دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر سے متعلق پارلیمنٹ میں دو بل منظور، اپوزیشن جماعتوں کی سخت مخالفت
No image نئی دہلی ( کشیر رپورٹ)پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں ہندوستان کی ' بی جے پی ' حکومت کے وزیر داخلہ امت شاہ کی طرف سے پیش کردہ بل جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیم) بل، 2023" اور "جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل، 2023" بدھ،6دسمبر کو منظور کئے گئے ہیں جس کا مقصد کشمیری تارکین وطن کمیونٹی سے دو ممبران اور ایک پاکستانی مقبوضہ کشمیر (پی او کے) سے بے گھر ہونے والے افراد کو قانون ساز اسمبلی میں نامزد کرنا ہے۔ایوان نے جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل بھی منظور کیا، جس میں لوگوں کے ایک حصے کے نام کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو سرکاری تقرری اور داخلے میں کوٹہ کے اہل ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ان دونوں بلوں کی منظوری سے پہلے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں لے جا کر بڑی غلطی کی ورنہ آزاد کشمیر بھی ہندوستان کے پاس ہوتا۔امیت شاہ نے کہا کہ حکومت کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزاحمتی تحریک کے خلاف انتہائی سخت اقدامات کا منصوبہ تین سال سے جاری ہے اور یہ منصوبہ2026میں مکمل ہو گا اور اس کے تحت مزاحمتی تحریک کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکمران جماعت کے اس اقدام کی سختی سے مخالفت اور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ' بی جے پی ' حکومت ان بلوں کو لا کر آئین کی روح کے خلاف کام کر رہی ہے، جن کا براہ راست تعلق جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے ہے، اس وقت عدالتی جانچ پڑتال کے تحت ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر سپریم کورٹ اس ماہ اپنا فیصلہ سنائے گی۔اپوزیشن نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر اسمبلی کے الیکشن میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے کیونکہ اسے معلوم ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر الیکشن میں بری طرح ہار جائے گی ۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور جسٹس (ریٹائرڈ) حسنین مسعودی کے علاوہ، جنہوں نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں تاخیر اور اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہنے کے لیے حکمران نظام پر سخت حملہ کیا۔کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی ' بی جے پی ' حکومت کے اس اقدام کی سختی سے مخالفت کی ہے۔اپوزیشن ارکان کی طرف سے کہا گیا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے خلاف ظلم اور زیادتی پر مبنی اقدامات کر رہی ہے۔
واپس کریں