دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
روس ،یوکرین جنگ کا 7واں مہینہ، امریکہ ،برطانیہ، جرمنی و دیگر یورپی ممالک کی مدد سے یوکرین کی مزاحمت میں تیزی
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ) یوکرین کی طرف سے روس کے خلاف امریکی قیادت میں قائم نیٹو کے جنگی اتحاد میں شمولیت کی کوشش کے تنازعہ پر،یوکرین پر روس کے حملے سے شروع ہونے والی جنگ کو چھ مہینے بیس دن ہونے کے باوجود ابھی تک اس کے نتیجہ خیز ہو نے کے کوئی آثار ظاہر نہیں ہو رہے، پہلے روس نے یوکرین کو بھاری نقصان سے دوچار کیا تاہم امریکہ ، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کی طرف سے یوکرین کو جدید ترین مہلک جنگی ہتھیاروں کی فراہمی سے یوکرین کی فوج نے روسی فوج کو بھی کافی نقصان پہنچایاہے۔
امریکہ نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی عسکری مدد کے لیے 675 ملین ڈالر مالیت کے جنگی ساز و سامان مہیا کرنے کی منظور دی ہے جبکہ امریکہ اب تک یوکرین کو مجموعی طور پر 14.5 بلین ڈالر کی عسکری امداد مہیا کر چکا ہے۔ برطانیہ نے بھی یوکرین کو ایک بلین پانڈ (1.15 بلین یورو) مالیت کے پروگرام کی خاطر مالی وسائل بھی مہیا کر رہا ہے۔ برطانیہ اب تک یوکرین کو 3.8 بلین پانڈ (4.4 بلین ڈالر) کی مالی امداد بھی مہیا کر چکا ہے۔جرمنی نے بھی یوکرین کو کافی جنگی ساز و سامان فراہم کیا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ یورکرین کی جنگی اور دیگر مدد کرنے والے ممالک میں ایسٹونیا، لیٹویا، لیتھوانیا اور پولینڈ، سلوواکیہ، چیک جمہوریہ اور یونان بھی شامل ہیں۔
جنگ کے 200 دن مکمل ہوتے ہی یوکرینی فوج نے بڑا جوابی حملہ کرتے ہوئے 24 گھنٹے میں روسی قبضے سے 20 شہرآزاد کرا نے کا دعوی کیا ہے ۔ یوکرینی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ روسی فوجی خارکیف سے واپس جارہے ہیں اور جنوبی ڈونباس اب روس کے قبضے میں ہے۔ خارکیف سمیت مشرقی علاقوں میں یوکرین کی فوج امریکی ہارم میزائلوں سے روسی افواج پر تباہی مچانے کا دعوی کیا جا رہا ہے۔ لڑاکا طیارے سے داغا جانے والا یہ تیز رفتار اینٹی ریڈی ایشن میزائل 2300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دشمن کے ریڈار پر حملہ کرتا ہے۔ امریکہ یوکرین کو ایسے 1200 میزائل دے چکا ہے۔ روسی ریڈار سسٹم میں ہارم میزائل کے خلاف ناکام ہونے کا دعوی بھی کیا جار ہا ہے۔
واپس کریں