حریت کانفرنس کو کشمیر انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز KPRI میں بریفنگ
سردار علی شان
گزشتہ جمعرات کے روز کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے قائدین ، راہنمائوں اور عہدیدارون کے ایک دس(10)رکنی وفد نے حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے کنونیئر محمود ساغر صاحب کی قیادت میں انسی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز (KPRI)مظفرآباد کے دورے کے دوران(KPRI) کے ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر انتظامیہ جموں و کشمیر لبریشن سیل ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی . حریت کانفرنس کے کنونیئر اور دیگر قائدین اور سینئر عہد یداران نے اس موقع پر باری باری اپنے اپنے خیالات اور تاثرات کا کھل کر اظہار کیا۔
ڈائریکٹر KPRI ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے حریت قیادت کو جموں و کشمیر لبریشن سیل اور کشمیر انسی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز کے ادارے کی تحریک آزادی کشمیر کے مختلف اہم پہلوئوں سے متعلق اب تک کی ورکنگ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ کے دوران حریت راہنمائوں کے مختلف اہم سوالات کا بھی جواب دیا اور کہا کہ۔ ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے وفد کو بتایا کہ کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ریسرچ جرنل انٹرنیشنل جرنل آف کشمیر اسٹیڈیز شائع کرتا ہے۔حال ہی میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں 05 اگست 2019 کے بعد کی صورتحال پر ایک اہم رپورٹ شائع کی۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹس شائع کرنے کے علاوہ ادارہ انٹرن شپ پروگرام،سمینار، کانفرنسز،لیکچرز وغیرہ کا انعقاد بھی کرتا ہے۔ حریت ممبران نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیو ٹ کی کارکردگی اور اقدمات کو سراہا اورحریت کانفرنس کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ کنونیئر آل پارٹیز حریت کانفرنس محمود احمد ساغر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹا پراپیگنڈا کر رہا ہے تاکہ عالمی برادری کو گمراہ کر سکے۔ ہندوستان کے اس منفی اور جھوٹے پراپیگنڈے کو ناکام بنانے کے لئے موثر حکمت عملی کے تحت کام کی ضرورت ہے۔ حریت قائدین نے کہا کہ بھارت اس وقت مقبوضہ کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بھارت کے اس پراپیگنڈے کو ناکام بنائیں اور دنیا کو بتائیں کہ کشمیر ی اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی آزادی کی پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کر رکھا ہے۔ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کے چارٹر پر موجود ہے۔ کشمیری حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کشمیریوں کو اس جائز مطالبے اور حق سے محروم کرنے کے لئے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ 5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے جو غیر قانونی اقدامات اٹھائے ہیں انھیں دنیا کے سامنے پوری قوت کے ساتھ بے نقاب کیا جائے۔ بھارت اس وقت مقبوضہ کشمیرکی ڈیمو گرافی تبدیل کر رہا ہے جو اقوام متھدہ کی قراردادوں کی صریحاًخلاف ورزی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، حریت قائدین کی گرفتاریوں، ماورائے عدالت قتل عام سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔کل جماعتی کانفرنس کے قائدین محمود احمد ساغر صاحب غلام محمد صفی صاحب ۔الطاف حسین وانی صاحب ، الطاف احمد بٹ صاحب اور دیگر راہنمائوں نے ڈائریکٹر کیپری/ لبریشن سیل ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان کی طرف سے کشمیر کی صورتحال کے مختلف اہم پہلوئوں اور کشمیر لبریشن سیل اور KPRI کے زیر اہتمام مختلف اہم شعبوں خاص کر سہ ماہی جنرل انٹرنیشنل(Three month jonaral International)کے تحت کشمیر کاز کو قومی اور علاقائی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر انگلش زبان میں اجاگر کرنے اور تحریک آزادی کشمیر کے تاریخی پس منظر اور پیش منظر سے متعلق اہم ترین حالات و واقعات کے بارے میںلبریشن سیل اور کیپری کے زیر اہتمام ریسرچ کے ماہوار ، سہ ماہی، شیش ماہی اور سالانہ بنیادوں پر اہم اور مفید مواد اور اس کی پراگریس