دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی روس کے صدر ولادیمیر وی پیوٹن سے اہم ملاقات، دونوں ملکوں کے تعلقات کے فروغ میں ایک اہم پیش رفت
No image سمرقند15 ستمبر ( کشیر رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو یہاں روس کے صدر ولادیمیر وی پیوٹن سے ملاقات کی جس میں انہوں نے دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور مضبوط بنانے کے لیے روس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کی سائیڈ لائن پر ہونے والی ملاقات کے دوران، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خوراک کی حفاظت، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، دفاع سمیت باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں روس کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے روس کی جانب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے اظہار یکجہتی اور حمایت پر صدر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس آب و ہوا سے پیدا ہونے والی آفت کے تباہ کن اثرات کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔وزیراعظم نواز شریف نے پاک روس تعلقات کی مسلسل نمو پر اطمینان کا اظہار کیا جو مضبوط باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں۔افغانستان میں روس کے تعمیری کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان میں پاکستان اور روس دونوں کا اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان پر بین الاقوامی مشغولیت کی رفتار کو تیز کرنا ضروری ہے اور افغانستان میں استحکام کے لیے تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے کہا ہے کہ پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس کی سپلائی ممکن ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پاکستان کو اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں، روس اور پاکستان کے تعلقات مثبت انداز میں بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے ہوئے جانی نقصان پر بیحد افسوس ہے، سیلاب متاثرین کے لیے امداد بھجوائی ہے، مزید مدد کے لیے تیار ہیں۔روسی صدر نے کہا کہ روس پاکستان کے تعلقات میں معاشی، تجارتی شعبوں میں تعاون اہم ہے، پاکستان اور روس میں ریلوے اور توانائی کے شعبوں میں کام کرنیکی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم بہت سارے شعبوں میں مثبت انداز میں مل کر کام جاری رکھیں گے۔ولادیمر پیوٹن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایل این جی فراہمی کے لیے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر بھی قابل توجہ ہے، پاکستان کو روس سے گیس کی سپلائی کی جاسکتی ہے، پاکستان کو پائپ لائن کے ذریعے گیس کی سپلائی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گیس سپلائی روس، قازقستان، ازبکستان کے پہلے سے بنے انفرا اسٹرکچر سے ممکن ہے۔افغان مسئلے پر بات کرتے ہوئے صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان کے مسئلے کو بھی حل کرنے کی ضرورت ہے، افغانستان میں سیاسی عدم استحکام ہے جو حل ہونے کی امید ہے۔روسی صدر نے کہا کہ افغانستان کے لوگوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے پاس افغانستان کی صورتحال پر اثرانداز ہونے کی صلاحیت ہے۔

کریملن کے مطابق سمرقند میں روسی صدرولادیمیر پوتن نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کی ہے، صدر پوتن نے چینی صدر شی جن پنگ اور دیگر غیر ملکی رہنماں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا امکان صدائے روس نے 8 ستنمبر کوظاہرکرتے ہوئے خبر دی تھی کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہوگی۔ سمرقند میں ہونے والی یہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے جاری تعطل کو ختم کرنے اور وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کے لئے ایک بڑا بریک تھروہے. موجودہ رابطہ پوتن اور شریف کے درمیان پہلا برائے راست رابطہ ہے، جو اپریل میں پاکستان کے وزیراعظم کے عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ وہ دوطرفہ تعاون کے اہم پہلوں، تجارتی اور اقتصادی شعبے میں مشترکہ منصوبوں پر عمل درآمد پر تبادلہ خیال کیا۔

واپس کریں