دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
یوکرائن سے آزاد ہونے والے خطے زاپوروزے میں روس میں شمولیت کے لئے چند ماہ بعد ریفرنڈم ہوگا، ریاست جموں وکشمیر کے عوام رائے شماری کے منتظر
No image ماسکو( مانیٹرنگ ڈیسک۔ کشیر رپورٹ)یو کرائن سے آزاد ہونے والے خطے زاپوروزے میں رواں سال موسم خزاں میں روسی فیڈریشن میں شمولیت کے حوالے سے عوامی ریفرنڈم کرایا جائے گا۔ زاپوروزے کی فوجی و سول انتظامیہ ( سی اے اے) کے سربراہ یوہن بالٹسکی نے ریفرنڈم کرائے جانے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ کاروباری اداروں اور مزدور نمائندوں کی بار بار کی جانے والی درخواستوں پر کیا گیا ہے۔روس کے خبر رساں ادارے ' طاس' کے مطابق زاپوروزے خطے کے عوام روسی فیڈریشن میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے عوامی رائے جاننے کے لئے ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس وقت زاپوروزے خطے کا 70فیصد علاقہ یوکرائن سے آزاد ہو چکا ہے تاہم خطے کے دارلحکومت پر اب بھی یو کرائن کا قبضہ ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے یو کرائن کے تمام شہریوں کی روسی شہریت کے لئے ایک حکمنامے پر دستخط کر دیئے ہیں ، اس کے تحت یو کرائن کے باشندے روس میں پانچ سال رہنے،ملازمت، کاروبار کرنے اور روسی زبان جانے بغیر روسی شہریت کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔روسی صدر نے فروری میں اعلان کیا تھا کہ روس ڈونیٹسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ کی خودمختاری کو تسلیم کرے گا اور روس نے ان خطوں کے ساتھ دوستی، تعاون اور باہمی مدد کے معاہدوں پر دستخط کئے۔
واضح رہے کہ جنوبی ایشیا کی ریاست جموں وکشمیر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے خطے کے سیاسی مستقبل کے تعین کے لئے سات عشرے قبل عوامی رائے شماری کا فیصلہ کیا تھا لیکن 70سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود ریاست جموں وکشمیر میں رائے شماری نہیں کرائی گئی۔ ریاست جموں وکشمیر کے بڑے حصے لداخ، وادی کشمیر اور جموں پہ ہندوستان کا غاصبانہ قبضہ ہے جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پاکستان کے زیر انتظام ہیں۔ پاکستان ریاست جموں وکشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو تسلیم کرتا ہے جبکہ ہندوستان مقبوضہ جموں وکشمیر کو زبردستی اپنے ساتھ رکھنے کیلئے وہاں کے شہریوں کو اپنی دس لاکھ فوج کے مدد سے بدترین مظالم اور قتل و غارت گری کانشانہ بناتا چلا آ رہا ہے۔ریاست کا کچھ حصہ چین کے زیر انتظام بھی ہے۔
واپس کریں