دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چند روز میں حکومتی مشاورت کے بعد لوکل کونسلز کے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن
No image مظفرآباد(پی آئی ڈی)26جولائی2022۔چیف الیکشن کمشنر آزادجموں وکشمیر جسٹس ریٹائرڈ عبدالرشید سلہریا، سینئر ممبر الیکشن کمیشن راجہ محمد فاروق نیاز اور ممبر الیکشن کمیشن فرحت علی میر نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے اور ایک ہی دن تمام اضلاع میں پولنگ ہوں گی۔ حکومتی مشاورت کے بعد لوکل کونسلز کے براہ راست انتخابات کے لیے چند روز میں باقاعدہ انتخابی شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔خواتین اور نوجوانوں کیلئے 12.5فیصد کوٹہ مختص ہے جس کے تحت ہر لوکل کونسل سے کم از کم 2نشستیں خواتین اور 2یوتھ کیلئے مختص ہوں گی۔ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے جملہ ضروری انتظامات مکمل کر لیئے ہیں۔ حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہو چکا ہے جبکہ ووٹر فہرستیں بھی نوٹیفائی ہو چکی ہیں جبکہ 15اگست تک حتمی پولنگ سکیم بھی جاری کر دی جائیگی۔ الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ وہ الیکشن شیڈول جاری ہونے سے قبل ووٹر فہرستوں میں اندراج / درستگی کا اختیار رکھتا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق بارے جلد سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ میٹنگ ہوگی۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ1990کے تحت لوکل کونسلز کیضلع کونسل، یونین کونسل، ٹاؤن کمیٹی، میونسپل کمیٹی اور میونسپل کارپوریشن میں تشکیل کی گئی ہے۔ یونین کونسل کے ممبر کیلئے 5ہزار،ٹاؤن کمیٹی کے ممبر کے لیے 8ہزارجبکہ میونسپل کمیٹی، میونسپل کارپوریشن اور ضلع کونسل کے ممبر کیلئے 10ہزار زر ضمانت مقرر کی گئی ہے۔ یونین کونسل کے امیدوار کے لیے الیکشن اخراجات کی حد1لاکھ جبکہ ٹاؤن کمیٹی، میونسپل کمیٹی، میونسپل کارپوریشن اور ضلع کونسل سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار کیلئے اخراجات کی حد3لاکھ مقرر کی گئی ہے۔نئی حلقہ بندیوں کے مطابق ممبران یونین کونسل کی تعداد2080،ممبران میونسپل کارپوریشن کی تعداد133، ممبران میونسپل کمیٹی کی تعداد77،ممبران ٹاؤن کمیٹی تعداد 53جبکہ ضلع کونسل کے ممبران کی تعداد280ہے جن پر الیکشن ہوگا۔حلقہ بندیوں کے مطابق کل وارڈز کی تعداد2343ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی ڈی کمپلیکس میں بلدیاتی انتخابات2022کے انعقاد کے حوالہ سے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ قانون کے مطابق پہلے مرحلہ پر یونین کونسلز، ضلع کونسلز، ٹاؤن کمیٹی اور میونسپل کارپوریش کے ممبران کا براہ راست انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ اس عمل کے ذریعے منتخب شدہ ممبران کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گاجس کے مطابق وہ حلف اٹھائیں گے۔ممبر الیکشن کمیشن فرحت علی میر نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں مقررہ معیاد کی پابندی کرتے ہوئے آزادکشمیر کے جملہ بلدیاتی اداروں (یونین کونسل، ضلع کونسل، ٹاؤن کمیٹی، میونسپل کمیٹی اور میونسپل کارپوریشن) کی حلقہ بندی کا کام مکمل کرتے ہوئے 17 مارچ 2022 حتمی حلقہ بندی جاری کی جا چکی ہے۔ آزادجموں وکشمیر الیکشن کمیشن نے مورخہ 14 جنوری 2022 حکومت سے رہنمائی کے لیے تحریک کی تھی کہ حکومت بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروانا چاہتی ہے اور غیر جماعتی بنیادوں پر جس کے جواب میں مورخہ 21 مارچ 2022 کو حکومت نے مشاورت کے بعد متذکرہ انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروانے کا فیصلہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو مطلع کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی حلقہ بندی یعنی وارڈ بندی کے بعد انتخابی فہرستہا کی Updationاور Re-arrangementکے لیے رجسٹریشن افسران کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور انتخابی فہرستہا کی حلقہ بندیوں کے مطابق تدوین، تیاری اور طباعت کے تمام مراحل کی تکمیل کے لیے شیڈول جاری کرتے ہوئے حتمی انتخابی فہرستہا شائع کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے عوام الناس کی سہولت کی خاطر ایسے ووٹرز جن کے نام متعلقہ وارڈ کے بجائے کسی دوسری وارڈ میں درج ہو گئے ہیں یا کوالیفائنگ تاریخ تک کسی اہل شخص کا نام انتخابی فہرست میں بطور ووٹر درج نہیں ہو سکا کی شکایت کی وصولی کے لیے متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو فوکل پرسن مقرر کیا ہے جو اس قسم کی شکایت وصول کر کے تحقیقات کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو مطلع کرے گا۔ الیکشن کمیشن کے معزز اراکین ہر ضلع کا دورہ کرکے ایسی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے فیصلہ جات کریں گے تاکہ کوئی بھی اہل ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم نہ رہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقادکے لیے حسب رضامندی چیف جسٹس عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیر جوڈیشل افسران کو بطور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر/ریٹرننگ آفیسر جبکہ محکمہ مال کے تحصیلدار /نائب تحصیلدار کو بطور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر تعینات کردیا گیا ہے۔ پولنگ سکیم کی تیاری کے لیے شیڈول جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق ریٹرننگ افسران نے مسودہ ابتدائی پولنگ سکیم تیاری کرتے ہوئے عوام الناس کے ملاحظہ کے لیے شائع کر دیا ہے۔ اگر کسی شخص کو پولنگ سکیم کے خلاف کوئی اعتراض ہو تو اعتراض /اپیل دائر کر سکتا ہے جس پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر 31 جولائی 2022 تک سماعت و فیصلہ جات کرے گا۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے فیصلہ کے خلاف الیکشن کمیشن کے روبرو مورخہ یکم اگست2022 تا 10 اگست 2022 تک اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔ جس کی سماعت و فیصلہ جات بھی اسی دورانیہ میں کیے جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرا ور الیکشن کمیشن کے فیصلہ جات کے مطابق ریٹرننگ آفیسر ز مورخہ 11 اگست تا12اگست2022 تک حتمی پولنگ سکیم تیار کرتے ہوئے مورخہ 15 اگست 2022کو حتمی پولنگ سکیم شائع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پولنگ میٹریل کی خریداری کے لیے تحت ضابطہ ورک آرڈر جاری کر دیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کی رائے تھی کہ حفاظتی نقطہ نگاہ کے پیش نظر ہر سہ ڈویژن میں الگ الگ تاریخوں میں بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں لیکن معز ز عدالت العظمیٰ نے حکم صادر فرمایا ہے کہ ایک ہی تاریخ پر پورے آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات منعقد کیے جائیں۔ چنانچہ معزز عدالت العظمیٰ کے فیصلہ کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے قانون کے مطابق لوکل کونسلز کے ممبران کے براہ راست انتخاب کے لیے تاریخ مقرر کرنے کی خاطر مشاور ت کے لیے حکومت سے تحریک کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ ستمبر 2022 کے وسط تک لوکل کونسلز کے ممبران کے براہ راست انتخابات کا عمل مکمل کر لیا جائے۔ تاہم حکومتی مشاورت کے بعد لوکل کونسلز کے براہ راست انتخاب کے لیے آئندہ چند روز میں باقاعدہ انتخابی شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔ تاکہ معزز عدالت العظمیٰ کے فیصلہ کی روشنی میں 15 اکتو بر سے قبل بلدیاتی انتخابات کا جملہ عمل مکمل کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر منتخب شدہ اراکین کے حلف کے بعد کونسلز سے براہ راست اور بالواسطہ منتخب شدہ ممبران اپنے درمیان میں سے ہی اپنی اپنی یونین کونسلز /ضلع کونسلز /ٹاؤن کمیٹی / میونسپل کمیٹی کے چیئرمین /وائس چیئرمین منتخب کریں گے جبکہ میونسپل کارپوریشن کے منتخب شدہ ممبران اپنے درمیان میں ہی سے میئر اور ڈپٹی میئر منتخب کریں گے۔ یونین کونسل کے ممبران اپنے درمیان میں سے ایک چیئرمین /وائس چیئرمین منتخب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک یونین کونسل سے ایک غیر سرکاری رکن براہ راست منتخب ہو گا۔ ٹاؤن کمیٹیوں کا چیئرمین اپنی سکیموں پر بحث /منظوری کے لیے ضلع کونسل کا ex-officioممبرہوگا۔ تاہم اسے ووٹ کا حق حاصل نہ ہوگا۔ متعلقہ یونین کونسلز کے چیئرمین /وائس چیئرمین کو اپنی سکیموں پر بحث / منظوری کے لیے ضلع کونسل کے اجلاس میں شرکت کا حق حا صل ہو گا۔تاہم انہیں ووٹ کا حق حاصل نہ ہوگا۔ ضلع کونسل میں خواتین اور نوجوان ممبران کے لیے کل نشستوں کی تعداد میں سے ہر ایک کے لیے 12.5فیصد کے برابر نشستیں ہوں گی جوکہ کم از کم چار یعنی 2 خواتین اور 2 نوجوان ہیں کا انتخاب ضلع کونسل کے براہ راست منتخب اراکین کے ذریعے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990کی دفعہ 11 کی رو سے ٹاؤن کمیٹی کے ممبران کی تعداد مقررہو چکی ہے۔ جن کا انتخاب براہ راست طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔ ٹاؤن کمیٹی میں خواتین اور نوجوان ممبران کے لیے کل نشستوں کی تعدا د میں سے ہر ایک کے لیے 12.5 فیصد کے برابر نشستیں ہوں گی۔ جو کہ کم از کم چار یعنی 2خواتین اور2نوجوان ہیں کا انتخاب ٹاؤن کمیٹی کے براہ راست منتخب اراکین کے ذریعے کیا جائے گا۔ ٹاؤن کمیٹی کے منتخب ممبران مقررہ طریقہ کار کے مطابق اپنے ممبر کو چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990کی دفعہ 12کی رو سے میونسپل کمیٹی کے ممبران کی تعداد مقرر ہو چکی ہے۔ جن کاانتخاب براہ راست طریقہ کار کے مطابق ہو گا۔ میونسپل کمیٹی کے منتخب شدہ ممبران مقررطریقہ کار کے مطابق اپنے درمیان میں سے ممبرکو اپنا چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب کریں گے۔میونسپل کمیٹی کا منتخب شدہ چیئرمین ضلع کونسل کا ex-officioممبر ہوگا۔ میونسپل کمیٹی میں خواتین اور نوجوان ممبران کے لیے کل نشستوں کی تعدا د میں سے ہر ایک کے لیے 12.5 فیصد کے برابر نشستیں ہوں گی۔ جو کہ کم از کم چار یعنی 2خواتین اور2نوجوان ہیں کا انتخاب میونسپل کمیٹی کے براہ راست منتخب اراکین کے ذریعے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990کی دفعہ 12-Aکی رو سے میونسپل کارپوریشن کے ممبران کی تعداد مقرر ہو چکی ہے۔ جن کا انتخاب براہ راست طریقہ کار کے مطابق ہو گا۔ میونسپل کارپوریشن کے منتخب شدہ ممبران مقررہ طریقہ کار کے مطابق اپنے ممبران میں سے ہی اپنا چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب کریں گے۔ میونسپل کارپوریشن کا منتخب شدہ چیئرمین ضلع کونسل کا ex-officioممبر ہوگا۔ میونسپل کارپوریشن میں خواتین اور نوجوان ممبران کے لیے کل نشستوں کی تعدا د میں سے ہر ایک کے لیے 12.5 فیصد کے برابر نشستیں ہوں گی۔ جو کہ کم از کم چار یعنی 2خواتین اور2نوجوان ہیں کا انتخاب میونسپل کارپوریشن کے براہ راست منتخب اراکین کے ذریعے کیا جائے گا۔متذکرہ بالا ہر کونسل میں مذکورہ خواتین اور نوجوان ممبران کی تعداد پر کام کرنے کے لیے 0.5اور اس سے اوپر کا ایک حصہ شمار کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آمدہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیداوار کی تعلیمی قابلیت میٹرک اور کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت عمرکم ازکم25سال ہونی چاہیے۔امیدار کا ووٹ متعلقہ وارڑ کی انتخابی فہرست میں درج ہو۔ضلع کونسل کے انتخاب کے لیے متعلقہ ضلع میں ووٹ درج ہونا ضروری ہے۔ ایک ووٹر اپنے متعلقہ وارڈ کے صرف ایک امیدوار کا تجویز یا تائید کنندہ ہو سکتا ہے اور اسی طرح ضلع کونسل کے لیے بھی۔ بصورت دیگر کاغذات نامزدگی مسنوخ ہو سکتے ہیں۔ سینئر رکن الیکشن کمیشن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے حوالہ سے چیف سیکرٹری اور آئی جی کے ساتھ میٹنگ رکھی گئی ہے جس میں سیکورٹی کے انتظامات کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں فرحت علی میر نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو تقریبا نوے کروڑ روپے کے فنڈز درکار ہیں اس سلسلہ میں حکومت نے30کروڑ کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی ڈیمانڈ پر حکومت مرحلہ وار مزید رقم بھی فراہم کریگی۔چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے حوالہ سے عوام الناس میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے گزشتہ عام انتخابات کے دوران میڈیا کے بہترین کردار کی تعریف بھی کی۔


واپس کریں