دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کینیڈامیں اندرا گاندھی کے قتل کا جشن منانے پر بھارتی وزیر خارجہ تلملا اٹھے، کینیڈا خالصتان تحریک کا گڑھ بن چکا ہے اور کینیڈا حکومت ان کی حمایت کر رہی ہے، جے شنکر
No image نئی دہلی(کشیر رپورٹ)بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے کینڈا میں سکھوں کی طرف سے بھارت کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے موقع پر جشن منانے پرکینیڈا حکومت پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کینیڈاا حکومت کی طرف سے بھارت کے علیحدگی پسند سکھوں کو اندرا گاندھی کے قتل کے موقع پر جشن منانے کی اجازت دینا بھارت کے لئے گہری تشویش کا باعث ہے اور اس سے بھارت اوکینیڈاکے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
جے شنکر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کینڈ ا کی حکومت نے اپنے سیاسی مفادات کی وجہ سے کینیڈا کے شہری سکھوں کو اندرا گاندھی کے قتل کے موقع پر جشن منانے کی اجازت دی ہے اور یہ بات بھارت کے لئے گہری تشویش کا باعث ہے۔جے شنکر نے کہا کہ کینیڈا آزاد حالصتان کے قیام کے حامی سکھوں کا مضبوط گڑھ بن چکا ہے اور بھارتی حکومت کی بار بار کے تشویش پر مبنی رابطوں کے باوجود ہر بار کینیڈا نے بھارت کو مسترد کیا ہے۔کینیڈاکے شہر بریمٹن میں سکھوں نے اندرا گاندھی کے قتل کی یاد میں جشن مناتے ہوئے 5کلومیٹر لمبا جلوس نکالا۔جلوس میں ایک فلوٹ پہ اندرا گاندھی کی ہلاکت کی منظر کشی کرتے ہوئے اندرا گاندھی کے قتل کے وقت کی ڈمی اور ان کو ہلاک کرنے والے سکھ فوجیوں کی ڈمیاں بھی رکھی گئی تھی۔ اس موقع پر لائوڈ سپیکر پر کمنٹری بھی کی جا رہی تھی۔5کلومیٹر طویل سکھوں کے اس جلوس کے دونوں طر ف بھی بڑی تعداد میں لوگ کھڑے تھے۔
واضح رہے کہ اندرا گاندھی نے فوجی حملہ کرتے ہوئے سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل کو مکمل طورپر تباہ کر دیا تھا اور اس دوران ہزاروں سکھوں کو بیدردی سے ہلاک کیا گیا جن میں بڑی تعداد میں سکھ زائرین شامل تھے۔اس المناک واقعہ پراس وقت کی وزیر اعظم اندراگاندھی کو ان کے دو فوجی سکھ محافظوں نے وزیر اعظم ہائوس میں اپنے فوجی اسلحے سے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد تمام بھارت میں سکھوں کے قتل عام کی مہم شروع ہو گئی جس میں ہندوگروہوں نے ہزاروں کی تعداد میں سکھوں کو ہلاک کیا ۔ صرف دارلحکومت دہلی میں پانچ ہزار سے زیادہ سکھ مارے گئے تھے۔ ان واقعات کے بعد بھارتی حکومت نے مشرقی پنجاب میں کئی سال تک فوجی آپریشن کرتے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں سکھوں کو ہلاک کرتے ہوئے اپنی طرف سے سکھوں کی خالصتان تحریک کو کچل دیا تھا لیکن گزشتہ کئی سال سے آزاد ریاست خالصتان کی قیام کی تحریک ایک بار پھر ابھر کر سامنے آئی ہے جس سے بھارتی حکومت شدید پریشانی کا شکار ہے۔
واپس کریں