دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی نے تنویر الیاس حکومت کے خاتمے کا فیصلہ کر لیا، نواز شریف سے حتمی منظور ی کے بعد آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے عمل کو آگے بڑہایا جائے گا
No image اسلام آباد 27ستمبر ( کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر کی اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آزاد کشمیر میں وزیر اعظم تنویر الیاس کی سربراہی میں قائم تحریک انصاف حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کر تے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے رابطے کے بعد تنویر الیاس حکومت کے خاتمے کے عمل کو آگے بڑہایا جائے گا۔ اسلام آباد میں مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میںراجہ فاروق حیدر خان،راجہ محمد صدیق، کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، احمد رضا قادری اور نثارہ عباسی نے شرکت کی جبکہ سردار عامر الطاف سے ٹیلی فون پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں آزاد کشمیر کی وزیر اعظم تنویر الیاس حکومت کے طرز حکمرانی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرز حکومت سے آزاد کشمیر کے آئینی، قانونی، مالیاتی ، انتظامی اور سیاسی اختیارات میں کمی کے خدشات موجود ہیں، موجودہ وزیر اعظم کا انداز حکمرانی کسی طورقابل قبول نہیں ہے جس وجہ سے آزاد کشمیر حکومت کا پورا نظام مفلوج ہو چکا ہے، تعمیر و ترقی کا عمل رکا ہوا ہے،تمام جاریہ منصوبوں پہ کام بند ہے،وزیر اعظم تنویر الیاس انتظامی اور ترقیاتی امور پر توجہ دینے کے بجائے اپوزیشن کے خلاف بد زبانی میں مصروف ہیں جس کی تازہ مثال وزیر اعظم تنویر الیاس کی طرف سے آزاد کشمیر اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کے خلاف انتہائی لغو اور بیہودہ زبا ن کا استعمال ہے جو کہ آزاد کشمیر کی سیاسی روایات کے خلاف اور باعث تشویش ہے،لہذا مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کا یہ پارلیمانی اجلاس اس نتیجہ پہ پہنچا ہے کہ آزاد کشمیر میں موجودہ وزیر اعظم تنویر الیاس کے اس عہدہ پر مزید فائز رہنے سے آزاد کشمیر کے تشخص ،وقار ، سیاسی رواداری اور بھائی چارہ کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہے ، لہذا فیصلہ کیا جاتا ہے کہ آزاد کشمیر کی موجود ہ حکومت کی تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے اس لئے صدر جماعت آزاد کشمیر شاہ غلام قادر لندن میں قائدمحترم محمد نواز شریف سے ملاقات کر کے تمام صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے حتمی منظوری کے لئے پارلیمانی پارٹی کی سفارشات پیش کریں گے۔
اجلاس میں چند قرا دادیں بھی منظور کی گئیں اور مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے جماعتی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

واپس کریں