دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ کشمیر، راجوری میں کشمیری فریڈم فائٹرز سے جھڑپ میں میجر،کیپٹن سمیت7ہندوستانی فوجی ہلاک، ایک فریڈم فائٹر شہید، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر سمیت 4افراد تحریک آزادی کی حمایت کے الزام میں سرکاری ملازمت سے برطرف
No image سرینگر( کشیر رپورٹ) مقبوضہ جموں وکشمیر کے راجوری ضلع میں ہندوستانی فوج اور کشمیری فریڈم فائٹرز کے درمیان فائرنگ کے شدید تبادلے میں ہندوستانی فوج کے ایک میجر ، کیپٹن سمیت 7فوجی ہلاک، 2زخمی اور ایک فریڈم فائٹر شہید ہو گیا، علاقے میں قابض فوج کا آپریشن جاری ، تاخیر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق راجوری ضلع میں ہونے والی جھڑپ میں ہندوستانی فوج کے2 افسران سمیت7فوجی ہلاک ہوئے، سرینگر میں دو نوجوانوں کو مسلح مزاحمتی تحریک میں شامل ہونے کے الزام میں گرفتار ،سرینگر میں ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیرکے صدر ڈاکٹر نثار الحسن سمیت4افراد کو تحریک آزادی کی حمایت کے الزام میں سرکاری ملازمت سے نکال دیا گیا، دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے کشمیریوں کے ضبط کئے گئے مکانات، عمارات کی تعداد500سے تجاوز کر گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق راجوری ضلع کے کالاکوٹ علاقے میں بدھ کو جاری جھڑپ میں ایک فوجی افسر سمیت دو فوجی ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوئے۔ہندوستانی فوج نے میڈیا کو بتایا کہ راجوری ضلع میں بدھ کی صبح کشمیری فریڈم فائٹرز او ر ہندوستانی فوج کے درمیان جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب فوج نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔راجوری کے باجی مال جنگلاتی علاقے میں فائرنگ کے تبادلے میں میجر رینک کا ایک اہلکار ہلاک اور تین فوجی زخمی ہوئے بعد میں ایک اور فوجی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جس سے مرنے والوں کی تعداد دو ہو گئی۔

اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں نے ضلع راجوری کی پیر پنجال رینج کے علاوہ کالاکوٹ، دھرم شال، سیال سوئی اور ملحقہ علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔بھارتی فوجیوں نے پورے ضلع کشتواڑ میں مزید اہلکاروں کو تعینات کر کے کشتواڑ بٹوٹ ہائی وے پر تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا جس سے مقامی لوگوں میں شدیدخوف و ہراس پھیل گیاہے۔

دریں اثناء پولیس نے سرینگر کے علاقے بمنہ میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ممتاز احمد لون اور جہانگیر احمد لون نامی نوجوانوں کو گرفتار کیا۔پولیس نے نوجوانوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔دوسری طرف چار سرکاری ملازمین کو تحریک آزادی سے وابستگی پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے برطرف کیا ہے۔برطرف کیے جانے والے کشمیری سرکاری ملازمین میں ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیرکے صدر ڈاکٹر نثار الحسن ، محکمہ ہائر ایجوکیشن میں لیبارٹری بیئررسلام راتھر،کانسٹیبل عبدالمجید بٹ اورایک ٹیچر فاروق احمد میرشامل ہیں۔ ان پر بھارت مخالف سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام ہے۔سرکاری ملازمین کی برطرفی کا عمل اپریل 2021 میں شروع ہوا تھا اور اس کے فورا بعدقابض انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کے آزادی پسند اور بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کی تحقیقات اور انکی برطرفیوں کیلئے ایک خصوصی ٹاسک فورس اورایک کمیٹی تشکیل دی رکھی ہے ۔ادھر بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے، ایس آئی اے، پولیس کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کی کرائم برانچ اب تک حریت رہنمائوں شہید سید علی گیلانی ،غیر قانونی طورپر نظربند شبیر احمد شاہ اور آسیہ اندرابی کے علاوہ سید صلاح الدین اور مشتاق زرگر سمیت مظلوم کشمیریوں کی زمینیں اور مکانات سمیت 500 جائیدادیں ضبط کر چکی ہے ۔
تاخیر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق راجوری ضلع میں ہونے والی جھڑپ میں ہندوستانی فوج کے2 افسران سمیت7فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

واپس کریں