر ملازمین کے لئے 15%ڈسپیرٹی ریڈکشن الائونس (DRA) ، نظرثانی شدہ تنخواہ سکیل معہ اضافہ اور پنشنرز کے لئے 15%پنشن کی ادائیگی کا فیصلہ ہوچکاہے۔جس پر حکومت آزادکشمیر بھی عملدرآمد کرے گی۔


واپس کریں