دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
امیر ممالک ماحولیاتی بحران کے ذمہ دار، سیلاب کی تباہ کن صورتحال سے نمٹنے میں مدد کریں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
No image اسلام آباد۔15ستمبر (کشیر رپورٹ):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امیر ممالک سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہ کن صورتحال سے نمٹنے میں مدد کے لیے وسیع مالی وسائل کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں امیر ممالک ایک لمحہ بھی ضائع کیے بغیر پاکستان کی مدد کریں ۔انہوں نے سالانہ پری جنرل اسمبلی پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے نمائندے کی جانب سے کیے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ موسمیاتی بحران پر عالمی سطح پرناکافی اقدامات کا مظہر ہے۔انہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی کا انداز لگانا ناقابل تصور ہے جو انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقہ میرے ملک پرتگال کے کل رقبہ سے بھی تین گنا زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پاکستان کی مدد کے لیے مکمل طور پر متحرک ہے لیکن پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہ کن صورتحال سے نمٹنے میں مدد کے لیے وسیع مالی وسائل کی ضرورت ہے جو بڑے ٹاسکس کے لیے بہت ضروری ہیں اور اس سلسلے میں امیر ممالک ایک لمحہ بھی ضائع کیے بغیر پاکستان کی مدد کے لیے آگے بڑھیں ۔انہوں نےکہا کہ ماحولیاتی بحران پر قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات ناکافی اور غیر منصفانہ ہیں اور یہ ایک دھوکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے پاکستان ہو، قرن افریقہ، ساحل، چھوٹے جزیرے یا کم ترقی یافتہ ممالک، دنیا کے انتہائی کمزور ممالک ماحولیاتی بحران پیدا کرنے کی وجہ نہیں ہیں لیکن یہ ممالک کاربن اخراج کا باعث بننے والے بڑے ممالک کی خوفناک قیمت چکا رہے ہیں ۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دنیا کے امیر ممالک کے سربراہان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ماحولیاتی بحران کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور یہی نہیں ریکارڈ قحط سالی، جنگلات میں آتشزدگی اور سیلاب، ماحولیاتی تبدیلی کے وسیع پیمانے پر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ تمام ممالک کو ہر سال کاربن گیسوں کے اخراج مین کمی کرنے کی ضرورت ہے اور عالمی درجہ حرارت کو 1.5ڈگری تک محدود رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام ممالک اس وقت درجہ حرارت میں کمی لائیں، کیونکہ دنیا آج سیلاب سے محفوظ نہیں ہو گی تو ہمارا کل بھی محفوظ نہیں ہو گا۔


واپس کریں