دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزادکشمیر میں زراعت کے فروغ کے لیے محکمہ کے انقلابی اقدامات
No image مظفر آباد ( رپورٹ: سدرہ شفیق، پبلسٹی آفیسر محکمہ زراعت) آزاد کشمیر میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت نے کاشتکاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور محکمہ اس کو عملی جامہ پہنانے کے حصول کے لیے سرگرم عمل ہے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران مختلف ترقیاتی منصوبہ جات کے علاوہ وقتا فوقتا محکمہ نے ایسے کئی اقدامات اٹھائے جن سے زمینداران کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہواہے۔ محکمہ زراعت آزاد کشمیر کی نظامت زراعت توسیع، نظامت زراعت تحقیق اور نظامت پارکس اینڈ ہارٹیکلچر ریاست کو زرعی ترقی کی جانب گامزن کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ تمام نظامت ہا زراعت کے فروغ کے لیے مشترکہ طور پر لائحہ عمل تیار کرتی ہیں۔ اس سلسلہ میں سال میں دوبار Research Extension Coordination Committee (RECC) میٹنگ کاانعقاد کیا جاتا ہے جس میں تمام شعبہ جات کے انچارج آفیسران گزشتہ موسم کی پراگرس پر بریفنگ دینے کے ساتھ ساتھ آمدہ موسم کی پلاننگ سے بھی فورم کو آگاہ کرتے ہیں۔ RECCکے علاوہ حال ہی میں سیکرٹری زراعت جاوید ایوب کی ہدایت کے مطابق محکمہ زراعت نے اپنے توسیع سٹاف کے ذریعے یونین کونسلز میں واقع گائوں کی سطح پر زمینداران او ر محکمہ کے توسیع کارکنان کے درمیان مضبوط اور مسلسل روابط قائم کرنے کی غرض سے سوموار میٹنگز کے انعقاد کا اہتمام کیا۔جولائی 2022 سے شروع ہونے والی یہ میٹنگز ہر سوموارکو باقاعدگی سے منعقد ہو رہی ہیں۔ اِن میٹنگز کا مقصد جہاں ایک جانب زمینداران اور محکمہ کا مضبوط ربط قائم کرنا ہے تو دوسری جانب محکمہ پر عوام الناس کا اعتمادبھی بحال کرنا ہے۔
12ستمبر 2022 کو منعقد ہونے والی نویں سوموار میٹنگ کے بعد اب تک ریاست بھر میں 1,930 میٹنگز منعقد ہو چکی ہیں جن میں 21,849سے زائد زمینداران نے شرکت کی۔ میٹنگز میں خواتین کی کثیر تعداد میں شرکت محکمہ کے لیے حوصلہ افزا ہے کیونکہ اس سے زراعت کے شعبہ میں خواتین کی دلچسپی عیاں ہوتی ہے۔سوموار میٹنگز میں بھی ایگریکلچر سیکٹر کے تمام محکمہ جات کے نمائندگان شریک ہو کر مشترکہ طور پر عوام کے مسائل کے حل تجویز کرتے ہیں۔چونکہ اِن میٹنگز میں زمینداران اپنے زرعی مسائل، Cattle farmingاور آبپاشی کے مسائل کا حل ایک ہی فورم سے پاتے ہیں اس لیے عوامی حلقوں کی جانب سے سردار جاوید ایوب سیکرٹری زراعت کے اس قدم کو نہایت پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔محکمہ زراعت، لائیو سٹاک اور آبپاشی کی مشترکہ Progress Review Meetings بھی منعقد ہو رہی ہیں جن سے متذکرہ تمام محکمہ جات کے مابین باہمی ربط مضبوط ہو رہا ہے اور زرعی ترقی کے حصول کے لیے مشترکہ کاوش کی بنیاد ڈالی جا رہی ہے۔ ترقیاتی منصوبہ جات کے ذریعے زمینداران کو کھاد، بیج، کچن گارڈننگ کٹس اور پھل دار پودہ جات رعائتی نرخوں پر فراہم کیے جاتے ہیں۔ کم land holdingsکو مدِ نظر رکھتے ہوئے محکمہ کا توسیعی سٹاف ہدایات کے مطابق زمینداران کو پھل اور سبزیاں اگانے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ کم رقبہ سے زیادہ منافع حاصل کیا جا سکے۔ پھولوں کی کاشت کے حوالہ سے تربیت ہا فراہم کی جاتی ہیں تاکہ کم دورانیہ کی فصل سے جلد اور زیادہ منافع حاصل کیا جا سکے۔
