دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
طالبان حکومت کے قیام کے بعد آنے والے افغان پناہ گزینوں کو جبری طور پر تاجکستان سے افغانستان بھیجا جا رہا ہے
No image دوشنبے ( کشیر رپورٹ) تاجکستان نے افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد اپنے ملک آنے والے افغان باشندوںکو ملک بدر کرنا شروع کر دیا ہے، اقوام متحدہ کے ادارہ ہیومن رائٹس کونسل نے تاجکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ افغان عوام کو زبردستی افغانستان بھیجنے کا سلسلہ روک دے۔ تاجکستان میں بڑے پیمانے پر افغان پنا ہ گزینوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور انہیں واپس افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔تاجکستان میں دس ہزار سے زائد افغان باشندے موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر نے تصدیق کی ہے کہ 16 اگست سے 80 افغان مہاجرین اور پناہ کے متلاشیوں کو تاجکستان سے ملک بدر کیا جا چکا ہے۔یو این ایچ سی آر نے تاجکستان کے حکام سے زبردستی ملک بدری روکنے کی اپیل کی ہے۔UNHCR کی بین الاقوامی تحفظ کی ڈائریکٹر، الزبتھ ٹین نے کہا ہے کہ ہم تاجکستان سے پناہ گزینوں کو حراست میں لینے اور ملک بدر کرنے کو روکنے کے لیے کہہ رہے ہیں، یہ ایک ایسا عمل ہے جو واضح طور پر جانوں کو خطرے میں ڈالتا ہے،پناہ گزینوں کی جبری واپسی قانون کے خلاف ہے اور غیر قانونی پناہ گزینوں کے اصول کے خلاف ہے، جو کہ بین الاقوامی پناہ گزینوں کے قانون کا سنگ بنیاد ہے۔الزبتھ ٹین نے اس قانونی اصول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا جو کسی ایسے ملک کو پناہ گزینوں کی واپسی سے منع کرتا ہے جہاں وہ انہیں واپس بھیجتے ہیں، ظلم و ستم کے خطرے میں ہو۔
واپس کریں