دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
لندن میں واقع ویسٹ منسٹر چرچ کی صدیوں پرانی عمارت ، دلچسپ حقائق
No image لندن (کشیر رپورٹ) ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات لندن کے ویسٹ منسٹر چرچ کی عمارت میں ادا کی جار ہی ہیں،صدیوں پرانی اس عمارت کو مختلف حوالوں سے خصوصی اہمیت حاصل ہے،اس عمارت میں شاہی حکمرانوں کی تاج پوشی،شاہی شادیاں ہوئیں، اسی میں شاہی قبرستان واقع ہے اور وسٹ منسٹر چرچ میں برطانیہ کا قدیم ترین دروازہ اور شاہی تاجپوشی کی قدیم کرسی بھی موجود ہے، اسی چرچ کے ایک قدیم فرش پہ دنیا کے خاتمے کی پیشگوئی بھی کنندہ ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے' بی بی سی' نے ویسٹ منسٹر چرچ کی عمارت کے بارے میں ایک دلچسپ رپورٹ شائع کرتے ہوئے اس کے بارے میں پانچ دلچسپ حقائق بیان کئے ہیں۔دریائے ٹیمز کے کنارے سے کچھ ہی فاصلے پر موجود ویسٹ منسٹر ایبی، جو وسطی لندن میں پارلیمنٹ ہاس کے ہمسائے میں واقع ہے، صدیوں سے برطانیہ میں قومی اہمیت کی حامل تقریبات کے انعقاد کی وجہ سے مشہور ہے۔یہ وہ تاریخی چرچ ہے جہاں برطانیہ کے بادشاہوں اور ملکاں کی تاجپوشی ہوئی جن میں سنہ 1953 میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاجپوشی کی تقریب بھی شامل ہے۔اس کی موجودہ عمارت کی تعمیر نو ہینری سوم نے سنہ 1245 میں کی لیکن اس چرچ کا قیام بہت پہلے سنہ 960 میں بینیڈکٹائن راہبوں کے ہاتھوں سے ہوا تھا۔ڈاکٹر ہانا بوسٹن آکسفرڈ یونیورسٹی کے میگڈیلین کالج میں تاریخ کی لیکچرار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایبی کو تقریبا 1000 سال سے برطانوی سیاسی تاریخ میں نمایاں مقام حاصل رہا۔شاہی حکمرانوں سمیت 3300 سے زیادہ مشہور شخصیات ایسی ہیں جن کو یا تو ویسٹ منسٹر ایبی میں دفن کیا گیا یا پھر یہاں ان کی یادگار موجود ہے۔اسی جگہ ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات بھی ادا کی جائیں گی۔ اس قدیم عمارت کی تاریخ سے متعلق پانچ دلچسپ حقائق پیش کیے جا رہے ہیں۔

2011 میں پیلے رنگ کا لباس پہنے، ملکہ الزبتھ دوم نے شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی شادی کی تقریب میں شرکت کی لیکن اس مقام پر شاہی خاندان کی شادیاں منعقد ہونے کی تاریخ 900 سال پرانی ہے۔اب تک یہاں 16 شاہی شادیاں ہو چکی ہیں جن کا آغاز سنہ 1100 میں ہینری اول سے ہوا جو سکاٹ لینڈ کی شہزادی مٹلڈا سے رشتہ ازدواج میں بندھے۔ ملکہ بننے سے قبل شہزادی الزبتھ اور شہزادہ فلپ کی شادی بھی سنہ 1947 میں یہیں ہوئی تھی۔

برطانیہ کا قدیم ترین دروازہ۔ویسٹ منسٹر ایبی میں برطانیہ کا قدیم ترین دروازہ موجود ہے تاہم اس دلچسپ حقیقت کا انکشاف سنہ 2005 میں ایک طویل تحقیق کے بعد ہوا تھا۔یہ دروازہ سنہ 1050 میں کسی وقت بنایا گیا تھا۔ڈاکٹر بوسٹن بتاتی ہیں کہ ایبی کی پہلی عمارت بادشاہ ایڈورڈ کے دور میں بنی تھی جو سنہ 1042 سے 1066 تک بادشاہ رہے لیکن اس دروازے کے علاوہ اصل عمارت کا کوئی حصہ اب باقی نہیں رہا۔ڈاکٹر بوسٹن بتاتی ہیں کہ غالبا یہ وہ پہلی عمارت تھی جس کو اس وقت کے جدید طرز تعمیر کے مطابق بنایا گیا تھا جو یورپ میں مقبول ہو رہا تھا۔ کھدائی سے معلوم ہوا ہے کہ یہ 87 میٹر طویل عمارت تھی۔
برطانیہ کے اس قدیم ترین دروازے پر گائے کی کھال کے ٹکڑے موجود ہیں۔ 19ویں صدی میں یہ قصہ مشہور ہوا کہ یہ گائے کی کھال کے ٹکڑے نہیں بلکہ انسانی جلد کی باقیات ہیں جو کسی ایسے شخص کے جسم سے سزا کے طور پر اتاری گئی جس کو چرچ میں چوری کرتے یا کوئی توہین آمیز کام کرتے پکڑا گیا تھا۔
کہا گیا کہ انسانی جلد بطور سبق اور دوسروں کو ایسے کسی کام سے روکنے کے لیے دروازے پر لگا دی گئی۔