وزیر زراعت سردار میر اکبر خان اور سیکرٹری زراعت سردار جاوید ایوب کی رہنمائی میں محکمہ شہد کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کر رہا ہے۔ مزید لوگوں کو اس جانب راغب کرنے کے لیے Apiculture سیکشن کی جانب سے وقتا فوقتا تربیت ہا فراہم کی جاتی ہیں جن کے نتیجہ میں آزاد کشمیر میں مختلف اقسام کے Flora (جس میں ادویاتی پودہ جات بھی شامل ہیں) سے حاصل کردہ اعلی کوالٹی کا شہد اندروں آزاد کشمیر کے علاوہ پاکستان میں بھی فراہم کیا جاتا ہے۔آزاد کشمیر میں زرعی ترقی کے حصول کے لیے زرعی رقبہ کو بڑھانا مقصود ہے۔ زرعی اراضی کو محفوظ رکھنے اور قابل زیر کاشت رقبہ کو زیر کاشت بنانے کے لیے محکمہ Agriculture Land Act کی تشکیل کے لیے مصروف عمل ہے جس کو جلد ہی لاگو کر دیا جائے گا۔
خواتین کی زرعی شعبے میں دلچسپی کے پیش نظر محکمہ ہر سال ربیع اور خریف سیزن میں کچن گارڈننگ کٹس نہایت ارزاں نرخوں پر فراہم کرتاہے۔ کٹس کی فراہمی کے ساتھ نہ صرف خواتین بلکہ سکولوں کے طلبا اورطالبات کو کچن گارڈ ننگ میں تربیت بھی دی جاتی ہے۔ محکمہ کی اس سرگرمی سے گھریلو پیمانے پرسبزیات کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بیج سبزیات کی کٹس کے علاوہ ضلع مظفرآباد میں زنانہ توسیعی سروس کی جانب سے مختلف سبزیات کی پنیریاں تیار کر کے ضلعی دفتر سے با اخذقیمت فروخت کی جاتی ہیں۔ پھلوں کو محفوظ کرنے کے خاطر خواہ انتظام نہ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں پھلوں کا ضیاع ہوتا تھا جس سے بچنے کے لیے محکمہ زراعت کی جانب سے پھلوں سے جیم،جیلیز،اچار اور جوس بنانے کی تربیت ہا فراہم کی جاتی ہیں۔اس سرگرمی کو زراعت کے شعبہ میں دلچسپی رکھنے والی خواتین میں مقبولیت حاصل ہے۔
زیتون کے پھل کی افادیت سے ہر کوئی واقف ہے اس پھل کے فوائد کے پیش نظر محکمہ زراعت وفاقی حکومت کے منصوبہ Promotion of Olive Cultivation on Commercial Scale in Pakistan (Phase II) AJK Component کے تحت آزاد کشمیر بھر میں زیتون کے پودہ جات رعائتی انراخ پر زمینداران کو فراہم کر رہا ہے۔ نیز مختلف سرکاری اداروں میں یہ پودہ جات بلامعاوضہ باغات کی صورت میں نصب کیے جارہے ہیں۔
آزاد کشمیر میں جانوروں کیلئے چارہ کی کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ کی جانب سے ریاست بھر میں زمینداران کوگھریلو پیمانے پر Silageکی تیاری کی تربیت ہا بھی فراہم کی گئی ہیں۔اس تیار کردہ Silageمیں مقامی طور پر پیدا کئے گئے Raw Materialکا استعمال کیا گیا ہے جس میں پروٹین کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔ شعبہ فارم میکنائزیشن کے تحت رعائتی انراخ پر ٹریکٹرز اور دیگر فارم مشینری زمینداران کے لیے دستیاب ہے۔ علاوہ ازیں زمین کی ہموارگی، بردگی سے بچانے کیلئے حفاظتی بند کی تعمیر وغیرہ کی سہولیات کی فراہمی بھی اس شعبہ کے فرائض میں شامل ہے۔
