دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ کشمیر میں حالات ٹھیک ہونے کا ہندوستانی دعوی ایسا ہی ہے کہ کوئی بدمعاش گھر میں گھس کر ظلم و تشدد کر کے کہے کہ دیکھو اب سب ٹھیک ہو گیا ہے۔ محبوبہ مفتی
No image سرینگر( کشیر رپورٹ( 'پی ڈی پی'کی رہنما، مقبوضہ جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ہندوستان کا مقبوضہ کشمیر میں حالات ٹھیک ہونے کا دعوی ایسے ہی ہے کہ جیسے کوئی غنڈہ گھر میں د اخل ہو کر گھر والوں کی پٹائی کرے، ان کی آبرو ریزی کرے، ان کو دھمکائے اور پھر بولے کہ گھر میں سب کچھ ٹھیک ٹھا ک ہو گیا ہے کیونکہ اب گھر میں آواز نہیں آرہی ہے، شور نہیں ہو رہا ہے،جھگڑا نہیں ہو رہا ہے،بالکل وہی حال انہوں نے جموں وکشمیر کا کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک جیل میں تبدیل کیا گیا ہے،یہاں عام انسان کی بات تو دوریہاں صحافیوں ، میڈیا کے لوگوں کو نہ صرف دھمکایا جاتا ہے بلکہ کئیوں کو جیلوں میں قید کیا گیا ہے کیونکہ وہ اپنا فرض انجام دیتے تھے،وہ ہندوستانی حکومت کو آئینہ دکھاتے تھے کہ جموں وکشمیر کے حالات کیا ہیں،اس جے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں ہمارے لوگ جیلوں میں ہیں،جن میں نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد کے علاوہ ہمارے مذہبی رہنما بھی شامل ہیں،ان کی جیلوں میں بری حالت ہے،جموں و کشمیر اور ہندوستان می جیلوں میں قید ان کشمیریوں کا کوئی ٹرائل نہیں ہو رہاہے،کوئی ان کی ضمانت نہیں ہو رہی ہے،کوئی ان سے ملنے بڑی مشکل سے ہریانہ، راجھستان، یو پی کی جیلوں میں جاتا بھی ہے تو وہاں ان کو ملاقات بھی نہیں کرنے دی جاتی۔ ایسے میں یہ کہنا کہ جموں و کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے،ہرروز کشمیریوں پہ مختلف ہندوستانی ایجنسیوں کے چھاپے مارے جاتے ہیں۔،اتنا ظلم ، جبر کرنے کے باوجو د ہندوستانی حکومت نے بیان حلفی کے ذریعے سپریم کورٹ کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ جموں وکشمیر میں حالت بہتر ہیں۔
واپس کریں