دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سیلاب کی تباہ کاریاں، خواص اور برباد عوام
No image اسلام آباد۔ (کشیر رپورٹ) گزشتہ چند ہفتوں سے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت پاکستان میں بارشوں ، سیلاب سے وسیع پیمانے پہ تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران سینکڑوں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا، بڑی تعداد میں جانور ہلاک ، اربوں کی جائیدادیں تباہ اور کروڑوں افراد بے گھر ،متاثر ہوئے ہیں۔متاثرین کی سرکاری سطح پہ مدد و معاونت کا فقدان نمایاں ہے۔ سرکاری عہدیدار، سیاسی شخصیات نمائشی انداز میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے محدود دورے کر رہے ہیں۔ایسے نمائشی دورے ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹر پہ بھی کئے جا رہے ہیں۔سیلاب کی تباہ کاریوں کے نام پر دنیا بھر کے ممالک ،تنظیموں سے امداد لینے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

سیلاب کی تباہ کاریوں کا جہاز ،ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر نظارہ کرنے والے سوشل میڈیا پہ سیلاب کی تباہ ریاں دیکھ لیں، اس فضائی نظاروں کے لاکھوں، کروڑوں کے اخراجات سیلاب سے متاثرین کے لئے خرچ کریں، بات مدد کرنے کی نیت کی ہے جس کا فقدان ہے بلکہ ناپید ہے، البتہ دعائیں ، بیانات بے شمار ہیں۔

یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ سیلاب اور اس کی تباہ کاریوںکے تمام عوامل انسانوں کے ہی پیدا کردہ ہیں، اس کے ذمہ دار انسان ہیں اور اس کے نقصانات بھی انسانوں کے لئے ہی ہیں۔اس موضوع کی مذہبی تعویل، وجوہات بیان کرنا بے معنی ہے۔

اسی حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہاسلام آباد پولیس نے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے کہ عمران خان کے لئے سرکاری سیکورٹی ختم نہیں کی جار ہی ہے اور اس حوالے سے اطلاعات غلط اور بے بنیاد ہیں۔اس کو کہتے ہیں سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال، عمران خان اور ایسی شخصیات کا اپنے گارڈز، سیکورٹی نظام ہوتا ہے،عوامی ٹیکس کے پیسوں کو سرکاری طورپر مراعات، سہولیات کے نام پہ لٹانے کا سلسلہ بند کیا جائے، دنیا سے بھیک مانگنے والی پاکستان انتظامیہ ہوش کے ناخن لے۔

واپس کریں