دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں وکشمیر کے پونچھ علاقے بڑی تعداد میں ہندوستانی فوج متعین، پیر پنجال پہاڑی سلسلے کے دونوں طرف کے علاقوں میں ہندوستانی فوج کا جنگی آپریشن سروشکتی شروع
No image سرینگر ( کشیر رپورٹ) ہندوستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ علاقے میں متعین فوج کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ کرتے ہوئے پیر پنجال پہاڑی سلسلے کے دونوں جانب کے وسیع علاقوں میں ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا ہے ۔سرو شکتی نامی اس فوجی آپریشن میں تمام خطے کی آبادیوں میں تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے اور جنگلی علاقوں کی بھی تلاشی کی جار رہی ہے۔ہندوستانی فوج کشمیر کے فریڈم فائٹرز کے مسلسل حملوں سے شدید پریشان اور دبائو سے دوچار ہے جس میں تھوڑے ہی دنوںمیں 20سے زائد ہندوستانی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔فریڈم فائٹرز کے ان حملوںمیں ہندوستانی فوجی قافلوں کونشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے بعد ہندوستانی فوج نے علاقے کے متعدد دیہاتیوں کو فوجی کیمپوں میں لے جا کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے چار مقامی افراد ہلاک ہو ئے۔
ہندوستانی فوجی حکام کے مطابق آپریشن سروشکتی پیر پنجال رینجز کے دونوں اطراف سے مشترکہ طور پر کشمیر مزاحمت کاروں کے خلاف کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے ہو گا، جہاں سری نگر میں قائم چنار کور کے ساتھ ساتھ نگروٹا کے ہیڈ کوارٹر والی وائٹ نائٹ کور کی تشکیلیں بیک وقت کارروائی کریں گی، آپریشن کو انجام دیں گے۔ جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف، اسپیشل آپریشنز گروپ اور انٹیلی جنس ایجنسیاں مرکز کے زیر انتظام علاقے بالخصوص راجوری پونچھ سیکٹر میں آزادی کی مسلح جدوجہد کرنے والے مزاحمت کاروں کی سرگرمیوں کو ناکام بنانے کے لیے کام کریں گی۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکار نے کہا کہ توقع ہے کہ یہ آپریشن سرپوانیش کے خطوط پر ہوگا۔ دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے آپریشن سرپوانیش 2003 کے بعدسے شروع کیا گیا تھا۔ اس دوران علاقے میں دہشت گردی کی کارروائیاں تقریبا ختم ہو چکی تھیں۔ ہندوستانی فوج نے علاقے میں انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ راجوری پونچھ سیکٹر میں مزید فوجیوں کو شامل کرنے کا عمل شروع ہو گیاہے۔
واپس کریں