دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارت تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے پاکستان،کل جماعتی حریت کانفرنس سے مذاکرات کرے
No image جموں 12ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے مودی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو مستقل طوپر حل کرنے کے لئے پاکستان اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے ساتھ مذاکرات کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق التجا مفتی نے جموں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی سرحدیں کھولنے اور خطے کو ایک اقتصادی مرکز اور وسطی ایشیا اور بھارت کے درمیان گیٹ وے بنانے کے لیے علاقے کو خود مختاری دینے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگ سیاسی طور پر بہت زیادہ باشعور ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے مسئلے کوحل کرنے کے لئے تمام فریقین کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد لوگ مایوس اور ٹوٹے ہوئے محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں ہمارے پاس شہری حقوق اور آزادی نہیں ہے۔التجا نے کہاکہ بھارتی حکومت کشمیریوں کو بے اختیار کرنا چاہتی ہے۔
التجا مفتی نے کہا کہ مودی حکومت سیاحت کو حالات معمول پر آنے کی ایک علامت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ 2019کے بعد سے عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ جس امن کی وہ بات کررہے ہیں وہ قبرستان کی خاموشی ہے جسے لوگوں کو جیلوں میں ڈال کر اور خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرکے مسلط کیاگیا ہے۔ التجا مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیرکا محل وقوع اہم ہے اور وسطی ایشیا کے ساتھ بہت سی چیزیں مشترک ہیں۔انہوں نے بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ موقعے سے فائدہ اٹھائے اور سرحدوں کو غیر متعلقہ بنائے،سیلف رول میں سہولت فراہم کرے، تجارت اور اقتصادی روابط کے لیے لوگوں کی نقل و حرکت کو آسان بنایا جائے۔
واپس کریں