شاہی مقبرے۔ویسٹ منسٹر ایبی میں 30 بادشاہ اور ملکائیں دفن ہیں۔ یہاں دفن ہونے والے سب سے پہلے بادشاہ ایڈورڈ تھے۔ملکہ الزبتھ اول، میری کوئین آف سکاٹس اور 11 کوئین کنسورٹس (حکمران بادشاہ کی اہلیہ) بھی یہاں دفن ہیں۔ویسٹ منسٹر ایبی میں دفن ہونے والے آخری شاہی حکمران سنہ 1760 میں وفات پانے والے بادشاہ جارج دوم تھے۔تاہم یہ صرف شاہی حکمرانوں کا ہی مدفن نہیں۔ سر آئزک نیوٹن، سٹیفن ہاکنگ، جارج فریڈرک ہینڈل اور شاعرہ میری ٹریور سمیت 3300 افراد یہاں دفن ہیں۔ایبی میں شاعروں کا کونہ بھی ہے جو جین آسٹن، ایملی اور این برونٹے جیسے ادیبوں اور شاعروں کی یادگار ہے۔جدید دور میں اس ایبی میں شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے جن افراد کی آخری رسومات ادا کی گئیں ان میں مادر ملکہ (2002)، ویلز کی شہزادی ڈیانا (1997) اور اب ملکہ الزبتھ دوم شامل ہیں۔

تاجپوشی کی کرسی۔تاجپوشی کی کرسی کو دنیا کے سب سے مشہور فرنیچر کے طور پر جانا جاتا ہے جس پر سات صدیوں سے برطانیہ کے شاہی حکمرانوں کے سر پر تاج رکھا جاتا رہا ہے۔اس کرسی کو بادشاہ ایڈورڈ اول کے حکم پر اس مشہور سکون پتھر کی مدد سے بنایا گیا تھا جو سکاٹ لینڈ کے باشندوں کے لیے قابل تعظیم تھا تاہم بادشاہ ایڈورڈ اسے لندن لے آئے تھے اور بعد میں سکاٹش قوم پرستوں نے سنہ 1950 میں اسے چرا لیا تھا۔1953 میں جب ملکہ الزبتھ دوم کی تاجپوشی ہوئی تو وہ اسی کرسی پر اسی پتھر کے اوپر براجمان ہوئیں اور ان کے بیٹے بادشاہ چارلس سوم کی تاجپوشی بھی اسی کرسی پر ہو گی۔سنہ 1066 سے، سوائے دو شاہی حکمرانوں کے، یہاں 39 حکمرانوں کی تاجپوشی ہو چکی ہے۔

دنیا کے خاتمے کی پیشگوئی۔ایبی میں ایک قدیم فرش ہے جس پر تین عبارتیں درج ہیں جن میں دنیا کے خاتمے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔پتھر کے ٹکڑوں اور رنگ برنگے شیشوں سے بنے جیومیٹریکل طرز کے اس فرش کو کوسماٹی فرش کہا جاتا ہے جو پراسرار طور پر اشارہ دیتا ہے کہ دنیا 19683 سال تک قائم رہے گی۔یہ پیغام جو پہلے نظروں سے اوجھل تھا، حال ہی میں ایبی میں صفائی اور اس کی بحالی کے منصوبے کے دوران واضح ہوا۔1987 میں ایبی کا پراسرار فرش، برطانیہ کی قدیم ترین کرسی اور تاجپوشی کی کرسی مزید اہمیت اختیار کر گئے جب اس عمارت کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی مقام کے طور پر شمار کیا جانے لگا۔ویسٹ منسٹر ایبی کو اس کی تاریخی اہمیت کے ساتھ ساتھ انگلش گوتھک آرٹ کے بہترین نمونے کے طور پر یہ درجہ دیا گیا۔



واپس کریں