دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میڈیکل کالج کے سپوزیم میں وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی شرکت اور محکمہ فزیکل پلاننگ و ہاوسنگ کے اجلاس کی صدارت
No image مظفرآباد (پی آئی ڈی) 14ستمبر2022۔وزیرا عظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں ڈاکٹرز ایک مسیحا کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر ز کے ہاتھ میں شفا ہوتی ہے جبکہ دل میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ بھی ہونا چاہیے۔ ہمیں میڈیکل کالجز میں معیار تعلیم مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں میڈیکل سائنسز نے اتنی ترقی نہیں کی جنتی ہونی چاہیے۔ حکومت صحت کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ آزادکشمیر کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی، ہسپتالو ں میں ادویات کی فراہمی اور دیگر ضروری سامان کی فراہمی سمیت تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انسانی جان بچانا دنیا کا سب سے بڑا کام ہے۔ میڈیکل کالج میں طلبا و طالبات کی کردار سازی اور ذہن سازی بھی کرنی چاہیے تاکہ انہیں اپنے کام کا پتہ ہو۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے آزاد جموں وکشمیر میڈیکل کالج کے 6 ویں سمپوزیم 2022 کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے تلاوت اور نعت پڑھنے والا طلبا کے لیے 35 ہزار روپے فی کس سمیت سپورٹنگ سٹاف کو مستقل کرنے کا اعلان بھی کیا۔
تقریب سے آزاد کشمیر کے وزیر صحت عامہ ڈاکٹر نثار انصر ابدالی،پرنسپل میڈیکل کالج پروفیسر ملازم حسین بخاری، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(WHO) ڈاکٹرپلیتھا ماہی پالا اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر آزاد کشمیر کے وزرا حکومت خواجہ فاروق احمد، عبدالماجد خان، چوہدری اظہر صادق، سردار فہیم اختر ربانی، چوہدری محمد رشید، سیکرٹریز حکومت، سربراہان محکمہ جات، فیکلٹی ممبران، سول و فوجی حکام اور کالج کے طلبا و طالبات بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز اپنے کام میں انسانیت کو ترجیح دیں اور خدمت کے جذبہ کے ساتھ مریض کا علاج کریں۔انہوں نے کہا کہ کالج میں ریسرچ کے لیے لیبارٹریز قائم کریں حکومت فنڈز دے گی۔ کینولا، سنی پلاسٹ اور ڈسپوزایبل سرنج تیار کریں حکومت معاونت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ریسرچ کے مواقعوں پر کام کریں۔خواتین ڈاکٹرز کسی بھی معاشرے کا حسن ہیں۔ مشکلات کے باوجود ہماری خواتین میڈیکل کے شعبہ کے ساتھ ساتھ دیگر تمام شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ خواتین نے زندگی کے ہر شعبہ میں لوہا منوایا ہے۔ انہوں نے خواتین ڈاکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ انسانیت اور خدمت کے جذبہ سے ہارٹ کی فیلڈ میں آئیں تاکہ خواتین مریضوں کو آسانی ہو۔انہوں نے کہا کہ کہ میڈیکل کالج کے تمام مسائل حل کریں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت عامہ ڈاکٹر نثار انصر ابدالی نے کہا کہ آزادکشمیر میں نظام صحت کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ ہمیں شعبہ صحت میں بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے لیکن آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے کافی حد تک نظام میں میں بہتری لائی ہے۔ بہت جلد ہیلتھ یونیورسٹی کا افتتاح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں ہیلتھ پالیسی کا ڈاکومنٹ بھی فائنل ہو چکا ہے۔ وزیر صحت عامہ نے کہا کہ ڈاکٹرز کے لیے ہیلتھ فانڈیشن کے ڈاکومنٹس بھی آخری مراحل میں ہے۔ جن سے ڈاکٹرز کے بے شمار مسائل حل ہو ں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کے طلبا طالبات ریسرچ پر کام کریں۔ انشااللہ نظام صحت میں مزید بہتری لائیں گے اور آزادکشمیر کی عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے پرنسپل پروفیسر ملازم حسین بخاری نے کہا کہ کالج میں ریسرچ لیب پر کام شروع کر دیا ہے۔ پرنسپل میڈیکل کالج نے تمام آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے کہا کہ مجھے آزادکشمیر آ کر بے حد خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے ہم پیش پیش ہیں۔ آزادکشمیر میں نظام صحت کو مضبوط کر کے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میڈیکل کالج میں ٹیلی میڈیسن سنٹر کا آغاز خوش آئند ہے۔ صحت کی بنیادی سہولیات کو ٹیلی میڈیسن سے منسلک کر کے لوگوں کو سپورٹ کیا جائے گا۔ آخر میں وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان کو پرنسپل میڈیکل کالج پروفیسر ملازم حسین بخاری نے شیلڈ بھی پیش کی۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے میڈیکل کالج میں قائم بلڈ لیبارٹری کا افتتاح کیا اور دیگر شعبوں کا معائنہ بھی کیا۔

وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی زیر صدارت محکمہ فزیکل پلاننگ و ہاوسنگ کا اعلی سطحی اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں وزیر فزیکل پلاننگ و ہاوسنگ چوہدری یاسر سلطان، سیکرٹری برائے وزیراعظم شاہد محی الدین قادری، سیکرٹری فزیکل پلاننگ و ہاوسنگ غلام بشیر مغل، ڈائریکٹر جنرل سینٹرل ڈیزائن آفس افتخار حسین ، چیف انجینئر بلڈنگ نارتھ شفیق ڈار، چیف انجینئر بلڈنگ ساوتھ عبدالقیوم ، سپرنٹنڈنٹ انجینئر راولاکوٹ سرکل سردار عبدالطیف، پراجیکٹ ڈائریکٹر میرپور واٹر سپلائی ندیم اقبال ، ایکسین مظفرآباد عمران مختار ودیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بہتر معیار زندگی عوام کا حق اور اسے مہیا کرنا حکومت کا فرض بے۔ ہنگم تعمیرات کو روکنے کے لیے بلڈنگ کوڈ کا نفاذ ضروری ہے۔یو بی سی اور آئی بی سی بلڈنگ کوڈز میں سے جو مطابقت رکھتا ہو اسے اپلائی کریں۔ماحولیاتی/موسمیاتی تغیرات کے باعث زیر زمین پانی کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے۔ دنیا میں کہیں بھی میٹھا پانی واشنگ، سروس سٹیشنز وغیرہ میں استعمال نہیں ہوتا جبکہ ہمارے ہاں ایسا ہو رہا ہے جو میٹھے پانی کے ضیاع کا باعث بن رہا ہے، اس کا تدارک رین واٹر ہاروسٹنگ کیصورت میں ضروری ہے۔ لوگ نئے تعمیر ہونے والے گھر کے اندر مرضی سے فنشنگ کریں لیکن باہر سے نیچر کے مطابق منظور شدہ ڈیزائن اپلائی کریں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ عمارت کی ڈیزاننگ کرتے وقت اس بات کو ملحوظ خاطر رکھے کہ بارانی پانی کو استعمال میں لانے کا پراسس نقشے کا حصہ ہے۔ لوگوں کو فلیٹس کیطرف لایا جائے تاکہ قدرتی لینڈ سکیپ خراب نہ ہو۔اراضی کا استعمال کم ہو۔سیوریج اور ڈرینج کے مسائل حل کرنے میں آسانی ہو۔اسی طرح چونکہ یہ خطہ سیسمک زون بھی کہلاتا ہے اس لئے گھروں اور عمارات کی تعمیر کے لئے لائیٹ ویٹ ٹیکنالوجی کا رحجان زیادہ ہونا چاہیے۔ عوام کو صاف پانی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے جس کے لیے ہرممکن اقدامات عمل میں لائے جائیں ۔ ترقیاتی ادارہ جات اور میونسپل کارپوریشز کے درمیان اختیارات کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ چیف انجینئر ساوتھ مظفرآباد کے بجائے میرپور میں دفتر شفٹ کریں تاکہ کام کی نگرانی بھی کر سکیں۔ سرکاری عمارات کی تعمیر کے بعد مینٹیننس پر توجہ دی جائے تاکہ قیمتی اثاثہ جات محفوظ رہیں۔ محکمہ جات کے دفاتر کے حوالہ سے عدالت میں زیر کار کیسز کی موثر پیروی کی جائے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کشمیر ہاس کا نیا تعمیر شدہ بلاک 60 ایام کے اندر اندر تزیئن و آرائش کر کے قابل رہائش بنایا جائے ۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ سے منسلک ریسٹ ہاوس میں اچھی کوالٹی کا فرنیچر فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات اس حوالہ سے پندرہ ایام میں جملہ پراسس مکمل کریں تاکہ سکیم بروقت منظور ہو کر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے ۔


واپس کریں