دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان اقوام متحدہ میں اپنے نمائندوں کی تربیت کرے، ہندوستان اور پاکستان 'ہارٹ ٹو ہارٹ' کانفرنس کی اجازت دیں،بھیم سنگھ
No image جموں۔مقبوضہ جموں و کشمیر کی نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے نمائندوں کو اقوام متحدہ میں کشمیر سے متعلق بات کرنے کے لئے تربیت فراہم کرے،جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ہندوستانی نمائندے نے پاکستان کے بیان کے جواب میں جموں وکشمیر کے حوالے سے بے بنیاد،غیر یقینی اور فضول الزامات کے حوالے دیئے۔ بھیم سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کو اقوام متحدہ کے کسی بھی پلیٹ فارم کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا چاہئے۔بھیم سنگھ نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر نے ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا اور مظفر آباد اور گلگت بلتستان پر پاکستان کا قبضہ ہے۔اقوام متحدہ میں ہندوستانی نمائندے کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ نمائندوں کا مقصد خبریں بنانا نہیں ہوتا۔بھیم سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی نمائندے کو آزاد کشمیر،گلگت بلتستان اور قراقرم سیکٹر پر پاکستان کے قبضے کی بات کرنا چاہئے تھی۔

بھیم سنگھ نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر کے تمام فریقوں کی رابطہ کمیٹی تیسری انٹرا جے اینڈ کے ہارٹ ٹو ہارٹ مذاکرات جلد از جلد ہندوستان یا پاکستان میں حکومت کی صورت میں کرے گی۔ پاکستان نے اس تجویز کو قبول کرلیا۔ بھارت اور پاکستان دونوں کو جموں و کشمیر کے عوام کو دونوں اطراف پر اعتماد کرنا چاہئے اور انہیں 'ہارٹ ٹو دل' بات چیت جاری رکھنے کی اجازت دینی چاہئے۔بھیم سنگھ نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی نے 2005 اور 2007 میںنئی دہلی میں 'ہارٹ ٹو ہارٹ' کانفرنس کرائی تھی جس میں جموں و کشمیر کے دونوں فریقوں کے سیاسی اور سماجی رہنمائوں نے شرکت کی تھی جن میں ڈاکٹر (مہاراجہ)کرن سنگھ ، سردار محمدعبدالقیوم خان کے علاوہ جموں و کشمیر کے دونوں اطراف کے سینئر رہنماں نے شرکت کی تھی۔

واپس کریں