دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ کا حق دینے کے خلاف ' گپکار اتحاد' نے10ستمبر کو جموں میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کر لی
No image سرینگر ،29اگست( کشیر رپورٹ) مقبوضہ جموں و کشمیر کی انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی لوگوں کو شامل کرنے کے خلاف مزید سیاسی اور سماجی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں، پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) نے10ستمبر کو جموں میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور پی اے جی ڈی ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے پیر کو کہا کہ میٹنگ پی اے جی ڈی کے صدر فاروق عبداللہ کی قیادت میں جموں میں ان کی رہائش گاہ پر 10ستمبر کو دن کے 2بجے ہو گی۔تاریگامی، جو پی اے جی ڈی کے کنوینر اور ترجمان بھی ہیں نے آج کہا، جموں میں ہونے والی آل پارٹی میٹنگ بھی پی اے جی ڈی کی جاری مشاورت کا حصہ ہے تاکہ انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کے لیے انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی لوگوں کو شامل کرنے کے کسی بھی اقدام کے خلاف متحد ہونے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائی جا سکے۔ گپکار اتحادنے 22اگست کو سری نگر میں اسی طرح کی میٹنگ بلائی تھی، جس میں کانگریس، شیوسینا اور اکالی دل (مان) کے علاوہ اس کے تمام حلقوں نے شرکت کی تھی۔تاہم سجاد لون کی قیادت والی پیپلز کانفرنس اور الطاف بخاری کی اپنی پارٹی نے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی تھی۔
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلی عبداللہ نے میٹنگ کے بعد کہا تھا کہ جموں و کشمیر کی انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی افراد کو شامل کرنے کا کوئی بھی فیصلہ ناقابل قبول ہے اور اس کا ہر طرح سے مقابلہ کیا جائے گا۔فاروق عبداللہ، جنہوں نے اس میٹنگ کی صدارت کی، کہا تھا کہ وہ غیر مقامی لوگوں کو ووٹنگ کے حق دینے کے اقدام کے خلاف متحد ہیں کیونکہ اس سے جموں و کشمیر کی شناخت کو خطرہ ہے۔انہوں نے کہا تھا،ریاست کی شناخت ختم ہونے والی ہے۔ یہاں رہنے والے ڈوگرہ، کشمیری، پہاڑی یا گجر یا سکھ اپنی شناخت کھو دیں گے۔ اسمبلی باہر والوں کے ہاتھ میں ہو گی۔ ہم سب اس کی مخالفت کرتے ہیں ۔
واپس کریں