دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
انڈین ایجنسیوں کا آلہ کار سرینگرکے مہنگے کیفے میں میں نوجوانوں کو '' تحریک'' کی طرف راغب کرنے کی مہم میں مصروف، سرینگر کے ایک صحافی کا انکشاف
No image سرینگر( کشیر رپورٹ)ہندوستانی مقبوضہ کشمیر کے ایک صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ دہلی میں مقیم ایک سابق کشمیری صحافی سرینگر کے مہنگے کیفے میں صحاف کے کے نوجوان طالب علموں کی '' تحریک'' کی تبلیغ کرتے دیکھا جا تاہے۔سرینگر کے صحافی ذوالفقار ماجد نے سوشل میڈیا پہ اپنی ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ نوجوانوں کو '' تحریک '' کی تبلیغ کرنے والاوہ شخص انگلش پریمئیر لیگ( ای پی ایل) کھیلے لیکن وہ چاہتا ہے کہ غریب آدمی کا بیٹا انڈیا کی توپ کا نشانہ بنے،کیونکہ اس سے اس آدمی کو انڈیا کی اور بین الاقوامی سطح پر معاملے کو ''کیش'' کرانے کے بہت سے موقع ملتے ہیں۔
کشمیری صحافی ذوالفقار ماجد نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا سرینگر کے مہنگے کیفے میں وہ نام نہاد صحافی ان طلبہ کو انڈین اسٹیبلشمنٹ میں اپنے گہرے رابطوں کے بارے میں بتائے گا؟ ذالفقار ماجد نے کشمیری نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نام نہاد صحافی کے جال میں نہ آئیں، ''وہ آپ کو ایک پوش کیفے میں مفت کافی اور سینڈوچ پیش کرے گا،لیکن وہ آپ کو، آپ کے علم میں لائے بغیر پیاز اور آلو کی قیمت پر فروخت کرتا ہے، براہ کرم اس سے پوچھیں کہ1990کی دہائی میں اس کے سرپرست کون تھے؟ ذوالفقار ماجد نے مزید کہا کہ میں جلد ہی ان خبروں کے لنکس شیئر کروں گاجو وہ اس وقت فائل کرتا تھا۔ اس شخص کو سن 2000میں کشمیری عسکریت پسندوں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی جس پر وہ جان بچانے کے لئے دہلی بھاگ گیا تھا، اب وہ اور اس کے لوگ فتوی دیتے ہیں کہ کون '' تحریکی '' ہے اور کون نہیں۔
واپس کریں