دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
منگلا پاور پلانٹ کے دو یونٹوں کا افتتاح ، توانائی کا درآمدی بل 27 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف
No image منگلا، 5 دسمبر ( کشیر رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو کہا کہ پاکستان کو سستی بجلی پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ توانائی کا درآمدی بل 27 بلین ڈالر کو چھو گیا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تعاون سے انجام دیئے گئے منگلا ڈیم ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ کے یونٹس 5 اور 6 کی بہتری کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جو پہلے ہی معاشی استحکام کے بے پناہ چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، توانائی کے درآمدی بلوں کے بھاری اخراجات برداشت نہیں کر سکتا اور اس لیے بجلی کی پیداوار کے متبادل ذرائع سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ 75 سالوں میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خاطر خواہ ڈیم نہ بنانے کے ذمہ دار جمہوری اور فوجی حکمران تھے۔"اگر آبی ذخائر وقت پر بنائے جاتے تو ملک کا توانائی کا درآمدی بل 27 بلین ڈالر تک نہ بڑھتا۔انہوں نے کہا کہ "طاقتور لابیوں اور کارٹلز" نے ڈیموں کی تعمیر اور شمسی توانائی کے منصوبوں کے آغاز کو عملی جامہ پہنانے نہیں دیا۔ حالیہ سیلاب کے تناظر میں انہوں نے کہا، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ڈیم بہت اہم ہیں۔وزیراعظم نے منگلا ڈیم کے یونٹس کی تزئین و آرائش کے لیے یو ایس ایڈ کی مدد کو پاکستان اور امریکا کے درمیان تعاون کی شاندار مثال قرار دیا۔انہوں نے یو ایس ایڈ کی جانب سے 150 ملین ڈالر کی گرانٹ کے ساتھ ساتھ فرانس کی ترقیاتی ایجنسی کی جانب سے 90 ملین یورو کی مالی معاونت کے علاوہ 65 ملین یورو کے ایک اور وعدے کو سراہا۔ اس کے علاوہ، واپڈا (واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی) نے اپنے وسائل سے 178 ملین ڈالر (20 بلین روپے) کا تعاون کیا۔انہوں نے ملک کے سب سے بڑے تربیلا ڈیم کے توسیعی پروگرام کو آگے بڑھانے میں امریکہ کی دلچسپی پر اطمینان کا اظہار کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان 75 سال پرانی دوستی اور دوطرفہ تعلقات تجارت اور سرمایہ کاری کی سطح پر مزید مستحکم ہوئے ہیں۔
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے منگلا ڈیم کو پاکستان اور امریکہ کے تعاون کی ایک عظیم علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ تربیلا اور گومل زام ڈیموں کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بڑھانے میں واپڈا کی مدد بھی کر رہا ہے۔ا موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں ڈیموں کی بحالی اور اپ گریڈیشن انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان گرین الائنس پاکستان کے توانائی اور زراعت کے شعبوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
جنرل الیکٹرک ہائیڈرو فرانس کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ COVID-19 وبائی امراض کے چیلنجوں کے باوجود تزئین و آرائش کے معطل منصوبوں کو مثر طریقے سے انجام دیا گیا۔ مستقبل میں منگلا ڈیم کے مزید چھ یونٹس کو بھی بحال کیا جائے گا۔چیئرمین واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے کہا کہ منگلا ڈیم کے یونٹس کی تزئین و آرائش وفاقی حکومت کی ملک کے عوام کو صاف، سبز اور سستی توانائی فراہم کرنے کی گہری دلچسپی کے مطابق ہے۔ واپڈا نے نہ صرف نئے پن بجلی کے منصوبے شروع کیے ہیں بلکہ منگلا سمیت اپنے موجودہ ہائیڈل پاور سٹیشنوں کی بحالی اور اپ گریڈیشن بھی کر رہے ہیں تاکہ نیشنل گرڈ میں ماحول دوست اور کم لاگت والی ہائیڈل بجلی کے تناسب کو زیادہ سے زیادہ بنایا جا سکے۔اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، سیکرٹری پانی و بجلی ڈویژن حسن نثار اور سینئر حکام بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے ڈیم کے تجدید شدہ یونٹس کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے منگلا بجلی گھر کے یونٹ 5 اور 6 کے ریفربشمنٹ منصوبے کا افتتاح کیا۔ منگلا بجلی گھر کی ریفربشمنٹ کے منصوبے کے تحت تمام یونٹ میں 50 برس پرانی مشینری کو تبدیل کرکے نئی مشینری لگائی جارہی ہے۔ریفربشمنٹ منصوبے کی مکمل تکمیل کے بعد منگلا بجلی گھر کی استعداد 1000 میگاواٹ سے بڑھ کر 1310 میگاواٹ ہو جائے گی جس کے نتیجے میں سالانہ 5.6 بلین یونٹ صاف، ماحول دوست اور کم لاگت بجلی پیدا کی جائے گی۔ منصوبے کے پہلے مرحلے یعنی 10 میں سے 6 یونٹس کی ریفربشمنٹ پر تقریبا 90 فیصد کام مکمل ہے ۔مجموعی طور پر 483 ملین ڈالر کی لاگت سے جاری اس منصوبے میں یو ایس ایڈ کی طرف سے 150 ملین ڈالر کی گرانٹ، 90 ملین یورو کا اے ایف ڈی لون اور واپڈا کی طرف سے 178 ملین ڈالر فراہم کئے جا رہے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف منگلا پہنچے تو ہیلی پیڈ پہ چیئر مین واپڈ ا اور امریکی سفیر نے ان کا استقبال کیا۔تقریب سے وزیر اعظم شہباز شریف کے خطاب کے دوران وزیر اعظم تنویر الیاس نے خود کو تقریر کا موقع نہ دیئے جانے پر اپنی نشست سے اٹھ کر بولنا شروع کر دیا، اس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے انہیں بیٹھنے کو کہا۔

واپس کریں