دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
یورپ کی طرف سے قدرتی گیس کی خریداری کی وجہ سے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک متاثر ہو رہے ہیں، رپورٹ
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ)مغربی ممالک روس کی پائپ لائین کی گیس سپلائی کے متبادل کے طور پر مائع گیس بڑی مقدار میں خرید رہے ہیں جس سے پاکستان سمیت ترقی پذیر اور غیر ممالک متاثر ہو رہے ہیں ۔روسی میڈیا کے مطابق ' ایل این جی' کی قیمت دو سال پہلے کی کم ترین سطح سے 1,900 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ موجودہ قیمتیں 230 ڈالر فی بیرل پر تیل خریدنے کے مترادف ہیں، جب کہ ایل این جی پر عام طور پر تیل سے زیادہ رعایت پر تجارت کی جاتی ہے۔ ترقی پذیر ممالک تقریبا 40 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو)کی قیمتوں پر سپلائی کے لیے یورپ سے مقابلہ نہیں کر سکتے۔
امریکی اخبار ' وال سٹریٹ جرنل' میں شائع' ووڈ میکنزی' کے اعداد و شمار کے مطابق یورپی ممالک نے 19 جون تک اپنی ایل این جی کی درآمدات میں تقریبا 50 فیصد اضافہ کیا ہے اور ساتھ ہی اس عرصے کے دوران ہندوستان کی درآمدات میں 16 فیصد کمی آئی ہے، چین نے ایل این جی کی خریداری میں 21 فیصد کمی کی اور پاکستان میں 15 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
پاکستان کے وزیر توانائی مصدق ملک کے مطابق پاکستان پاور پلانٹس کو ایندھن دینے کے لیے اتنی قدرتی گیس درآمد نہیں کر سکتا، ہمارے خطے میں گیس کا ہر مالیکیول یورپ نے خرید لیا ہے کیونکہ وہ روس پر اپنا انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسی وجہ سے پاکستان کی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے۔' بلوم برگ ' کی گزشتہ سال کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان اپنے پاور پلانٹ چلانے کے لئے2015سے اتنی بڑی مقدار میں گیس درآمد کرتا ہے کہ وہ6سال میں گیس درآمد کرنے والا دنیا کا چھٹا بڑا ملک بن گیا ہے
واپس کریں