دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
FATFکی15رکنی' آن سائٹ' ٹیم نے29اگست سے2ستمبر تک پاکستان کا دورہ کیا
No image اسلام آباد( کشیر ررپورٹ ) '' ایکسپریس ٹریبیون'' کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی 15 رکنی ٹیم نے خاموشی سے پاکستان کا پانچ روزہ دورہ مکمل کیا، ایسا اقدام جس سے اسلام آباد کے بالآخر گرے لسٹ سے نکلنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ایف اے ٹی ایف کی 15 رکنی ٹیم کے نتائج کا اکتوبر میں پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اگلے اجلاس میں تبادلہ خیال اور جائزہ لیا جائے گا۔آن سائٹ ٹیم کے نتائج کے مثبت نتائج سے پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت پر قابو پانے کے نظام میں خامیوں سے بالاخر صاف ہونے کا موقع ملے گا۔سرکاری ذرائع نے تصدیق کی کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم، جسے اسٹیٹ گیسٹ لیول کا پروٹوکول دیا گیا تھا، 29 اگست سے 2 ستمبر تک ملک میں رہی۔
15 رکنی ایف اے ٹی ایف ٹیم کو رہائش، خوراک اور سفر کی فراہمی کے لیے 70 لاکھ روپے کی خصوصی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔اس دورے کو خفیہ رکھا گیا لیکن ذرائع نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف کے وفد نے متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کیں اور منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت پر بین الاقوامی مالیاتی نگران کی شرط کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے اقدامات کی تصدیق کی۔ایف اے ٹی ایف نے جون میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا اشارہ دیا تھا جب اس نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ پاکستان نے 34 نکاتی پلان آف ایکشن کی تعمیل کی ہے اور ان اقدامات کی تصدیق کے لیے اپنی ٹیم بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے اپنے نظام میں خامیوں کی وجہ سے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے گرے لسٹ میں رکھا تھا۔اسے پہلے 27 نکاتی ایکشن پلان دیا گیا اور بعد میں FATF کے معیارات کے مطابق ایک اور 7 نکاتی پلان دیا گیا۔سب سے بڑی رکاوٹ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نامزد کردہ مخصوص افراد پر دہشت گردی کی مالی معاونت کا الزام تھا۔ برلن میں جون کے مکمل FATF اجلاس سے چند روز قبل، پاکستانی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ساجد میر کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے مقدمے میں سزا سنائی، جس نے FATF کے اراکین کو پاکستان کی پیش رفت کو تسلیم کرنے پر آمادہ کیا۔پاکستانی حکام کو یقین تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم ملک کی ترقی کا مثبت جائزہ لے گی۔ تاہم، حکام نے خبردار کیا کہ پڑوسی ملک اب بھی پاکستان کے معاملے کو گھسیٹنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کر سکتا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے آن سائٹ دورے کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے کیونکہ اس نے دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے ملک کے اقدامات خاص طور پر بعض افراد کے خلاف قانونی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کا امیج بحال ہوگا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں وینچرز کرنے کا اعتماد ملے گا۔ گرے لسٹنگ ممالک کے لیے مالی لین دین کرنا مشکل بناتی ہے اور کاروبار کرنے کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔پاکستان کے ممکنہ طور پر گرے لسٹ سے نکالے جانے سے اس کی مشکلات کا شکار معیشت کو تقویت ملے گی۔
واپس کریں