دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چین کی اپنے علاقے کے قریب ہندوستان اور امریکہ کی مشترکہ جنگی مشقوں کی مذمت
No image بیجنگ(کشیر رپورٹ) چین نے اپنے علاقے کے قریب امریکہ اور ہندوستان کی مشترکہ جنگی مشقوں کی سختی سے مذمت کی ہے ۔چین نے سرحد کے پاس بھارت اور امریکہ کی فوجوں کی مجوزہ مشترکہ فوجی مشقوں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو طرفہ سرحدی تنازعے میں کسی بھی تیسرے فریق کی جانب سے کسی بھی نوعیت کی مداخلت کا سخت مخالف ہے۔ چین بھارت سرحدی تنازعہ دونوں ممالک کے درمیان کا مسئلہ ہے اور جہاں فریقین نے ہر سطح پر موثر رابطے برقرار رکھے ہیں، وہیں دو طرفہ بات چیت کے ذریعے صورتحال کو مناسب طریقے سے سنبھالنے پر بھی اتفاق کر رکھا ہے۔
چینی وزارت دفاع کے قومی ترجمان کرنل ٹین کیفی سے بیجنگ میں ایک باقاعدہ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم چین بھارت سرحدی معاملے میں کسی بھی تیسرے فریق کی مداخلت کے سخت مخالف ہیں۔ چین بھارت سرحدی تنازعہ دونوں ممالک کے درمیان کا مسئلہ ہے اور جہاں فریقین نے ہر سطح پر موثر رابطے برقرار رکھے ہیں، وہیں دو طرفہ بات چیت کے ذریعے صورتحال کو مناسب طریقے سے سنبھالنے پر بھی اتفاق کر رکھا ہے۔چین کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ سرحدی تنازعے سے متعلق1993اور 1996 میں چین اور بھارت کے درمیان جو معاہدہ طے پا یا تھا اس کی روشنی میں، لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریبی علاقوں میں کسی بھی فریق کو دوسرے کے خلاف فوجی مشق کرنے کی اجازت نہیں ہے۔سے اپنے وعدوں پر قائم رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، "امید ہے کہ بھارت دونوں ممالک کے درمیان اتفاق رائے سے طے پانے والے متعلقہ معاہدوں کی سختی سے پابندی کرے گا اور دو طرفہ چینلز کے ذریعے سرحدی مسائل کو حل کرنے کے اپنے عزم کو برقرار رکھے گا۔ وہ عملی طور پر سرحدی علاقے میں امن و سکون برقرار رکھنے کے اقدامات کرے گا۔
امریکہ اور ہندوستان 18 اکتوبر سے 31 اکتوبرتک چین کی سرحد کے قریب اتراکھنڈ کے اولی علاقے میں مشترکہ جنگی مشقیں کریں گے۔ چین ان جنگی مشقوں کو اپنے خلاف ایک دھمکی کے طورپر دیکھ رہا ہے۔اس علاقے میں ہندوستان نے گزشتہ دو سال سے فوجی سرگرمیاں تیز کرتے ہوئے بڑی تعداد میںفوج اور جنگی ساز و سامان متعین کیا ہے۔بھارت اور چین کے درمیان شمال مشرقی علاقے سکم سے لے کر مشرقی لداخ تک تقریبا تین ہزار کلو میٹر لمبی سرحد ہے۔ بیشتر علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول قائم ہے اور دونوں کے درمیان سرحدی تنازعہ بھی دیرینہ ہے۔

واپس کریں