دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ کشمیرکی جھیل ولراور ڈل تباہی سے دوچار، امریکی ادارہ ' ناسا'
No image سرینگر ( کشیر رپورٹ) مقبوضہ کشمیرمیں تیس سال سے زائد عرصے سے لاکھوں کی تعداد میں ہندوستانی فورسز تعینات ہیں اور ان کی وجہ سے جہاں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ،ہزاروں معذور،ہزاروں لاپتہ کئے گئے وہاں ہندوستانی فورسز کی بھاری تعداد کی وجہ سے مقبوضہ کشمیرکے قدرتی ماحول، جنگلی حیات اور آبی ذخائرکو بھی شدید نقصانات سے دوچارہونا پڑا ہے۔اب ہندوستانی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کارخانے لگاتے ہوئے مقبوضہ کشمیرکے قدرتی ماحول کو مکمل طورپرتباہ کرنے کا انتظام کررہی ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں آبی ذخائرشدید خطرات سے دوچارہیں۔امریکہ کے نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے سیٹلائٹ تصاویر جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وادی کشمیرکی جھیل ولر اور ڈل کے ایریا میں کمی واقع ہو رہی ہے۔کہا گیا ہے کہ جھیل اہم آبی ذخائر ولراور ڈل اب ان اہم چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں جو ان کی پائیداری اور ان پر انحصار کرنے والی کمیونٹیز کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔لیہ کے اونچے پہاڑوں سے گھری جھیلیں ولر اور ڈل شمالی ہندوستان میں پینے اور آبپاشی کے لیے پانی فراہم کرتی ہیں، لیکن حالیہ برسوں میں جھیلیں کم ہو رہی ہیں۔اس وقت وولر جھیل ہندوستان میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے۔ جھیل بانڈی پورہ میں واقع ہے۔اسی طرح ڈل جھیل جموں اور کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں واقع ہے۔ اور خطے کی دوسری سب سے بڑی جھیل ہے۔
واپس کریں