دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تنظیم نو کے عمل سے گزرتی مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر نازک صورتحال سے دوچار
No image اسلام آباد 5جنوری2022( کشیر رپورٹ)پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی تنظیم نو کا عمل کئی ماہ کی تاخیر کا شکار چلا آر ہاہے،چند ماہ قبل پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کی طرف سے مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے سابق سیکرٹری جنرل شاہ غلام قاد ر کو آرگنائیزر مقرر کرتے ہوئے ایک آرگنائیزنگ کمیٹی قائم کی گئی جس کاکام آزاد کشمیر کی سطح پہ مرکزی عہدیداران کے علاوہ باقی سطحوں کی تنظیم نو کے لئے اپنی سفارشات پیش کرنا طے کیا گیا۔

چند ہی دن قبل ذرائع کے حوالے سے میڈیا میں یہ خبر شائع ہوئی کہ شاہ غلام قادر کو مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کا صدر، مشتاق منہاس کو سنیئر نائب صدر اور طارق فاروق چودھری کو سیکرٹری جنرل مقرر کیا جار ہاہے۔طارق فاروق چودھری کی طرف سے اس خبر کی تردید سامنے آئی کہ ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور یہ خبر درست نہیں ہے۔

یکم جنوری کو مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کی طرف سے مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کے سابق صدر راجہ فاروق حیدر خان کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی تنظیم میںنائب صدر مقرر کئے جانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔اس سے اس امکان کو تقویت ملی ہے کہ راجہ فاروق حیدر خان کو اب مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کا صدر نہیں بنایا جائے گا۔

اس تمام صورتحال کے تناظر میں مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر تنظیم نو کے عمل سے گزرتے ہوئے نازک مراحل سے دوچار ہے۔عمومی طور پہ یہی تصور کیا جاتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی قیادت آزاد کشمیر میں جس کو اہم عہدوں پہ نامزد کرے گی، اسی کو آزاد کشمیر میں پزیرائی حاصل ہو گی۔تاہم اس کے ساتھ آزادکشمیر کی سیاست میں قبیلائی اور علاقائی ازم بھی ایک نمایاں حقیقت ہے۔اس صورتحال کے تناظر میں مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کی تنظیم نو میں مرکزی عہدیداران کی نامزدگی ایسا اہم معاملہ ہے جس کے اثرات دیرپا نوعیت کے ہو سکتے ہیں۔

یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ تنظیم نو کے عمل سے گزرتے ہوئے آزاد کشمیر مسلم لیگ (ن) ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے اور تنظیم نو کے عمل سے گزرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کی تعمیر نئی بنیادوں کے ساتھ سامنے آ رہی ہے جس سے مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کو مضبوط اور موثر بنانے کا عمل از سر نو شروع کئے جانے کی صورتحال درپیش نظر آتی ہے۔یہ یہ بات بھی بہت اہم ہے کہ تنظیم نو کے اس عمل میں روائیتی انداز کی سیاست کرنے والے ہی اہم قرار پاتے ہیں یا جماعت کو حقیقی طور پر مضبوط اور موثر بنانے کے مقصد سے اہلیت کے حامل شخصیات کو شامل کیاجاتا ہے۔یہ بات بھی مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کے موثر یا غیر موثر ہونے کے حوالے سے اہم ہے۔
واپس کریں