دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کے بعد روس کے آرکٹک میں اپنے فوجی ٹھکانوں کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر نیٹو پریشانی کا شکار
No image اوٹاوا(کشیر رپورٹ) فن لینڈ اور سویڈن کی طرف سے نیٹو اتحاد میں شمولیت سے آرکٹک کے آٹھ میں سے سات ممالک نیٹو میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس صورتحال میں روس نے آرکٹک میں اپنی فوج کی نئی کمانڈ قائم کی ہے اور اپنے فوج کے علاوہ جدید ہتھیار کی تنصیب کرتے ہوئے نئی فوجی تعمیرات بھی شروع کر دی ہیں جس سے نیٹو ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ کینیڈا میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ روس کا آرکٹک کو جدید ہتھیاروں کے نظام کے لیے "ٹیسٹ بیڈ" کے طور پر استعمال کرنا اور نئے اڈوں کے لیے منتخب مقام کے طور پر نیٹو کی توجہ علاقے پر بڑھ رہی ہے۔اسٹریٹجک لحاظ سے اہم" ہائی نارتھ میںاہم روسی فوجی تعمیر" ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ روس نے ایک نئی آرکٹک کمانڈ قائم کی ہے،ر وسی میزائلوں اور بمبار طیاروں کے لیے شمالی امریکہ کا مختصر ترین راستہ قطب شمالی کے اوپر ہو گا،روس نے سینکڑوں نئے اور سابق سوویت دور کے آرکٹک ملٹری سائٹس کو کھول دیا ہے، جن میں ہوائی اڈے اور گہرے پانی کی بندرگاہیں شامل ہیں۔ روس بھی اس خطے کو اپنے بہت سے نئے اور جدید ہتھیاروں کے نظام کے لیے ایک ٹیسٹ بیڈ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ بارہ مہینے برف کا ایک بر اعظم کی طرح کا علاقہ آرکٹک روس، کینڈا اور ڈنمارک کے درمیان واقع ہے۔یہ ایک سمندری علاقہ ہے جہاں بارہ مہینے برف رہتی ہے اور وہاں سائینسی اور فوجی تنصیبات برف کے اوپر ہی قائم کی جاتی ہیں۔

واپس کریں