محکمہ زراعت کا شعبہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر ریاست کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے مختلف اضلاع میں پارکس کے قیام پر کام کر رہا ہے۔ اس سلسلہ میں ضلع مظفرآباد میں گلشن گلاب فیملی پارک شوکت لائنز کا افتتاح ہو چکا ہے جوکہ عوام کو تفریح کا بہترین موقع فراہم کر رہا ہے۔ دیگر منصوبہ جات میں تھیم پارک بھمبر، قائد اعظم میموریل پارک کرولی، مجاہد اول پارک دھیرکوٹ وغیرہ شامل ہیں۔شعبہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر دو مرتبہ جلال آباد گارڈن مظفرآباد میں Tulips کی نمائش کر چکا ہے جس کو عوام کی طرف سے خوب پذیرائی حاصل ہو ئی ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے آزاد کشمیر میں محکمہ زراعت زمینداران کے رقبہ جات پر سیڈ انکریز بلاکس لگا کر بیج کی پیداوار میں اضافہ کر رہا ہے جس سے مقامی سطح پر بیج کی ڈیمانڈ کافی حد تک پوری ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں یہ بیج علاقائی موزونیت سے مطابقت رکھتے ہیں جس سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔محکمہ کے مختلف اضلاع میں قائم سبزیاتی فارم ہا میں سبزیات کے بیج پیدا کیے جاتے ہیں جو عوام الناس کے لیے رعائتی نرخوں پر دستیاب ہوتے ہیں۔ محکمانہ نرسریزمیں اعلی اقسام کے پھلدار پودہ جات بڑی تعداد میں تیار کرتے ہوئے زمینداران کو فراہم کیے جاتے ہیں۔مشروم کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے محکمہ کی جانب سے دلچسپی رکھنے والے زمینداران اور محکمہ کے فیلڈ سٹاف کو عملی تربیت ہا فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔تاکہ زمیندران مقامی سطح پر مشروم کی پیداوار سے آمدن حاصل کر سکیں۔
مزید برآں محکمہ کی جانب سے سویا بین کی کاشت میں آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جا رہی ہے۔آزاد کشمیر کی اعلی کوالٹی کا اخروٹ دنیا بھر میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔ضلع نیلم اور لیپہ ویلی کا اخروٹ اپنی مثال آپ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں پاکستان بھر میں فراہم کیا جاتا ہے جس سے زمینداران کی آمد ن میں اضافہ ہوا ہے۔محکمہ زراعت اخروٹ کی پیداوار کو مزید بڑھانے کی غرض سے والنٹ ویول کے انسداد کے لیے بیشتر مہمات کر چکا ہے۔
اس کے علاوہ مختلف بیماریوں اور کیڑوں کے خلاف بھی محکمہ کے شعبہ مربوط تحفظ نباتات (IPM) کی جانب سے Campaign ترتیب دی جاتی ہیں۔وزیر زراعت اور سیکرٹری زراعت کی سرپرستی اور ہدایات کی روشنی میں محکمہ کے آفیسران و اہلکاران ریاست کو زرعی ترقی کی جانب گامزن کرنے کے لیے بھرپورکاوش کر رہے ہیں۔ سٹاف کی کارکردگی موثر بنانے اور جدید زرعی علوم سے آگاہی کے لیے مختلف اداروں میں ریفریشر کورسز کے علاوہ محکمہ کی جانب سے وقتا فوقتا تربیت ہا اورمطالعاتی دورہ جات کا بھی اہتمام کیا جاتاہے۔

واپس کریں