رپورٹس، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر اجاگر کر کے ملک بھر کے تعلیمی اداروں خاص کر سکولوں کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء اور طالبات کو کشمیر کاز کے تاریخ ساز حالات و واقعات اور مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اور حق خود ارادیت کے حصول کی سفارتی کوششوں سے روشناس کرانے سے متعلق اہم اقدامات اور انتظامات کی ستائش کی او ر مشکل حالات اور کم اور محدودمالی وسائل کی صورتحال میں کشمیری مہاجرین اور متاثرین کے مسائل کو اجاگر کرنے اور ریاستی عوام پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کی مذمت اور ان کو ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کے تحت اور تارکین وطن کے ذریعے بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ آئے روز عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری کی توجہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے سلسلے میں اس کے عالمی مواعید اور وحشیانہ بھارتی کارروائیوں اور مظالم کی طرف سے مبذول کرانے سے متعلق اہم کوششوں کو سرہاتے ہوئے لبریشن سیل اور کیپری کے اداروں کی اب تک کی معیاری اور مثالی کارکردگی کو متحسن قرار دیا او ان اداروں اور ان میں فرائض شناسی کے جذبے اور محنت سے کام کرنے پر ان کی ستائش کرتے ہوئے لبریشن مومنٹ کے پس منظر اور کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے نوجوان نسل کو زیادہ موثر انداز میں آگاہ کرنے اور بھارتی گھنائونے عزائم اور کارروائیوں کے موثر توڑ کے لیے مذید اہم اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے لبریشن سیل کی انتظامیہ کو کئی اہم تجاویز بھی دیں اور ڈائریکٹر کیپری(KPRI) اور ادارے کے دیگر آفیسران اور اہلکاران کی کارکردگی پر اپنے بھرپور اطمینان اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے آج وزیر اعظم پاکستان سے مظفرآباد میں ملاقات کے دوران بھی ان کی توجہ کشمیر کاز کی طرف مبذول کراتے ہوئے اس مقصد کے لیے کام کرنے والے کشمیر لبریشن سیل کے ادارے اور دیگر شعبوں اور تنظیموں کی بھرپور سپورٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کی حکومت ہونے کی وجہ سے حکومت آزاد کشمیر اور لبریشن سیل کے ادارے کی ذمہ داریاں بہت اہم ہیں اور حکومت آزاد کشمیر کو اس طرف زیادہ توجہ دیکر لبریشن سیل سیل( جو اسی کا ایک ادارہ ہے) کو فعال اور موثر بنانے کے لیے اس کو زیادہ سے زیادہ مالی وسائل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی دیگر اہم ضروریات کو بھی پورا کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدمات کرنے کی اشد ضرورت ہے اور وہ حکومت آزاد کشمیر اور لبریشن سیل/کیپری کی تمام اتھارٹیز اور حکام و اہلکاران کو حریت کانفرنس کی طرف سے ہر ممکن اور بھرپور تعاون اور تائید و حمایت کا دلی طور پر یقین دلاتے ہیں۔ اور جلد اس مقصد کے لیے وہ حکومت پاکستان اورحکومت آزاد کشمیر کی اتھارٹیز سے مذید ضروری بات چیت کریں گے۔ اور ان کو اس کے لیے اہم اقدامات کرنے کے لیے کہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں بھی ان کی حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر کے ارباب اختیار سے اس سلسے میں مثبت بات چیت ہوتی رہی ہے اور آج بھی وزیر اعظم پاکستا ن میاں محمد شہباز شریف صاحب نے ان کے کہنے پر ہی وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام صاحب کو حکومت آزاد کشمیر اور لبریشن سیل کے تحت تحریک آزادی کشمیر کے سلسلے میں کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کو تیز تر کرنے اور اس کے مختلف اہم پہلوئوں کو اجاگر کرنے اور کشمیری مہاجرین و متاثرین کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اہم ہدایات جاری کیں اور ان سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حریت کانفرنس سمیت اس طرف کی ساری کشمیر ی قیادت سے قریبی رابطہ رکھیں۔ حریت کانفرنس کے دورہ KPRI اور بریفنگ کے موقع پر لبریشن سیل کے ڈائریکٹر تقریبات/ قومی آگاہی مہم راجہ محمد اسلم خان، راقم(میڈیا کو آرڈینیٹر)، ڈپٹی ڈائریکٹر انتظامیہ سید نذیر اللہ شاہ گردیزی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرحان قیوم عباسی، خواجہ ہارون الرشید او ر دیگر آفیسران لبریشن سیل اور کپیری(KPRI)بھی وہاں موجود تھے۔
واپس کریں