دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مسئلہ کشمیر پرامن طور پر حل کرنے سے متعلق پاکستان اور ایران کے مشترکہ بیان پہ بھارت پریشان
No image نئی دہلی ( کشیر رپورٹ) پاکستان اور ایران کے مشترکہ بیان میں مسئلہ کشمیر پرامن طور پر حل کرنے کے مطالبے پہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا ہے اور بھارتی وزارت خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر جوابی بیان جاری کیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ وہ پہلے ہی مسئلہ کشمیر پر دوسرے ممالک کے ایسے بیانات کو مسترد کر چکا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ کسی دوسرے ملک کو اس حوالے سے تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے پہلے دورہ پاکستان کے بعد بدھ کو دونوں ممالک نے مسئلہ کشمیر پر مشترکہ بیان دیا ہے۔ پاکستان اور ایران نے مسئلہ کشمیر کو خطے کے عوام کی خواہشات کی بنیاد پر پرامن طریقوں سے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایرانی صدر رئیسی نے وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔ ان کے ساتھ ایک اعلی سطحی وفد بھی آیا تھا۔ صدر کے دورہ پاکستان کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔ ایران اور پاکستان اپنے مشترکہ طور پر بیان میں علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں فریقوں نے مشترکہ چیلنجوں کا باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے مسئلہ کشمیر کو خطے کے لوگوں کی خواہشات اور بین الاقوامی قانون کے مطابق بات چیت اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔وزیر اعظم شہبازشریف نے پیر کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مسئلہ کشمیر کو اٹھایا اور ایران کے موقف پر شکریہ ادا کیا۔
واپس کریں