دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان کی سول ،ملٹری اسٹیبلشمنٹ15ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آزاد کشمیر حکومت کا رہا سہا وقار نہ چھینے، ڈاکٹر سید نزیر گیلانی
No image لندن )کشیر رپورٹ( جموں وکشمیر کونسل فار ہیومن رائٹس کے سربراہ ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کی طرف سے مجوزہ 15ویں آئینی ترمیم کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کی توثیق کرتے ہوئے پاکستان کی ملٹری اور سول اسٹیبلشمنٹ کو یاد دلایا ہے کہ عالمی جنگیں لڑنے والے کئی سرکردہ فوجی جرنیلوں نے کشمیر پر اقوام متحدہ کے طریقہ کار کے فقہ میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ ڈاکٹر گیلانی نے ایک بیان میں کہا کہ اگر حکومت پاکستان 15ویں ترمیم کے ذریعے آزاد کشمیر حکومت کو کمزور کرتے ہوئے اپنے اختیار میں اضافہ کرتی ہے تو ایسا اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا و پاکستان UNCIP کی قرار دادوںسے دستبرداری کے مترادف ہو گا اور اس سے پاکستان کو شدید نقصان پہنچے گا۔
ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے مزید کہا کہ پاکستان کی وزارت امور کشمیر کا یکم جولائی کو15ویں ترمیم کے حوالے سے آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹری کو لکھا گیا خط حکومت پاکستان کی اس خود غرض اور کمزور ڈپلومیسی کی یاد دلاتا ہے کہ جب یکم نومبر1947کو حکومت پاکستان نے انڈیا کو کشمیر میں مشترکہ جنگ چھیڑنے کی تجویز پیش کی تھی۔اگر آزاد جموں وکشمیر کے ایکٹ1974کے سیکشن7 (2)، 19(2)، 31 (3) اور 56 میں حاصل اختیارات سے بھی کشمیر کی انچارج سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا پیٹ نہیں بھرتا اور وہ آزاد کشمیر حکومت کا رہا سہا وقار بھی چھیننا چاہتے ہیں، تو خدا را وادی کے کشمیری کو قربان نہ کریں ۔پاکستان کی سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو اس بات کا ادراک ہونا چاہئے کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کا template سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ، دوسرے ملکوں کے نمائندوں اور جنگ عظیم میں حصہ لینے والے نامور فوجی جرنیلوں نے تیار کیا ہے، یہ template کشمیر کیس کی بنیاد ہے۔
واپس کریں