دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی پروپیگنڈہ جھوٹا ثابت ۔مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی و معاشی بدحالی، مہنگائی کا طوفان
No image سرینگر( کشیررپورٹ)ہندوستانی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد ترقی اور خوشحالی کا ڈھول پیٹ رہی ہے جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق مقبوضہ ریاست میں آمدنی کے ذرائع کم سے کم ہوچکے ہیں،معاشی اور اقتصادی بدحالی کا دور دورہ ہے اور ساتھ ہی مہنگائی کی غیر معمولی صورتحال نے لوگوں کا جینا دشوار کر رکھا ہے۔ اقتصادی ماہرین نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ رواں برس کے ابتدا سے ہی وادی کشمیرمیں معاشی اور اقتصادی بحران دکھائی دے رہاہے وگ صرف بچت کی گئی رقومات کوخرچ کررہے ہیں امدانی کے وسائل نہ ہونے کے برابر ہے اور لوگوں کوطرح طرح کے مشکلات سے گزرنا پڑرہاہے ۔ماہرین کے مطابق وادی کشمیرمیں مہنگائی نے ہرایک انسان کومتاثرکیاہے اور اسکازندہ رہنامشکل ہی نہیں ناممکن بن گیاہے ۔عوامی حلقوں نے امید کی کہ آمدانی کے وسائل پیداہونگے وہ مہنگائی کابھی مقابلہ کرپائینگے تاہم ابھی تک زمینی سطح پرایسی کوئی صورتحال دکھائی نہیں دے رہی ہے او ریہی وجہ ہے کہ معاشی اور اقتصادی بدحالی نے عام انسان کومصائب ومشکلات میں مبتلاکردیاہے ۔
وادی کے طول و ارض میں مہنگائی بے لگام ہوچکی ہے اور صوبائی انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں کواعتدال پر رکھنے کے لئے کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے اور نہ ہی بازاروں میں کھانے پینے کے اشیا کی چیکنگ کی جارہی ہے اور عوام کو اپنے رحم وکرم پر چھوڑدیاگیاہے ۔کشمیر وادی میں پہلی بار ٹماٹر150روپے، رازما سوروپے اور کوئی بھی سبزی تیس روپے سے کم فروخت نہیں ہورہی ہے ۔کریانہ فروشوں نے بھی لو ٹ کھسوٹ کابازار گرم کردیاہے۔گوشت بوئلرمرغ کی قیمتیں پہلے ہی آسمان کوچھورہی ہے ایسی کوئی شئے وادی کشمیرمیں دکھائی نہیں دے رہی ہے جسکی قیمت گھٹ گئی ہے البتہ اضافہ ضرورہوا ہے ۔لوگوں کی قوت خریدپوری طرح سے جواب دے چکی ہے او رلوگوں کاکہناہے امدانی کے وسائل محدود ہوتے جارہے ہے اخراجات میں اضافہ ہورہاہے او ردوسری جانب سرکار کی جانب سے جائیداد ٹیکس ادا کرنے سمارٹ میٹر نصب کرکے انہیں پرپیڈ موڈ پرلانے کی کارروائیاں بھی عمل میں لائی جارہی ہے ۔لوگوں پراضافی بوجھ بڑھ رہاہے جبکہ سرکاری اور پرائیویٹ سطح پرتعمیراتی سرگرمیاں ٹھپ ہوچکی ہے معاشی اور اقتصادی بحران نے وادی کشمیر میں سنگین رخ اختیار کیاہے متوسط طبقہ سے وابستہ لوگ پریشانیوں کاسامناکررہے ہے غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کنبے بڑی مشکل سے اپنی پیٹ کی آگ کوبجھارہے ہے۔مزدور کاریگرہنر مند بیکار اپنے گھروں میں پڑے ہوئیے ہے جسکے نتیجے میں انہیں اپنی ضرورتوں کوپورا کرنے میں دشواریوں کاسامناکرنا پڑرہاہے ۔

واپس کریں